Common frontend top

ڈاکٹر حسین پراچہ


تقریر کے بعد اگلا مرحلہ کیا ہو گا؟


میرا نہ یہ مقام ہے اور نہ میری یہ اوقات کہ میں حوالے دیتا پھروں کہ میں نے گزشتہ چند دنوں کے کالموں میں عمران خان کو تقریر کے لئے جو مشورے دیے تھے انہوں نے ان پر من و عن عمل کیا اور نہ صرف یو این او کے درو بام ہلا کر رکھ دیے بلکہ دنیا کے ایوانوں میں ہلچل مچا دی۔ بات دراصل یہ ہے کہ یہ ’’مشورے‘‘ میرے ہی نہیں ساری قوم کے دل کی صدا تھے۔ اس لئے عمران خان کی تقریر کے بعد جو مجموعی قومی تبصرہ ہر طرف گونجنے لگا وہ بقول مرزا غالب
منگل 01 اکتوبر 2019ء مزید پڑھیے

رو دادِ قفس

هفته 28  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
چند ماہ قبل ممتاز کالم گار جناب عرفان صدیقی کو آدھی رات کے وقت ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا اور دوسرے روز انہیں ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عرفان صدیقی نے ہتھکڑی والے ہاتھ میں نہ صرف قلم تھام رکھا تھا بلکہ اسے بلند کر رکھا تھا۔ یہ تصویر وائرل ہوئی تو کچھ بے تکلف دوستوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تمہیں بھی کبھی ہتھکڑی لگی ہے۔ ایوب خان کے آخری دور میں 1960ء کی دہائی کے آخری سالوں میں ان کے خلاف دوسرے طلبہ کے ساتھ مجھے بھی گرفتار کیا گیا دو روز
مزید پڑھیے


عمران خان جنرل اسمبلی میں کیا کہیں گے

جمعرات 26  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کشمیر کے معاملے پر ہماری پرفارمنس کمزور اور دنیا کا رسپانس حوصلہ شکن ہے۔ مجھے یہ تو معلوم نہیں کہ جناب خان صاحب جنرل اسمبلی میں کیا کہیں گے کیونکہ خان صاحب کسی وقت بھی اچانک کوئی ٹرن لے سکتے ہیں۔ البتہ میں یہ اندازہ ضرور لگا سکتا ہوں کہ ورلڈ کمیونٹی کی موجودگی میں اس انتہائی سنجیدہ مرحلے پر خان صاحب کیا کہیں گے یا انہیں کیا کہنا چاہیے۔ پہلے ذرا ماضی قریب کا منظر نامہ ذہن میں رکھیے۔ گزشتہ باون روز سے 80لاکھ کشمیری بدترین قسم کے کرفیو کی زد میں ہیں گھر تو
مزید پڑھیے


ضمیر

منگل 24  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
کبھی کبھی شب کی تاریکی میں میں اپنے ضمیر کی ڈوبتی نبض ٹٹولتا ہوں تاکہ محسوس کر سکوں کہ اس میں احساس کی کوئی رمق باقی ہے یا نہیں۔میں ہر روز ایسا کرتا ہوں‘ کیونکہ میرا ضمیر لمحہ بہ لمحہ دم توڑ رہا ہے۔ جب میں کسی فیشن ایبل ہوٹل سے کھانا کھا کر نکلتا ہوں تو میرے لئے گارڈ دروازہ کھولتا ہے‘ تو میں لمحے بھر کو ٹھٹھکتا اور سوچتا ہوں کہ اس کی مہینے بھر کی کمائی اتنی ہو گی جتنا میں نے اس ایک کھانے کا بل ادا کیا ہے۔ میں جلدی سے اس خیال کو جھٹک دیتا ہوں
مزید پڑھیے


کشمیریوں سے یک جہتی کے لئے چلو چلو ہوسٹن چلو

هفته 21  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
امریکہ خود کو انسانی حقوق کا چمپئن سمجھتا ہے۔ امریکیوں کا دعویٰ یہ ہے کہ دنیا میں کہیں انسانی حقوق کی پامالی کا ادنیٰ سا واقعہ بھی رونما ہوتا ہے تو امریکی دل دھڑکتا ہے۔ مگر کتنی حیرانی کی بات ہے کہ 22ستمبر کو ریاست ٹیکساس کے بڑے شہر ہوسٹن میں گجرات کے قصاب اور کشمیریوں کے قاتل نریندر مودی کی آمد کے موقع پر اس کے سواگت کے لئے خود صدر امریکہ چل کر ہوسٹن جا رہا ہے تاکہ دنیا کو میسج دیا جا سکے کہ مودی ٹرمپ بھائی بھائی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ہوسٹن کے استقبالیے میں
مزید پڑھیے



میڈیا کورٹس:آنکھ میچو گے تو کانوں سے گزر آئے گا حسن

جمعرات 19  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
غزل کے مکمل شعر کی خوبی یہ ہوتی ہے کہ اس کے اندر کثیر الجہات جہانِ معانی پنہاں ہوتا ہے دیکھئے ڈاکٹر خورشید رضوی نے کیا باکمال شعر کہا ہے: آنکھ میچو گے تو کانوں سے گزر آئے گا حسن سِل کو دیوار و در سے واسطہ کوئی نہیں امریکی ناول نگار جان سٹین بک نے جنوبی امریکہ کے قدیم پس منظر کے حوالے سے ایک ناول لکھا تھا کہ جو 1947ء میں پہلی بار شائع ہوا۔ ناول کا موضوع تو انسانی فطرت میں چھپا ہوا لالچ و حسد وغیرہ ہے۔ تاہم شہرت یافتہ ناول ’’دی پرل‘‘ کے مظلوم ہیرو نے ایک موقع
مزید پڑھیے


کیا مسئلہ کشمیر سیاسی ہے یا مذہبی

منگل 17  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
ایک طرف مولانا فضل الرحمن آزادی مارچ کے لئے دوڑ رہے ہیں اور اس کے لئے مختلف سیاسی دروازوں پر دستک دے رہے ہیں اور دوسری طرف میرے نہایت عزیز دوست اور دانشور جناب خورشید ندیم علمی سنجیدگی کے ساتھ مذہب کو سیاست سے الگ کرنے پر کمر بستہ ہیں۔ خورشید ندیم صاحب نے ایک معاصر میں اوپر تلے اس موضوع پر کئی کالم تحریر کئے ہیں۔ چند روز قبل ’’مسئلہ کشمیر کی مذہبی تفہیم‘‘کے عنوان سے ان کا جو کالم چھپا ہے‘ اس میں انہوں نے بہت ہی فکر انگیز باتیں لکھیں کہ مجھ ایسے طالب علم کو خاصی عرق
مزید پڑھیے


جناب چیف جسٹس کا انتباہ

هفته 14  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
جناب عمران سے ہر کسی نے اپنے ذوق اور اپنے اپنے اعتماد کے حوالے سے امیدوں کے شیش محل وابستہ کر رکھے تھے۔ مجھے یہ امید تو نہ تھی کہ جناب عمران خان برسر اقتدار آ کر آسمان سے تارے توڑ لائیں گے نہ ہی مجھے یہ توقع تھی کہ وہ آتے ہی دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں گے۔ نہ ہی یہ امید تھی کہ عمران خان بے روزگاری‘ مہنگائی اور بدحالی کا مکمل خاتمہ کر دیں گے۔ البتہ مجھے یہ یقین ضرور تھا کہ کچھ ہو یا نہ ہو ظلم نہیں ہو گا۔ عمران خان کے دور
مزید پڑھیے


بیٹیاں اور بیٹے

جمعرات 12  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
برطانیہ میں الیکس کے ہاں ایک کے بعدایک بیٹا پیدا ہوتا چلا گیا۔ وہ اور اس کا خاوند ڈیوڈ ان لڑکوں کو خوش آمدید کہتے چلے گئے۔ بچوں کی کثرت سے وہ ذرا نہیں گھبرائے۔ انہیں بچوں کی پرورش کے لئے حکومتی امداد مل سکتی تھی مگر الیکس نے کہا کہ ڈیوڈ کی آمدنی کافی ہے اس لئے ہم امداد کیوں لیں، سب سے بڑے بیٹے کی عمر 17سال اورسب سے چھوٹے بیٹے کی عمر 2سال ہے۔ مسلسل دس بیٹوں کے بعد الیکس کے ہاں گیارہویں بچے کی پیدائش متوقع تھی۔ دونوں میاں بیوی نے ایک بار بھی الٹرا سائونڈ
مزید پڑھیے


انسانیت کے نام حسینیت کا پیغام

منگل 10  ستمبر 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
آج 10محرم 61ھجری ہے۔ یہ میدانِ کربلا کا منظر ہے، سامنے فوجوں کا بحر بیکراں ہے۔ گردوپیش ویرانی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں۔ عزیزوں، بھائیوں، بھتیجوں اور اولاد کے دلکش چہرے امام عالی مقام حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے تھے۔ اندر خیمے میں پردہ دار عورتیں اور بچے بھی تھے۔ دریا پر یزیدی فوج کا پہرہ تھا اور حسین کے ساتھیوں تک ایک قطرۂ آب پہنچنے کی اجازت نہ تھی۔ بے زبان بچے پیاس کی شدت سے بے تاب نظر آ رہے تھے مگر غرورِ طاقت کے تمام حربے اور ایذا رسانی کی شدید سے شدید
مزید پڑھیے








اہم خبریں