Common frontend top

ذوالفقار چوہدری


خالی گھٹا کو کیا کریں برسات بھی تو ہو!


ٹیرنس میک کینا کے مطابق ’’آج کی جدید دنیا میں دو چیزوںشعور اور کنڈیشنگ کا بحران ہے ۔ ہمارے پاس تکنیکی طاقت ہے، اپنے سیارے کو بچانے کی، بیماری کا علاج کرنے، بھوکوں کو کھانا کھلانے، جنگ کو ختم کی لیکن ہمارے پاس فکری وژن، اپنی سوچ بدلنے کی صلاحیت کی کمی ہے۔ ہمیں اپنے آپ کو 10,000 سال کے برے رویے سے آزاد کرنا چاہیے۔ اور، یہ آسان نہیں ہے۔ ٹیرنس کہتا ہے کہ حکومت کو ڈر ہوتا ہے کہ جو رائے عامہ کا ڈھانچااس نے تشکیل دیا ہے اجتماعی شعور اس کو تحلیل نہ کر دے ۔ ثقافتی
جمعه 13 جنوری 2023ء مزید پڑھیے

’’کوزہ گر ‘‘کے سیاسی کھلونے!

جمعه 06 جنوری 2023ء
ذوالفقار چوہدری
تھیو ڈور روز ویلٹ کو امریکہ کاصدر رہنے کا اعزاز ہی حاصل نہیں بلکہ وہ امریکہ کے اس وقت حکمران تھے جب شہنشاہیت اور جمہوریت باہم برسر پیکار تھے۔ امریکہ دنیا میں میں جمہوریت کا استعارہ بن رہا تھا۔دنیا کو جمہوریت کا سبق پڑھانے والے تھیوردور روز ویلٹ نے امریکی جمہوریت کے بارے میں کہا تھا’’ ظاہری حکومت کے پیچھے ایک غیر مری حکومت بیٹھی ہے جس کی کوئی وفاداری نہیں اور عوام کے حوالے سے اس کی کوئی ذمہ داری نہیں اس نادیدہ طاقت نے کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ مل کر ناپاک اتحاد بنا رکھا ہے آج کی سٹیٹمین
مزید پڑھیے


مفلسی کی موت بھی اچھی نہیں

جمعه 23 دسمبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
فلپ پل مین نے کرپشن ‘ حسد ‘اقتدار کی ہوس اور ظلم کو شیطانی غلاظت کے ایسے گڑھے قرار دیا ہے جن میں گرے ہوئے حکمران اپنے غیر اخلاقی افعال ‘ناانصافی اور ظلم پر فخر کرتے ہیں۔ایسے سماج کے انجام کے بارے میں ہی حضرت علی ؓ نے فرمایا تھا کہ کفر کی حکومت تو قائم رہ سکتی ہے ظلم و ناانصافی کی نہیں۔اب اسے پاکستان کی بدقسمتی کہیے یا پھر پاکستانیوں کی شامت اعمال کا نتیجہ۔ قائد اعظم کی وفات سے قبل ہی پاکستان کی سیاسی اشرافیہ نے اقتدار کے لئے عوام کی تائید و حمایت کے بجائے
مزید پڑھیے


سیاست کا مطلب عوام کی خدمت

جمعه 09 دسمبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ کامیابی سے بے نیاز ہو کر پے درپے ناکامیوں کے باوجود عزم و ہمت کے ساتھ اپنے ہدف کی طرف بڑھتے جانے میں ہی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے۔ سیاست میں کامیابی کا مطلب اقتدار ،اختیار اور طاقت کا حصول ہے۔ پاکستان میںاقتدار اس لئے حاصل نہیں کیا جاتا ہے کہ جن کے ووٹ سے اقتدار حاصل ہوا ہے، اسے ان کے مفادات کے تحفظ کے لئے استعمال کیا جائے۔ عوام کو تو جذباتی نعروں، دلکش وعدوں اور بلند بانگ دعوئوں کی جادوگری سے لبھایا جاتا ہے۔ اقبال نے کہا ہے: شیاطین ملوکیت کی آنکھوں
مزید پڑھیے


سوال پوچھیں گے تم سے حساب مانگیں گے

جمعه 02 دسمبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
لیون ٹراٹسکی نے کہا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ کسی سماجی تعمیر نو کے منصوبے کے تحت نہیں بلکہ اس احساس کے ساتھ انقلاب برپا کرتا ہے کہ وہ پرانی حکومت کو برداشت کرنے سے عاجز آ چکا ہوتا ہے جس میں خوشحالی ،ترقی کے مواقع صرف حکمران اشرافیہ تک محدود ہوتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں انقلاب کی ابتدا استحصال کی انتہا سے ہوتی ہے اورلاوا بھوک کی آگ سے پیٹ میں پکتا ہے۔استحصال کی انتہا کا آغاز تب ہوتا ہے جب معاشرہ بحیثیت مجموعی فیصل آباد کی گلناز کی طرح یہ التجائیں شروع کر دے۔ گوتم میرے نال
مزید پڑھیے



ترے بے مہر کہنے سے وہ تجھ پر مہرباں کیوں ہو

جمعه 25 نومبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
تاریخ کی صرف آنکھیں ہوتی ہیں جو دیکھتی ہیں اور محفوظ کر لیتی ہیں۔ ہماری سیاسی تاریخ اس امر پر گواہ ہے کہ یہاں سیاست میں وفاداری نام کی کوئی چیز نہیں۔ سیاست اقتدار اور مفادات کے تحفظ کے لئے کی جاتی ہے۔ فلپ پل مین نے کرپشن، حسد اور اقتدار کی ہوس کو اخلاقی گراوٹ کے ایسا گڑھے قرار دیا جہاں دھوکہ اور سازش پر فخر کیا جاتا ہے۔سیاست میں حسد در آئے تو گوجرانوالہ میں ملک کے لئے سرحدوں پر جان قربان کرنے والوں کے نام لے لے کر حساب مانگتی ہے۔ اقتدار کی ہوس غالب آ جائے
مزید پڑھیے


آنکھیں جھوٹ ،نظارہ جھوٹ!!

جمعه 18 نومبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
ہٹلر نے کہا تھا کہ جھوٹ اگر تواتر کے ساتھ بولا جائے تو لوگ اس پر یقین کرنا شروع کر دیتے ہیں۔یہ جھوٹ بولنا کس طرح ہے یہ بھی ہٹلر نے ہی بتا دیا تھا ۔ سفید جھوٹ کا عوام کی شدید ترین ضروریات اور خواہشات سے تعلق جوڑنا چاہیے دوسرے اس کو عوامی جذبات کی عکاسی کا مظہر بنا کر مسلسل منظم انداز میں اس طرح دہرایا جائے کہ لوگوں کو جہنم بھی جنت نظر آنے لگے ۔ وہ جاں نثار اختر نے کہا ہے نا: ہم سے پوچھو غزل کیا ہے غزل کا فن کیا چند لفظوں میں کوئی
مزید پڑھیے


زمیں پہ پاؤں ذرا احتیاط سے دھرنا

جمعه 04 نومبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
سیاست خواہشات اور جذبات کا نہیں حالات کے مطابق فیصلوں کا کھیل ہے۔سیاستدان حالات کا رخ اپنی طرف موڑنے کے لئے سیاسی چالیں چلتے ہیں۔2008ء میں پرویز مشرف کے اقتدار کے خاتمے کا عمل شروع اور پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو حالات نے مسلم لیگ ن کو پیپلز پارٹی کی اپوزیشن سے زیادہ اتحادی بنا دیا۔یہاں تک کہ مسلم لیگ ن پہلے حکومت میں شامل ہوئی پھر پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے اپوزیشن کے کردارکا بوجھ بھی اٹھا لیا۔ آگ اور پانی کے اس ملاپ کا مقصد اس ’’ہوا‘‘ کا مقابلہ کرنا تھا جو پاکستان میں سیاسی
مزید پڑھیے


معشوقوں سے امید وفا رکھتے ہو ناسخ

جمعه 21 اکتوبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے کہا تھا امریکہ سے دشمنی خطرناک ہو سکتی ہے مگر امریکہ سے دوستی مہلک ہوتی ہے۔ کسنجر کا قول پاکستان کے حوالے سے1971ء میں پہلی بار اس وقت سچ ثابت ہوا تھا جب پاکستانی امریکی بحری بیڑے کے انتظار میں اپنا مشرقی بازو کٹوا بیٹھے اور 90ہزار فوجی بھارت نے قیدی بنا لئے۔پاکستان کے دوست امریکہ نے یحییٰ خان کو مشرقی پاکستان کو 23مارچ 1972ء کو خود مختاری دینے کا اعلان کرنے کی بھی مہلت نہ دی۔ مشرقی بازو کٹوانے کے بعد پاکستانی مضطر خیر آبادی کی طرح دھائی دیتے رہے: اک ہم ہیں
مزید پڑھیے


خود حسن کو ہیں جان کے لالے پڑے ہوئے!!

جمعه 14 اکتوبر 2022ء
ذوالفقار چوہدری
کسی نے کنفیوشس سے پوچھا کہ اگر کسی قوم کے پاس تین چیزیں انصاف‘ معیشت اور دفاع ہوں اور اس کو کسی مجبوری میں ایک چیز چھوڑنا پڑے تو اس کون سی چیز چھوڑ دینی چاہیے۔ کنفیوشس نے کہا دفاع چھوڑ دے۔ سوال کرنے والے پھر پوچھا اگر دو چیزیں چھوڑنی پڑیں تو!! کنفیوشس نے جواب دیا دفاع اور معیشت چھوڑ دے سوال کرنے والے نے حیران ہو کر پوچھا اگر معیشت اور دفاع نہیں رہے گا تو آزادی کیونکہ قائم رہ سکتی ہے۔ کنفیوشس نے کہا قوم پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنی آزادی کا دفاع کرے گی۔
مزید پڑھیے








اہم خبریں