Common frontend top

سجاد میر


سب کچھ میں ہی بتائوں؟


اب نہ کسی دلیل کی ضرورت ہے نہ کسی بحث مباحثے کی‘یہ ایک حقیقت ہے کہ مہنگائی عوام کی برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔یہ جو ریلیف پیکیج دیا ہے‘اس کا مذاق تو اسی وقت ظاہر ہو جاتا ہے جب پتا چلتا ہے کہ ملک کی آبادی کا ساٹھ(60) فیصد اپنی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہے اور حکومت بھی اسے اتنا ریلیف فراہم کرتی ہے جو 5روپے فی کس روزانہ بنتا ہے۔گنجی نہائے گی کیا ‘نچوڑے گی کیا۔یہ پناہ گاہیں۔یہ دستر خوان ‘یہ ریلیف پیکیج اچھی چیز سہی‘مگر یہ وافر بھی ہوں تو اس سے معیشت کا بھلا نہیں
هفته 06 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

تاریخ کا ظالم پہیہ

جمعرات 04 نومبر 2021ء
سجاد میر
کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ریاست کے معاملات ایسے ہی چل رہے ہیں۔ہم عجیب عالم تذبذب میں ہیں۔ایک طرف تو خوشی ہے کہ دھرنا کرنے والوں سے معاہدہ ہو گیا۔خون خرابے کا خطرہ ٹل گیا۔دوسری طرف اس اضطراب میں ہیں کہ سب کچھ ہوا کیسے۔کس نے یہ معاہدہ کرایا اور اسے خفیہ کیوں رکھا گیا۔وزیر اعظم سے ملنے والے علماء اور مشائخ اور تھے اور معاہدہ کی نوید سنانے والے مفتی اعظم دوسرے تھے۔ان کی ملاقات کی تصویریں کہیں اور نظر آئیں۔ان کے ساتھ اور کون کون تھے اور کیوں تھے۔بلا شبہ آرمی چیف نے یہ ذمہ داری براہ راست ادا کی‘مگر
مزید پڑھیے


حق کا راستہ

پیر 01 نومبر 2021ء
سجاد میر
ابھی ابھی میں مفتی منیب الرحمن اور شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو سن کر اٹھا ہوں۔پوری قوم جذبات کے مقابل چرب زبانوں کے رحم و کرم پر تھی۔یہ کوئی چھوٹی بات نہ تھی کہ جی ٹی روڈ مریدکے‘گوجرانوالہ سے لے کر وزیر آباد تک بند تھی۔اس کے آگے کا راستہ بھی چناب سے لے کر جہلم تک خطرے میں تھا۔راولپنڈی اور اسلام آبادمیں بھی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی تھی۔سرکار کے چرب زبان اپنی ہانک رہے تھے اور ملک میں سکیورٹی کے شدید خطرات پیدا ہو گئے تھے۔ایسے میں داد دینا پڑتی ہے،ان دھرنا دینے والوں کو
مزید پڑھیے


اللہ کے نیک بندے!

جمعرات 28 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
چھوڑیے بڑی بڑی باتیں‘آج ذرا چھوٹی چھوٹی نیکیوں کا ذکر کرتے ہیں۔عام طور پر جب ہم لوگ کسی کھانے پر اکٹھے ہوتے ہیں تو رشک کرنے والے سمجھتے ہیں ضیافتیں اڑھائی جا رہی ہیں یا لاہوریوں کی زبان میں کھابے کھائے جا رہے ہیں۔تاہم یہ کھانے کی محفلیں بھی اکثر اوقات بڑی بامعنی ہوتی ہیں۔خدا بھلا کرے طیب اعجاز قریشی کا جو ہمارے ڈاکٹر اعجاز قریشی مرحوم کے فرزند اور الطاف قریشی صاحب کے بھتیجے ہیں۔یوں تو اب اردو ڈائجسٹ کے معاملات انہوں نے ہی سنبھال رکھے ہیں اور پوری طرح صحافیانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کے علاوہ کاروباری صلاحیتوں
مزید پڑھیے


مہنگائی کی دہائی

جمعرات 21 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
جانے کس نحس گھڑی میں نے اس کالم کا نام شہر آشوب تجویز کیا تھا کہ آج تک رونے دھونے ہی میں وقت کٹ رہا ہے۔ تاہم جو حالات اب ہیں‘ ان کا کبھی تصور تک نہیں کیا تھا‘ یہ خیال بھی نہ آیا تھا کہ اتنی بڑی خلق خدا اناج کے دانے دانے کو ترسے گی۔ یہ جو اعداد و شماربتائے جاتے ہیں کہ دو کروڑ مزید پاکستانی غربت کی لکیر سے آگئے ہیں تو اپنے اردگرد کے حالات اور ماحول ہی سے اس کا یقین آ جاتا ہے۔ ایسے میں جب وزیر مشیر قسم کے بقراط منہ پھاڑ
مزید پڑھیے



وقت دعا ہے!

جمعرات 14 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
نظریہ پاکستان فائونڈیشن میں ایسے مہمانوںسے ملاقات ہو جاتی ہے، جو بہت کچھ سوچنے سمجھنے کا مواد فراہم کرتے ہیں۔آج بھی یہاں بنگلہ دیش کے ایک مہمان کی آمد تھی، محمود الرحمان پیدائشی پاکستانی ہے ،یعنی پیدا تو وہ اسی جغرافیے میں ہوئے تھے ،جسے آج ہم بنگلہ دیش کہتے ہیں‘مگر اس وقت یہ پاکستان تھا۔ان کا تفصیلی تعارف اور تذکرہ تو پھر کبھی سہی‘مگر یہاں جو اہل فکر و نظر کی محفل تھی اس میں یہ سوال سامنے آیا کہ پاکستان جو ترقی کی شاہراہ پر چوکڑیاں بھر رہا تھا۔پیچھے کیوں رہ گیا۔اس پر ہزار ہا نکتہ ہائے نظر
مزید پڑھیے


اشرافیہ کی حکومت

هفته 09 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
وہ ہمارے ملک کے بہت ممتاز اور محب وطن ماہر معاشیات ہیں۔وہ بہت اعتماد سے کہہ رہے تھے کہ یہ جو پنڈورا باکس کھلا ہے،اس کے نتیجے کے طور پر کچھ بھی نہیں ہو گا۔ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے جو باتیں دلیل کی زبان میں بیان کیں۔ میں حیران ہوں اہل نظر کی اس پر نگاہ کیوں نہ پڑی۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کو سمجھ لینا چاہیے، یہ حکومت اشرافیہ کے تحفظ کے لئے بنی ہے اور اس سے صرف نظر نہیں کر سکتی، اس حوالے سے انہوں نے جو دلیل دی وہ نقل کیے دیتا ہوں۔ 2019ء میں حکومت
مزید پڑھیے


His Majesty's Loyal Oppositionـ

جمعه 08 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
ایک تو پنڈورا باکس کھلا ہوا ہے اور دوسرے حکومت کو سی پیک کی دوبارہ ضرورت پڑ گئی ہے اور کرنا خدا کا کہ وہ اس کے دفاع پر اتر آئی ہے۔پہلے فیصلے کے جو انداز ہیں وہ بتاتے ہیں کہ حکومت اس پر کچھ نہیں کرنے والی۔اوپر سے حکم خداوندی آ جائے تو الگ بات ہے۔ درمیان میں مگر ایک جملہ معترضہ آن پڑا ہے اور اسے میں کیا کہوں۔نیب کے چیئرمین کو برقرار رکھنے کے لئے قانون میں ترمیم کی جا رہی ہے۔اس میں جو نکتہ سنجی فرمائی جا رہی ہے‘وہ بہت دلچسپ اور مضحکہ خیز ہے۔کہا جا رہا
مزید پڑھیے


ہمارا مفاد کس میں ہے

پیر 04 اکتوبر 2021ء
سجاد میر
طالبان کون ہیں‘کون تھے؟القاعدہ اور اسامہ بن لادن کے بارے میں ہمارا رویّہ کیا رہا ہے اور ان کی اصل حقیقت کیا ہے‘ان کے بارے میں بھی ہمارے تجزیے بدلتے رہے ہیں حتیٰ کہ داعش کو ایک زمانے میں ہمارے ہاں رومانوی اور افسانوی انداز میں پیش کیا جاتا رہا ہے۔فرانس میں فرانسیسی لڑکیاں ان کے سحر میں مبتلا ہو کر مسلمان ہوئیں اور مشرق وسطیٰ جہاد کے لئے روانہ ہو گئیں۔ہم آج بھی حقیقت کی تلاش میں ہیں۔یہ ہمارے سامنے ایک زندہ سوال ہے۔چند ماہ پہلے‘جبکہ دو چار سال پہلے ہم نے کیا شروع کیا تھا کہ ہمیں اپنا
مزید پڑھیے


اپنی مادر علمی میں

جمعرات 30  ستمبر 2021ء
سجاد میر
اپنی مادر علمی میں مہمان بن کر جانا کتنا سہانا لگتا ہے‘اس کا اندازہ مجھے دو چار روز پہلے ہوا جب میں مجیب شامی کی معیت میں گورنمنٹ کالج ساہیوال پہنچا۔ چند اولوالعزم ساتھیوں نے یہاں المنائی کا آغاز کیا تھا اور یہاں کا پہلا سالانہ ڈنر تھا۔ چار پانچ سال پہلے بھی میں یہا جا چکا ہوں جب کالج کے ایک سابق پرنسپل عبدالقیوم صبا کی کتاب کی تقریب رونمائی تھی۔صبا صاحب ہم سے سینئر تھے۔ان کے بارے میں اس دن میں نے عرض کیا کہ وہ میرے لڑکپن کے احمد جاوید تھے۔اب اس اجمال کی تفصیل کیا بیان
مزید پڑھیے








اہم خبریں