Common frontend top

ذوالفقار چوہدری


افغان مہاجرین اور پاکستان کا ایثار


جان ایڈمز نے کہا تھا کہ ہماری خواہشات، یا ہمارے جذبے جو بھی ہوں وہ حقائق اور شواہد کو تبدیل نہیں کر سکتے۔کین پائروٹ نے کہا ’’ ہمارے آج کا فیصلہ ہمارا گزرا ہوا کل کرتا ہے۔ ہم جو آج کریں گے کل وہی ہمارا مقدر بننے گا‘‘۔انیس سو اناسی میں اس وقت کی سوویت یونین کی افغانستان میں دراندازی کے بعد پاکستان کے امریکہ کا اتحادی بن کر سوویت یونین کے بڑھتے قدموں کو روکنے کے فیصلہ کے نتائج پانچ دھائیوں سے پاکستان اور پاکستانی آج تک بھگت رہے ہیں۔ سوویت یونین افغانستان سے نکل کر
جمعه 03 نومبر 2023ء مزید پڑھیے

افسر شاہی کی بد عنوانیوں کا بھی احتساب کیا جائے

جمعه 27 اکتوبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
قومیں بیرونی حملوں‘ ناگہانی آفتوں اور تباہی سے نہیں اندرونی خلفشار ،بدعنوانی اور سازشوں سے مٹتی ہیں۔ نامور ادیب اور فلسفی ریگوبرٹا مینچو نے کہا تھا کہ کڑے احتساب کے بغیر، استثنیٰ وہ بنیاد بن جاتا ہے جس پر بدعنوانی کا نظام قائم ہوتا ہے۔ اور اگر استثنیٰ کو ختم نہ کیا جائے تو کرپشن کے خاتمے کی تمام کوششیں رائیگاں جاتی ہیں۔ جیکب برونوسکی نے تو یہاںتک کہہ دیا’’ کسی سائنس یا سائنسدان کے پاس سیاست کے انفیکشن اور طاقتور اشرافیہ کی بدعنوانیوں کا کوئی علاج نہیں‘‘۔برونوسکی کی مایوسی کی وجہ یہ تھی کیونکہ وہ جانتا تھا کہ
مزید پڑھیے


امکانات کا سمندر اور مفادات کا سیاسی جال!

جمعه 20 اکتوبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
سیاستدان امکانات کے سمندر میں سیاست کے جال سے مفادات کی مچھلیاں پکڑتا ہے جبکہ ایک صالح اسی امکانات کے سمندر کی تہہ میں اصلاح کے موتی ڈھونڈتا ہے۔ سیاست کے پیچھے محرک اقتدار جبکہ تحریک کا ایجنڈا کامیابی سے بڑھ کر معاشرے کی مذہبی اخلاقی اور سماجی اصلاح ہوتا ہے۔ عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت کا نام پاکستان تحریک انصاف رکھا دو دھائیوں تک انصاف کی یہ تحریک عوامی توجہ اور پذیرائی کے لئے جدوجہد کرتی رہی پھر چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی تحریک کے بنیادی مقصد سے ہٹ کر امکانات کے سمندر میں سیاسی جال پھینکا
مزید پڑھیے


اسرائیلی جارحیت، فلسطینیوں سے فیصلے قبول کرانیکی چال!

جمعه 13 اکتوبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
گھاناکے سابق صدر کوامے نکرومہ (kwame Nkumah)نے کمزور ممالک کی آزادی کی حقیقت ان الفاظ میں بیان کی تھی ’’طاقتور قومیں کمزور قوموں کا مقدر ان کی مرضی کے بغیر بالکل اسی طرح لکھتی ہیں جس طرح ایک مجسمہ ساز نرم مٹی کی مرضی پوچھے بغیر اپنی خواہش کی تسکین کے لئے مجسمے بناتا ہے۔ دو عظیم جنگوں کے بعد دنیا میں طاقت کے مراکز کے ساتھ کمزور اقوام پر حکمرانی کے طریقے بھی تبدیل ہوئے۔ ملک فتح کرنے کے بجائے اقوام کو طاقتوروں کی مرضی اورضرورت کے مطابق فیصلے قبول کروانے کے لئے مجبو ر کرنے کے لئے
مزید پڑھیے


زہر حقیقت کی تلخی خوابوں میں چھپائوں کب تک

جمعه 06 اکتوبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
علامہ عنایت اللہ خان المشرقی نے کراچی کے جلسہ عام میں پیش گوئی کی تھی۔’’اے مسلمانو!برطانیہ جنگ عظیم میں اس قدر مقروض ہو گیا ہے کہ ہندوستان کا شما ل مغربی حصہ امریکہ کو رہن رکھ کر جا رہا ہے‘‘۔ علامہ مشرقی نے پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں جن خدشات کی پیش بینی کی تھی قیام پاکستان کے 76سال بعد ان حالات کی ہی تصویر عالمی بنک نے پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2023ء کی رپورٹ میں کھینچی ہے ۔عالمی بنک نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بلند افراط زر کے دبائو سے غربت میں
مزید پڑھیے



امریکی خارجہ پالیسی اور جان واٹسن کا فلسفہ کرداریت !

جمعه 22  ستمبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
بین الاقوامی تعلقات کے معروف سکالر ہنس مورگینتھار نے اپنی کتاب ’’قوموں کے درمیان تعلقات: امن اور طاقت کے لئے‘‘ میں لکھا ہے کہ ریاستیں دوستی یا دشمنی جیسے جذباتی عوامل کے بجائے مفادات جیسے سلامتی اور طاقت کے حصول کے لئے متحرک رہتی ہیں۔ کسی زمانے میں یہ کہاوت مشہور تھی کہ ریاست کی بھوک کمزور ریاستوں کو نگل کر ہی مٹتی ہے اور ریاست کے پھیلائو اور وسعت کے مطابق ہی اس کے عالمی سیاست میں کردار کا تعین ہوتا تھا۔ یہی سوچ دوسرے ممالک کو فتح کرنے کا محرک بنتی تھی۔ بیسویں صدی میں امریکی ماہر
مزید پڑھیے


ملکی معیشت ، سمگلنگ اور جذبہ حب الوطنی!

جمعه 15  ستمبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
ابراہم لنکن نے کہا تھا ’’کسی قوم کی طاقت اس کے لوگوں کے گھروں میں ہوتی ہے۔‘‘افراد اپنی ذات سے اٹھ کر ملک کے لئے سوچیں تو قوم بنتی ہے۔ جب ملک کا مفاد ذات برادری اور علاقے کے پیمانوں میں تولا جائے تو ملک کمزور ہونا شروع ہوتا ہے ۔ حکمرانوں کو عوام کی تائید و حمایت حکومت کو اعتماد اور قوم میں جذبہ حب الوطنی پیدا کرتی ہے۔ پاکستانیوں کی اپنے ملک سے محبت اور تعمیر و ترقی کی خوہش کا اندازہ گزشتہ دنوں نگران وزیر اعظم کو ایرانی تیل اور سمگلنگ کے حوالے سے پیش
مزید پڑھیے


وزیر اعلیٰ کادورہ اور لاہور جنرل ہسپتال!

پیر 11  ستمبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
چارلس ڈی گال نے کہا تھا’’ قبرستان ناگزیر لوگوں سے بھرے پڑے ہیں‘‘۔ لوگ آتے اور جاتے رہتے ہیں لیکن نظام قدرت چلتا رہتا ہے البتہ وقت کا حکمران ہو یا پھر عام شہری تاریخ ہر کسی کو اس کے کام کی بنیاد پر یاد رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے علاج معالجے کی ناقص سہولیات کی شکایات پر سرکاری ہسپتالوں کے دورے شروع کئے تو ان پر حقیقت آشکار ہونا شروع ہوئی۔ جنرل ہسپتال گئے وہاں مریضوں کی بے بسی اور انتظامیہ کی بے حسی کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا۔ اہتمام حجت کے لئے
مزید پڑھیے


بچا جو دیس میں تھوڑا بہت ہے بانٹ ابھی

جمعه 08  ستمبر 2023ء
ذوالفقار چوہدری
پاکستان جدید وقدیم تاریخ کا واحد ملک ہے جس میں بددیانت اور کرپٹ حکمران ڈھٹائی کے ساتھ بدعنوانوں کا پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی دولت نکال کر غریب کی بھوک مٹانے اور کشکول توڑنے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر اقتدارمیں آنے کے بعد غریب کے منہ سے نوالا چھیننے اور غیر ملکی قرض کی بندر بانٹ میں جت جاتے ہیں. میرے ملک کی تقدیر حکمرانوں کی بھوک سے عبارت ہے اوربھوک بھی ایسی کہ ملک تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا۔ غریب فاقوں کے خوف سے اپنے بچوں سمیت خودکشی کر رہا ہے مگر اب بھی لندن اور دبئی
مزید پڑھیے


شہباز حکومت کی سولہ ماہ کی کارکردگی!

جمعه 18  اگست 2023ء
ذوالفقار چوہدری
اسٹیون میگی نے کہا تھا کہ کرپٹ حکمران سب سے پہلے اپنا زہر نظام عدل کے رگ و پے میں انڈیلتے ہیںکیونکہ کرپٹ عدلیہ کے بغیر حکمرانوں کے لئے کرپشن کرنا ممکن ہی نہیں ہوتا۔قائد اعظم نے بھی فرمایا’’ میں یہ نہیں کہتا کہ ہندوستان کے علاوہ دنیا کے کسی ملک میں کرپشن نہیں ہے مگر ہمارے ملک میں صورتحال بدتر ہے۔بانی پاکستان کی ناگہانی موت کے بعد کرپشن کا ناسور پورے جسد پاکستان میں پھیل گیا۔حکمرانوں نے اپنی بدعنوانی کے دفاع کے لئے وکیل کے بجائے جج خریدنے شروع کئے لوٹ مار میں افسر شاہی کو حصہ دار
مزید پڑھیے








اہم خبریں