پاکستان کے معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر عاصم صحرائی کہا کرتے ہیں کہ مقصد میں اخلاص ‘ عزم میں استقامت اور مسائل سے آخری سانس تک لڑنے کا حوصلہ ہو تو ایک وقت آتا جب کائنات کا ہر ذرہ آپ کے راستے کے کانٹے چننا شروع کر دیتا ہے۔ زندگی تو ہر کوئی کرتا ہے مگر زندگی جیتے وہی ہیں جو دھن کے پکے ہوں جن کا مقصد نیک ہواور جن میں ہر حال میں اپنی منزل پر پہنچنے کا جنوں ہو۔ زندگی کرنے اور جینے میں فرق امجد صدیقی کی کتاب ’’درد کا سفر‘‘ پڑھنے کے بعد معلوم ہوا۔
جمعه 08 دسمبر 2023ء
مزید پڑھیے
ذوالفقار چوہدری
کرے نیب بھگتے عدلیہ!
جمعه 01 دسمبر 2023ءذوالفقار چوہدری
نوبل انعام یافتہ ادیب ریگوبرٹا مینچو نے کہا تھا: مضبوط اداروں کے بغیر استثنیٰ وہ بنیاد بن جاتا ہے جس پر بدعنوانی کا نظام قائم ہوتا ہے۔ ورلڈ بنک نے گزشتہ روز پاکستان کے روشن مستقبل میں حائل چھ بڑے مسائل کی نشاندہی کی ہے یہ الگ بات ہے کہ ان چھ مسئلوں میں چھٹا مسئلہ ہی باقی پانچ مسئلوں کی وجہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا سرکاری شعبہ غیر موثر ہو چکا ہے اور اس کی وجہ پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفاد ہونا ہے۔
پالیسی فیصلے سرکاری اداروں کو کس طرح تباہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
اقتدار کا چھجہ اور لیڈری کا بخار!
جمعه 24 نومبر 2023ءذوالفقار چوہدری
نیلسن منڈیلا نے کہا تھا ’’ سیاستدان صرف اقتدار کی سوچتا ہے جبکہ ایک لیڈر کی نظر اپنی قوم کے مستقبل پر ہوتی ہے۔ منڈیلا کے الفاظ پاکستان کی سیاست پر بالخصوص انتخابات کے دوران صد فی صد صادق نظرآتے ہیں۔ پاکستانی سیاسی کبوتروں کی نظر مقتدرہ کے دانے پر رہتی ہے جس سیاسی پارٹی کے چھجے پر اقتدار کا ہما منڈلاتا نظر آئے سیاسی کبوتر اسی چھجے پر اڈاری بھرنا شروع کر دیتے ہیں۔ہماری سیاست کا تانا بانا ہی کچھ اس طرح سے ُبنا گیا ہے کہ سیاسی کبوتروں کی تربیت کسی نظریاتی چھجے پر بسیرا کرنے کے بجائے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن
جمعه 17 نومبر 2023ءذوالفقار چوہدری
مشیل ڈی مونٹیگن نے کہا ہے قرعہ ارض پر انسان کا سب سے بڑاامتحان ہارمانے بغیر ظلم کے خلاف مزاحمت کرنا ہے۔مہاتماگاندھی نے تشدد اورظلم سے حاصل ہونے والی فتح کوشکست کہا اوراسے لمحاتی قراردیا۔دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے جاپان میں ہیروشیما،ناگاساکی پرایٹم بم گرائے جو جاپانی شکست کے لفظ سے ناواقف تھے انسان کے قرعہ ارض پر اس سب سے بڑے امتحان میں ہتھیارڈال کرناکام رہے۔جاپان نے شکست تسلیم کرلی۔جنگ کے بعد امریکہ نے ذہنی اورمعاشی غلامی قبول کرنے کے عوض جاپان کی زمین اور تمام آزادیاں بخش دیں۔جاپانیوں نے ایک بار پھراپنے ملک کوترقی یافتہ ممالک
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
افغان مہاجرین اور پاکستان کا ایثار
جمعه 03 نومبر 2023ءذوالفقار چوہدری
جان ایڈمز نے کہا تھا کہ ہماری خواہشات، یا ہمارے جذبے جو بھی ہوں وہ حقائق اور شواہد کو تبدیل نہیں کر سکتے۔کین پائروٹ نے کہا ’’ ہمارے آج کا فیصلہ ہمارا گزرا ہوا کل کرتا ہے۔ ہم جو آج کریں گے کل وہی ہمارا مقدر بننے گا‘‘۔انیس سو اناسی میں اس وقت کی سوویت یونین کی افغانستان میں دراندازی کے بعد پاکستان کے امریکہ کا اتحادی بن کر سوویت یونین کے بڑھتے قدموں کو روکنے کے فیصلہ کے نتائج پانچ دھائیوں سے پاکستان اور پاکستانی آج تک بھگت رہے ہیں۔ سوویت یونین افغانستان سے نکل کر
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
افسر شاہی کی بد عنوانیوں کا بھی احتساب کیا جائے
جمعه 27 اکتوبر 2023ءذوالفقار چوہدری
قومیں بیرونی حملوں‘ ناگہانی آفتوں اور تباہی سے نہیں اندرونی خلفشار ،بدعنوانی اور سازشوں سے مٹتی ہیں۔ نامور ادیب اور فلسفی ریگوبرٹا مینچو نے کہا تھا کہ کڑے احتساب کے بغیر، استثنیٰ وہ بنیاد بن جاتا ہے جس پر بدعنوانی کا نظام قائم ہوتا ہے۔ اور اگر استثنیٰ کو ختم نہ کیا جائے تو کرپشن کے خاتمے کی تمام کوششیں رائیگاں جاتی ہیں۔ جیکب برونوسکی نے تو یہاںتک کہہ دیا’’ کسی سائنس یا سائنسدان کے پاس سیاست کے انفیکشن اور طاقتور اشرافیہ کی بدعنوانیوں کا کوئی علاج نہیں‘‘۔برونوسکی کی مایوسی کی وجہ یہ تھی کیونکہ وہ جانتا تھا کہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
امکانات کا سمندر اور مفادات کا سیاسی جال!
جمعه 20 اکتوبر 2023ءذوالفقار چوہدری
سیاستدان امکانات کے سمندر میں سیاست کے جال سے مفادات کی مچھلیاں پکڑتا ہے جبکہ ایک صالح اسی امکانات کے سمندر کی تہہ میں اصلاح کے موتی ڈھونڈتا ہے۔ سیاست کے پیچھے محرک اقتدار جبکہ تحریک کا ایجنڈا کامیابی سے بڑھ کر معاشرے کی مذہبی اخلاقی اور سماجی اصلاح ہوتا ہے۔ عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت کا نام پاکستان تحریک انصاف رکھا دو دھائیوں تک انصاف کی یہ تحریک عوامی توجہ اور پذیرائی کے لئے جدوجہد کرتی رہی پھر چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی تحریک کے بنیادی مقصد سے ہٹ کر امکانات کے سمندر میں سیاسی جال پھینکا
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
اسرائیلی جارحیت، فلسطینیوں سے فیصلے قبول کرانیکی چال!
جمعه 13 اکتوبر 2023ءذوالفقار چوہدری
گھاناکے سابق صدر کوامے نکرومہ (kwame Nkumah)نے کمزور ممالک کی آزادی کی حقیقت ان الفاظ میں بیان کی تھی ’’طاقتور قومیں کمزور قوموں کا مقدر ان کی مرضی کے بغیر بالکل اسی طرح لکھتی ہیں جس طرح ایک مجسمہ ساز نرم مٹی کی مرضی پوچھے بغیر اپنی خواہش کی تسکین کے لئے مجسمے بناتا ہے۔ دو عظیم جنگوں کے بعد دنیا میں طاقت کے مراکز کے ساتھ کمزور اقوام پر حکمرانی کے طریقے بھی تبدیل ہوئے۔ ملک فتح کرنے کے بجائے اقوام کو طاقتوروں کی مرضی اورضرورت کے مطابق فیصلے قبول کروانے کے لئے مجبو ر کرنے کے لئے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
زہر حقیقت کی تلخی خوابوں میں چھپائوں کب تک
جمعه 06 اکتوبر 2023ءذوالفقار چوہدری
علامہ عنایت اللہ خان المشرقی نے کراچی کے جلسہ عام میں پیش گوئی کی تھی۔’’اے مسلمانو!برطانیہ جنگ عظیم میں اس قدر مقروض ہو گیا ہے کہ ہندوستان کا شما ل مغربی حصہ امریکہ کو رہن رکھ کر جا رہا ہے‘‘۔ علامہ مشرقی نے پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں جن خدشات کی پیش بینی کی تھی قیام پاکستان کے 76سال بعد ان حالات کی ہی تصویر عالمی بنک نے پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2023ء کی رپورٹ میں کھینچی ہے ۔عالمی بنک نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بلند افراط زر کے دبائو سے غربت میں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
امریکی خارجہ پالیسی اور جان واٹسن کا فلسفہ کرداریت !
جمعه 22 ستمبر 2023ءذوالفقار چوہدری
بین الاقوامی تعلقات کے معروف سکالر ہنس مورگینتھار نے اپنی کتاب ’’قوموں کے درمیان تعلقات: امن اور طاقت کے لئے‘‘ میں لکھا ہے کہ ریاستیں دوستی یا دشمنی جیسے جذباتی عوامل کے بجائے مفادات جیسے سلامتی اور طاقت کے حصول کے لئے متحرک رہتی ہیں۔ کسی زمانے میں یہ کہاوت مشہور تھی کہ ریاست کی بھوک کمزور ریاستوں کو نگل کر ہی مٹتی ہے اور ریاست کے پھیلائو اور وسعت کے مطابق ہی اس کے عالمی سیاست میں کردار کا تعین ہوتا تھا۔ یہی سوچ دوسرے ممالک کو فتح کرنے کا محرک بنتی تھی۔ بیسویں صدی میں امریکی ماہر
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے