Common frontend top

BN

ریاض مسن


رسم وفا۔۔۔۔


پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی زیرِعتاب ہے تو ملکی بازار سیاست میں ایک ہلچل سی مچ گئی ہے۔ جنابِ آصف زرداری لاہور میں تشریفلا چکے ہیں۔ ان کی نظریں جنوبی پنجاب پر گڑی ہیں جہاں سے اٹھارویں ترمیم (2010)کے بعد ان کی پارٹی اپنا کیمپ اکھاڑ لے گئی تھی تاکہ ن لیگ وہاں پر اپنے جھنڈے گاڑ کر تخت اسلام آبادپر براجمان ہوسکے۔ یہ میثاقِ جمہوریت کا لازمی تقاضہ تھا کہ دونوں پارٹیاں، نوے کی دہائی کی تلخیوں کو بھلا کر باری باری وفاق پر حکومت کریںجبکہ صوبائی خود مختاری کے اصول کی روشنی میں وہ
جمعه 02 جون 2023ء مزید پڑھیے

جمہوریت؟

بدھ 31 مئی 2023ء
ریاض مسن
پاکستانی سیاست کا وہ مرحلہ ختم ہی لگتا ہے جس میں اس نے نئی سمت اختیار کرنا تھی۔ نو مئی اور اس کے بعد کے حالات و واقعات نے اسے واپس وہیں پر لا کھڑا کردیا ہے جہاں سے تبدیلی کے سوال نے جنم لیا تھا۔ وہی پرانی دو سیاسی پارٹیاں جنہیں تبدیلی کے نام پر دیوار سے لگایا گیا تھا، واپس پلٹ آئی ہیں اور سیاسی منظرنامہ پر چھائی ہوئی ہیں۔ ماضی کی دشمنِ جان پارٹیوں میں سیاسی بھائی چارہ اتنا کہ مرکز میں شریک اقتدار ہیں۔ یہ سیاسی بھائی چارہ بش دور حکومت میں ان کی وزیر
مزید پڑھیے


انتشار:کیوں؟

بدھ 24 مئی 2023ء
ریاض مسن
مالیاتی خسارہ اب اس ملک اور قوم کے اعصاب پر سوار ہوگیا ہے۔ پوچھیں ،بھلا یہ کس بلا کا نام ہے؟ یہ آمدنی اور خرچ کا فرق ہے۔ مطلب، بچت کے بالکل برعکس فضول خرچی کے زمرے میں آتا ہے۔ضرورت ہے یا نہیں بلکہ ایک لگے بندھے طریقے سے معاملات چل رہے ہیں۔ تبدیلی کی ہرخواہش ، چاہے وہ ملک وقوم کے لیے کتنی فائدہ مند کیوں نہ ہو، بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ ماضی میں اتنا تردد کیا جاتا تھا کہ شرح سود مالیاتی خسارے کے برابر رکھی جاتی
مزید پڑھیے


عدل ہی انتشار کا حل!!

بدھ 17 مئی 2023ء
ریاض مسن
اٹھارویں ترمیم کے بعد عدلیہ ملک کو متحد رکھنے میں کلیدی حیثیت اختیار کرگئی ہے۔ اس کی طاقت آئین کی تشریح اور اطلاق ہے۔ لیکن برطانوی عہد کے سماجی اور معاشی نظام کا داعی موجودہ تیرہ جماعتی حکمران اتحاد اب اس کے پیچھے پڑگیا ہے۔ اسے نیچا دکھانے کیلیے توہین پارلیمنٹ کا بل قومی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے تاکہ پارلیمان کی بالا دستی کی آڑ میں عدلیہ کا بازو مروڑا جاسکے۔ اشرافیہ کو واقعتاً اپنی ناک سے پرے کچھ نہیں دکھائی دے رہا اور اس میں اس کا کوئی قصور بھی نہیں کہ سیاست اور معیشت آپس میں
مزید پڑھیے


سیاسی محاذ آرائی: حقیقت یا ڈرامہ

هفته 06 مئی 2023ء
ریاض مسن
انیس سونوے کی دہائی ، جس میں جمہوریت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے ، امریکی عالمی ایجنڈے کے تحت عالمی اداروں کے قرضوں کی مدد سے معاشی اصلاحات کا عمل شروع کیا گیا لیکن صرف تین شعبے (ٹیلی کام، توانائی اور بینکنگ) ٍہی بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرسکے وہ بھی تب جب سیاسی پارٹیوں (مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی) کی محاذ آرائی سے مشرف کے مارشل لا کے ذریعے نجات حاصل کی گئی اور اصلاحات کا عمل یکسوئی سے انجام دیا گیا۔ تاہم اس سارے اصلاحاتی عمل کا حتمی نتیجہ یہ نکلا کہ تعلیم اور
مزید پڑھیے



چور مچائے شور!

اتوار 02 اپریل 2023ء
ریاض مسن
زمیندارانہ معاشرہ، جو ہم نے اپنے بچپن میں دیکھا، اس کا سب سے بڑا مسئلہ چوری تھا۔ صدیوں سے اس معاملے کو عدالتی بکھیڑوں سے دور رکھا گیا تھا۔ یہ معاملہ برادری سطح پر حل کیا جاتا تھا اور وہ بھی عدل وانصاف کے تقاضوں کے عین مطابق۔ ایک توچوری سے مالی نقصان وابستہ تھا دوسرے متاثرہ شخص کی عزت بھی کہ آخر کوئی کیوں اس کی ملکیت پر دست درازی کرے۔ یوں چوری کو ایک اجتماعی مسئلہ گردانا جاتا تھا۔ جیسے ہی کسی کی چوری ہونے کی خبر ملتی لوگ نہ صرف اس سے ہمدردی جتاتے بلکہ چور کو
مزید پڑھیے


انارکی، آئین اور پیشہ ورانہ ذمہ داریاں!!

بدھ 29 مارچ 2023ء
ریاض مسن
اس ملک کے ایک نامور کالم نگار، محترم نصرت جاوید، جو اب اینکر پرسنز کی ایک نئی قبیل کے میدان میں 'لائے جانے' کی وجہ سے بقول انکے 'بیروزگار' ہیں اور آجکل ایک معروف اردو اخبار میں ان کے اپنے بقول' دیہاڑی' لگاتے ہیں۔ ہم انکی کالم نگاری سے مرعوب بھی ہیں اور متاثر بھی۔ انہیں اس وقت سے پڑھتے آرہے ہیں جب وہ ایک انگریزی اخبار میں پارلیمانی ڈائری لکھتے تھے۔ وہ ہمارا طالب علمی کا زمانہ تھا۔ انکے سیاسی کالموں کو 'سفارتی تناظر' ملنے سے جو 'فکری طوفان' اٹھتا ہے اسکی
مزید پڑھیے


ایک نیا میثاق جمہوریت؟

پیر 27 مارچ 2023ء
ریاض مسن
اب وہ دن کہاں سے واپس لاویں جب ملک میں پورے ایک دہائی ، دوہزار آٹھ سے دو ہزار اٹھارہ تک، جمہوریت تو تھی لیکن حزب اقتدار اور حزب اختلاف باہم شیر و شکر تھیں۔ اتحاد و اتفاق کی برکتوں سے نوے کی دہائی میں ایک دوسرے کو کاٹ دوڑتی پارٹٰیاں ایسے آشنا ہوئیں کہ اس وقت اکٹھی اقتدار کے مزے لے رہی ہیں۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جب امریکہ اور اسکے اتحادی افغانستان پر تسلط جما ئے اپنے تئیں خطے سے دہشت گردی کی جڑیں کاٹ رہے تھے اوروہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ پاکستان سیاسی
مزید پڑھیے


قائد اعظم یونیورسٹی دوبارہ کب کھلے گی؟

پیر 13 مارچ 2023ء
ریاض مسن
ڈاکٹر نیاز احمد اختر کو مارگلہ کے دامن میں قائم قائد اعظم یونیورسٹی کا نیا وائس چانسلر تعینات کیا گیا ہے۔ ستائیس فروری سے دو طلبہ گروہوں میں تصادم کے بعد سے یونیورسٹی غیر معینہ مدت کے لیے بند ہے ۔ یونیورسٹی کھلنے کا دارومدار اکیس رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد سے مشروط ہے۔ ان سفارشات میں طلبا تنظیموں میں آئے روز کے تصادم کی روک تھام کے علاوہ اساتذہ کے لئے سالوں سے سردرد بنا بی ایس پروگرام کا خاتمہ بھی ہے۔ یہ پروگرام شروع توکردیا گیا تھا اور اس سے طلبا کی تعداد تین گنا بڑھ
مزید پڑھیے


گْرگ آشتی

پیر 06 مارچ 2023ء
ریاض مسن
ایک تو بیروزگاری ہے اور اوپر سے کمرتوڑ مہنگائی ۔جمہوریت سے امید تھی کہ نوے کی دہائی سے درآئے سرمایہ دارانہ نظام کی چیرہ دستیوں سے عام آدمی کو بچاتی لیکن یہ تو تب ہوتا اگر یہ عوام تک پہنچ پاتی۔ بیچاری محلات میں قید ہوکر رہ گئی۔ انتخابات ہوتے ہیں تو قومی اور صوبائی اسمبلی کی حد تک۔ مقامی حکومتیں آئینی تقاضا ہیں لیکن اس پر عملدرآمد کون کرے؟ عدالت کے اصرار پر نواز حکومت نے انتخابات تو کروادیے تھے لیکن نہ تو انہیں اختیارات ملے اور نہ ہی پیسہ۔محصولات کا بوجھ عوام پر اور مراعات
مزید پڑھیے








اہم خبریں