امریکہ اور طالبان کے مابین بیس سال سے جاری جنگ امریکہ کی شکست اور با لآخر 31 اگست کو افغانستان سے مکمل انخلا کی صورت میں اختتام پزیر ہوا ہے جبکہ طالبان کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد حکومت سازی کے مراحل میں مصروف ہیں۔طالبان نے عالمی برادری سے یہ وعدہ بھی کر رکھا ہے کہ وہ اِتفاقِ رائے پر مبنی ایک حکومت تشکیل دیں گے، جو سب کے لیے قابلِ قبول ہوگی لیکن بظاہر یہ دکھائی دیتا ہے کہ اقوامِ عالم خاص طور پر مغربی ممالک طالبان کی طرف سے اس ضمن میں دئیے گئے، بیانات
پیر 06 ستمبر 2021ء
مزید پڑھیے
ڈاکٹر طاہر اشرف
امریکہ کی افغانستان میں شکست کے اسباب
بدھ 01 ستمبر 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
بیس سال پہلے امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا تھا جب وہاں پر طالبان کی حکومت تھی۔ طالبان کے ساتھ جنگ کرنے کا بظاہر مقصد یہ تھا کہ طالبان نے نیویارک میں دہشت گردوں کے حملوں کے ماسٹر مائینڈ اور القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو امریکہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان بیس سال جاری رہنے والی جنگ15اگست کو کابل پر طالبان کے قبضہ اور31 اگست کوامریکہ کے افغانستان سے انخلا کی تکمیل کے بعد باقاعدہ طور پر ختم ہو گئی ۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ امریکہ اور طالبان
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
طالبان کا افغانستان: داخلی اور خارجی چیلینجز؟
پیر 23 اگست 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
بیس سال سے طالبان اور امریکہ کے مابین افغانستان میں جاری لڑائی 15اگست کو طالبان کے کابل پر قبضہ ہو جانے کے بعد سے ختم ہوگئی ہے۔ اگرچہ جنگ اور قبضہ ختم ہو چکا ہے مگر افغانستان میں معاملات مکمل طور پر حل نہیں ہو ئے۔ غیر یقینی کا گرد و غبار اگرچہ بیٹھ رہا ہے لیکن ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ افغان قوم یا جنگ کے مرکزی کرداروں امریکہ اور طالبان ، اور علاقائی امن و استحکام کا کیا مستقبل ہو گا۔ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی برادری
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
نئے عہد کا افغانستان!
پیر 16 اگست 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
طالبان نے 6 اگست سے اب تک کابل کے علاوہ افغانستان کے تمام بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اتوار کی صبح کو طالبان نے بغیر لڑے جلال آباد کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جو کہ مشرقی افغانستان کا اہم شہر ہے جبکہ اس سے پہلے دوسرے بڑے صوبے بلخ کے دارالحکومت مزار شریف سمیت افغانستان کے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے 20 کا کنٹرول طالبان سنبھال چکے ہیں۔ ہفتہ کے روز ضلع چار اسیاب پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد اب طالبان کابل کے جنوب میں صرف 11 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ ہفتہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستان امریکہ قریبی تعلقات کی بحالی
پیر 09 اگست 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
پاک امریکہ باہمی تعلقات کی تاریخ کا مطالعہ دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات میں آنے والے کئی اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ عالمی سیاست کے ماہرین نے پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات کی اس نوعیت کی بنیاد پر مختلف تشریحات کی ہیں۔اسے عام طور پر ایک ناکام شادی کی مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔کچھ دانشوروں نے چینی اور جاپانی کہاوتیں استعمال کرتے ہوئے،اسے ایک ایسے جوڑے سے تشبیح دی ہے جو ایک ہی گھر میں اکٹھے رہنے کے باوجود مختلف خواب دیکھتے ہیں۔شجاع نواز اپنی کتاب’’دی بیٹل فار پاکستان: دی بِٹر یو ایس فرینڈ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان
پیر 02 اگست 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
پاکستان اور سعودی عرب کے دو طرفہ تعلقات کئی دہائیوں ْپرانے، گہرے اور پْرجوش ہیں جو ْاونچ نِیچ کے بہت سارے جھٹکوں کو کامیابی سے برداشت کرچکے ہیں۔ ان کے مابین دو طرفہ تعلقات اپریل 2015 سے کشیدہ ہوئے جب پاکستان نے اپنی فوجی دستے یمن بھیجنے سے انکار کردیا اور سعودی عرب اور ایران کے مابین پراکسی جنگ میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔ یمن اور ایران کے بارے میں پاکستان کے غیر جانبدارانہ رویے کی وجہ سعودی عرب کے ساتھ باہمی تعلقات میں سرد مہری آگئی جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ ، سعودی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستان اور ازبکستان کے بڑھتے باہمی تعلقات
پیر 19 جولائی 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
جیو اسٹراٹیجک سے جیو اکنامکس کی طرف جانے والا پاکستان دنیا بھر میں اپنے تجارتی اور معاشی تعلقات کو مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کی یہ خواہش ، کہ ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کریں ، جو وسطی ایشیا کا ایک بڑا ملک ہے ، اسی سمت میں ایک قدم ہے اور یہ دونوں ممالک کے لئے ایک جیت تصور ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان کا ازبکستان کا حالیہ دورہ کا مقصد ازبکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے امکانات سے فائدہ اٹھانا ہے۔ اب تک کے سب سے بڑے تجارتی وفد کا دورہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
خارجہ پالیسی میں موجودہ حکومت کا دانشمندانہ انتخاب
پیر 05 جولائی 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی اسکے مفادات کے حصول کے تابع ہوتی ہے۔مفادات کی تبدیلی خارجہ پالیسی کی سمت میں تبدیلی کا سبب بنتی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہے بلکہ پاکستان بھی عالمی سیاست کے مروجہ اصولوں کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لیتا رہتا ہے تاکہ اپنے قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنا سکے۔بین الاقوامی سیاست میں تقریباً ایک دہائی کی ہلچل کے بعد نئی صف بندی ہو رہی ہے اور ماضی کی پیشین گوئی کے مطابق عالمی سیاست میں براعظم ایشیا کو خصوصی اہمیت حاصل ہوچکی ہے اور ایشیا عالمی سیاست کا محور بن چکا ہے۔
ان جغرافیائی سیاسی پیشرفتوں پر غور کرتے ہوئے ، وزیر
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
مودی ،کشمیری قیادت ملاقات: پس پردہ مقاصد؟
پیر 28 جون 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
جمعرات24 جون کو ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کے ساتھ پہلی بار ایک اہم ملاقات کی ہے جو کہ5 اگست 2019میں کشمیر کی نیم خودمختاری ختم کرنے کے بعد ہندوستان کی حکومتی قیادت کا کشمیری قیادت سے براہ راست ہونے والا پہلا رابطہ ہے حالانکہ انہی کشمیری رہنماؤں میں سے بہت سے افراد کو کریک ڈاون میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ تاہم اس ملاقات میں میرواعظ عمر فاروق سمیت کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے رہنماؤں بالخصوص آل پارٹیز حریت کانفرنس میں سے کسی کو بھی نہیں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
ایران کے نئے صدر کی ممکنہ خارجہ پالیسی
پیر 21 جون 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
ایران میں گزشتہ جمعہ کو ہونے والے تیرہویں صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے، سرکاری حتمی نتائج کے اعلان سے قبل ہی ان کے حریفوں نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ہا ر مان لی ہے۔ انتخابات کی دوڑ میں شامل دیگر تین امیدواروں نے ابراہیم رئیسی کو اس جیت کے لئے مبارکباد پیش کی ہے،جس کی بہت توقع کی جارہی تھی کیونکہ بڑے سیاسی قد و کاٹھ رکھنے والے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے سے روک دیا گیا تھا۔
انتخابات میں حصہ لینے والے واحد اصلاح پسند امیدوار، مرکزی بینک کے سابق گورنر عبد الناصرہمتی سمیت
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے