Common frontend top

خاور نعیم ہاشمی


جارج پنجم اور طوطا فال والا


انگلستان کے بادشاہ جارج پنجم کو گھڑ سواری کا بہت شوق تھا، فرصت کے اوقات میں وہ اپنے پسندیدہ سفید گھوڑے پر سوار ہوتے اور دریائے ٹیمز کے کنارے پہنچ جاتے، دوسرا شوق انہیں ننھے منے بچوں سے دوستی کرنے کا تھا، ٹیمز کے کنارے وہ گھوڑے کو دوڑاتے رہتے جب تھک جاتے تو گھوڑے کو کسی سمت کھڑاکرکے وہ دریا پر سیر کے لئے آنے والے بچوں سے باتیں کرتے، انہیں نظمیں اور کہانیاں سناتے اور پھر واپس گھوڑے پر محل لوٹ جاتے، جارج پنجم کی یہی واحد تفریح تھی ،وہ کہا کرتے تھے کہ گھڑ سواری، اور بچوں
اتوار 30 جون 2019ء مزید پڑھیے

جب منزل نہیں ملتی……

جمعه 28 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
یہ سانحہ دنیا کے ہر انسان پر گزرتا ہے کہ کبھی کبھی وہ اس جگہ بھی نہیں پہنچ پاتا جہاں اس کا جانا انتہائی ضروری ہوتا ہے، ہر انسان رشتوں کے بندھن میں بندھا ہوا ہے، انسانی رشتے نباہنا ایک ایسا عمل ہے جس سے چھٹکارا ممکن نہیں، میں یہ بات آپ کو آسانی سے سمجھا دیتا ہوں کہ خاندان صرف خونی رشتوں کے گٹھ جوڑ کا نہیں انسانوں کے باہمی تعلقات کا نام ہوتا ہے، جو بھی آپ کی ذات سے جڑا ہوتا ہے وہی آپ کا عزیز اور رشتہ دار ہے، جو لوگ آپ کی خوشی غمی میں
مزید پڑھیے


کالم غالب کا مصرع نہیں ہوتا

بدھ 26 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
پچھلے کالم ،،اپنے عہد کیلئے لکھنا۔۔ پر بہت رد عمل سامنے آیا، عمومی طور پر قارئین نے اسے ایک تشنہ اور نا مکمل کالم قرار دے کر اپنے با شعور ہونے کا ثبوت پیش کیا، واقعی ایک عہد کو ایک کالم میں مقید نہیں کیا جا سکتا، واقعتاً کالم کوئی بھی مکمل نہیں ہوتا، یہاں لفظوں کی تعداد کی قید میں رہ کر لکھنا پڑتا ہے، پانچ ،دس سطریں بھی اضافی ہو جائیں تو ایڈیٹر حضرات الفاظ پورے رکھنے کیلئے اسے کاٹ دیتے ہیں، کوئی کالم غالب یا میر کا مصرعہ یا شعرتو ہوتا نہیں کہ اس کی تشریح پڑھنے
مزید پڑھیے


اپنے عہد کیلئے لکھنا

اتوار 23 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
آج کا کالم میں اپنے بارے میں لکھ رہا ہوں،یہ سب کالمسٹوں اور ادیبوںکیلئے نہیں ہے، کیونکہ گہرے طبقاتی نظام میں تنکوں کی طرح بکھرے ہوئے سارے لکھاریوں کے اپنے اپنے نظریات اور اپنے اپنے مفادات ہیں، سب میری طرح اپنے اپنے مشن پر ہیں،اور کوئی کسی کو کسی کے مشن سے دستبردار کرانے کا حقدار نہیں، یہ لکھنا بھی دوڑ کے مقابلے کی طرح ہوتا ہے، جس کے منصف قارئین ہوتے ہیں، کون سا لکھاری کس سیڑھی پر کھڑا ہوتا ہے کوئی لکھنے والا یہ بات کبھی خود نہیں جان سکتا،اپنے بارے میں ایک عرصہ سے سوچ رہا تھا
مزید پڑھیے


با کمال دوست اور ایک ایکٹرس

جمعه 21 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
شیخ صاحب سے تین دہائیوں تک دوستی رہی، دوستی تو اب بھی قائم ہے لیکن ملاقاتیں نہیں رہیں، ہم دونوں ہمسائے تھے، دونوں کے دفاتر ساتھ ساتھ تھے،چھٹی کا کوئی دن ہی ہوتا جب ہم نہ ملتے،مجھ سے آپ صرف شیخ صاحب کی عمر نہ پوچھئے گا، باقی سب میں سچ سچ بتا سکتا ہوں، شیخ صاحب کی رہائش ان کے دفتر کے عقب میں تھی جس کے باعث انہیں ہی نہیں ان کے دوستوں کو بھی بڑے فائدے حاصل تھے، لنچ ان کے گھر سے آتا تھا، صرف شیخ صاحب کیلئے نہیں، ان کے تمام احباب کیلئے بھی،
مزید پڑھیے



جاسوسوں کا ملک

بدھ 19 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
الحمد للہ ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جس کا ہر فرد جاسوس ہے، ہرآدمی دوسروں کی جاسوسی پر اتنا مگن ہے کہ باقی سب کاموں سے بیگانہ ہو چکا ہے،نو نو عمری میں کرکٹ کاشوق پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ عمران خان اگاتھا کرسٹی کے ناول بھی شوق سے پڑھتے رہے ہیں،اسی لئے تو انہوں نے وزیر اعظم بننے سے پہلے پہلے ہی سے جاب پر موجود لوگوں سے پچاس لاکھ نوکریوں کا وعدہ کر لیا تھا ، انہیں معلوم تھا کہ نوکریاں نہ بھی دیں تو کوئی کسکے گا بھی نہیں، کسی کو فرصت ہی نہ ہوگی
مزید پڑھیے


کاش ہر کہانی فرضی ہوتی

اتوار 16 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
سچ صرف دفنانے کے لئے ہوتے ہیں۔۔۔۔ سچ تو یہی ہے کہ بہت سارے ولیوں اور پیغمبروں کو چھوڑ کر،کیا انسانی تاریخ میں ایسے لوگ بھی ہوئے ہیں جن کے بارے میں وثوق سے کہا جا سکے کہ انہوں نے ساری مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر سب سچ اگل ڈالا ، لکھ ڈالا ؟ میکسم گورکی کی کتاب ،،ماں ،، اس کا شاہکار ہے یا اس کی زندگی کی سچائیاں ؟ کیا جوش ملیح آبادی کی یادوں کی بارات ، جوش صاحب کی زندگی کے سارے حقائق ہیں ؟کیا شکاگو والے افتخار نسیم افتی کا
مزید پڑھیے


تیری بکل دے وچ چور

جمعرات 13 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
ڈائس کا گھیراؤ کر لیا گیا اور مسلسل نعرے بازی کی گئی، اس دوران دو تین بار شیخ رشید نے بولنا شروع کیا، شیخ رشید کی آ واز پیپلز پارٹی کے احتجاج پر بھاری تھی، وہ شہباز شریف کے الزامات کا جواب دینا چاہتے تھے، جواب انہوں نے دے بھی دیا اور ان کے جواب دینے کی تصدیق خود جناب اسپیکر نے بھی کردی، لیکن اس کے باوجود مائیک بلاول بھٹو کو دینے کا اعلان نہ کیا گیا، اسپیکر صاحب دس منٹ تک دومنٹ دو منٹ کا ورد کرتے رہے، مسلہ حل نہ کیا، شاید یہی پیر کے اجلاس
مزید پڑھیے


تیری بکل دے وچ چور

بدھ 12 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
دو دن پہلے آصف علی زرداری کی گرفتاری کوئی بڑی،سنسنی خیز یا انہونی خبر نہ تھی، یہ تو ہونا ہی تھا، اپنی اس گرفتاری سے تو خود زرداری صاحب نے بھی سکھ کا سانس لیا ہوگا، پتہ نہیں کب سے دھڑکا لگا ہوگا کہ نجانے کب پکڑا جاؤں ؟ یہ دھڑکا تو انہیں چین سے سونے بھی نہیں دیتا ہوگا، اصل تھرلنگ اسٹوری تو ان کی گرفتاری کے دوران جاری قومی اسمبلی کا اجلاس تھا،جو بعض لوگوں کے خیال میں طے شدہ ایجنڈے کے عین مطابق ہوا اور توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہا، اس اجلاس میں حکومت کی
مزید پڑھیے


ایدھی صاحب سے ایک حادثاتی انٹرویو

اتوار 09 جون 2019ء
خاور نعیم ہاشمی
کتنے ذلت آمیز تھے بچپن کے وہ دن،جب اندھیرا ہی اندھیرا ہوتا تھا ہر سو،بھوک لگتی تو کوئی کھلانے والا نہ ہوتا، بھوک سے نڈھال ہو جاتے تو گلی میں لگے نل سے پانی پی لیتے، فقیروں کی طرح کسی رشتے دار کسی محلے دار کے گھر چلے جاتے، ہمیں دیکھ کر کہا جاتا،، بچی کھچی روٹی ہے تو دے دو ان یتیموں کو، ، کہیں سے مل جاتی،کہیں سے دھتکاردیا جاتا، روٹی نہ ہو تو بھوک شاید زیادہ لگتی ہے،، ماں باپ مر گئے تو کسی نے سہارا نہیں دیا تھا ٭٭٭٭٭ پچیس سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے، جب
مزید پڑھیے








اہم خبریں