Common frontend top

سجاد میر


نشان امتیاز


اس حکومت سے ایک اچھا کام سرزد ہوا ہے‘اس کی تعریف میں نہیں کروں گا تو اور کون کرے گا۔یہ ایسا کام ہے جس پر کہا جا سکتا ہے کہ پہلے یہ کام نصف صدی میں نہ کر پائے۔ٹی وی پر یہ خبر دیکھ کر میں ہکا بکا رہ گیا کہ ن م راشد کے ساتھ مجید امجد کو بھی نشان امتیاز سے نوازا گیا۔حیران کن بات یہ تھی کہ ن م راشد کے تو پھر طرف دار موجود تھے۔ایک تو وہ گورنمنٹ کالج لاہور کے پڑھے ہوئے تھے‘دوسرے ریڈیو پاکستان سے لے کر عالمی اداروں میں ملازم رہے۔ان کا
پیر 30  اگست 2021ء مزید پڑھیے

اپنی خودی پہچان

هفته 28  اگست 2021ء
سجاد میر
چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں جس کے جواب ہمیں نہیں مل رہے۔مثال کے دور پر جوبائیڈن یہ سمجھ نہیں پا رہے کہ انہوں نے اربوں ڈالر خرچ کر کے ایک فوج بنائی۔اسے بہترین تربیت دی‘اعلیٰ ترین اسلحہ سے لیس کیا‘مگر یہ ساڑھے تین لاکھ سپاہی چند دن بھی نہ نکال سکے۔وہ کہتا ہے میں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو بھی مشورہ دیا تھا کہ وہ طالبان سے مذاکرات کرے، تاہم اس کا کہنا تھا کہ اس کی فوج دفاع کرنا جانتی ہے۔جوبائیڈن یا اشرف غنی اس معاملے میں اکیلے نہ تھے جو یہ سمجھتے تھے کہ یہ فوج کم
مزید پڑھیے


بڑی جماعتوں کا امتحان

هفته 14  اگست 2021ء
سجاد میر
میں نے عرض کیا تھا کہ پی ڈی ایم ختم نہیں ہوئی‘پی ڈی ایم کا زمانہ ختم ہو گیا ہے۔ایک وقت آتا ہے جب کسی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے لانگ مارچ‘دھرنا‘ استعفے یہ سب ہتھ کنڈے کارگر ہوتے ہیں۔کارگر نہ ہوں تو بامعنی ہوتے ہیں۔ زرداری کی صدارت کے زمانے میں لگتاہے کہ حکومت آج رخصت ہوئی کہ کل۔زرداری ملک سے باہر گئے تو کہا گیا واپس نہیں آئیں گے۔میمو گیٹ نے تو گویا چولیں ہلا کر رکھ دیں۔پھر کہا گیا کہ اسے پانچ سال پورے کر لینے دو۔یہی بہتر ہے وگرنہ خوامخواہ ہیرو بنے گا۔گستاخی معاف‘ ایسے
مزید پڑھیے


بہت کھیل ہو رہے ہیں

جمعرات 12  اگست 2021ء
سجاد میر
ہم کیا کر رہے ہیں۔تری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں۔بربادیاں نہ سہی‘امتحان کی ایک اور گھڑی سر پر ہے۔جھٹ پٹ میں پریس کانفرنس کرنے والے شیخ رشید کے منہ سے بھی ایک اہم بات نکلی ہے۔کیسا الیکشن کون سی سیاست‘علاقے کی صورت حال اور عالمی حالات میں سب کچھ بدل سکتا ہے۔چھ ماہ میں جانے کیا سے کیا ہو جائے۔دراصل اس ساری صورت حال کا تعلق افغانستان کے حالات سے ہے جن کی طرف شیخ رشید اشارہ کر رہے ہیں۔مگر اس سے جڑی وہ حقیقت ہے جس کا ہم اعتراف نہیں کر پا رہے ہیں۔ میںان لوگوں میں سے
مزید پڑھیے


اے خدائے دیر گیر

هفته 07  اگست 2021ء
سجاد میر
آج ارادہ کشمیر پر لکھنے کا تھا۔یوم استحصال کشمیر جو ہم نے منایا ہے۔کچھ ہوا ہوتا تو لکھتا۔ایک منٹ کی خاموشی‘صدر عارف علوی کی قیادت میں ایک ریلی جس میں ایک وزیر دندناتے نظر آ رہے تھے۔آخر وزیر اعظم نے قیادت کیوں نہ کی۔اس لئے صدر مملکت کی قیادت میں تو ایک علامتی احتجاج ہو سکتا تھا مگر وزیر اعظم کی قیادت میں نکلنے والی ریلی علامتی نہیں سیاسی ہوتی ہے اور سیاسی ریلی کو بڑا اور عظیم الشان ہونا چاہیے تھا۔ایسا ہم صرف اپنے اقتدار کے لئے کر سکتے ہیں۔کشمیر کے لئے نہیں۔دل دکھا ہوا ہے۔ایسے میں کشمیر پر
مزید پڑھیے



تبدیلی آ رہی ہے؟

پیر 02  اگست 2021ء
سجاد میر
افغانستان کی جنگ کہتے ہیں ختم ہونے والی ہے مگر لگتا ہے خطے میں اس سے بڑی جنگ کا آغاز ہوا چاہتا ہے‘ ہمیں کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ خلیج کی جنگ تو چند روز میں ختم ہو گئی تھی مگر خطہ اب تک حالت جنگ میں ہے‘ عراق ہی نہیں شام بھی اس کی زد میں آیا اور جانے اس خطے کے کون کون سے ممالک نے اس کی سزا بھگتی ہے اور آج تک بھگت رہا ہے۔ امریکہ نے ابھی چند روز پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں جنگ ختم کر رہا ہے۔
مزید پڑھیے


مرے وطن ‘تری جنت…

جمعرات 29 جولائی 2021ء
سجاد میر
دونوں دعوے درست ہو سکتے ہیں۔یہ بھی کہ جو ہارتا ہے‘ وہ دھاندلی کا شور مچا دیتا ہے اور یہ بھی کہ جس کی مرکز میں حکومت ہوتی ہے‘ وہی کشمیر یا گلگت بلتستان کے الیکشن کا معرکہ مار لیتا ہے۔پہلا دعویٰ ایسا نہیں جس پر لمبی چوڑی بحث فی الوقت کی جائے مگر دوسرے دعوے سے کئی شاخیں پھوٹتی ہیں۔ایک تو یہ کہ کشمیر کے لوگ ایسے مفاد پرست ہیں کہ جس کی حکومت بنتے دیکھتے ہیں‘ اس کی طرف ہو جاتے ہیں۔اس دلیل کا اگلا قدم یہ ہے کہ سب کچھ سارے وسائل سارے فنڈز مرکز کے
مزید پڑھیے


ہمارے عارف نظامی

هفته 24 جولائی 2021ء
سجاد میر
دو چار ماہ سے وہ قدرے علیل تو تھے مگر یہ دنیا چھوڑ جائیں گے۔ کسی کو یقین نہ تھا ۔مجھے سمجھ نہیں آتا کہ میں ان سے اپنے تعلق کو کس حوالے سے بیان کروں۔میں برسوں کراچی میں نوائے وقت کا ایڈیٹر رہا ہوں۔ اس لحاظ سے وہ مجید نظامی سے پہلے میرے باس تھے۔ تاہم ان سے ہمیشہ ایک دوستانہ تعلق رہا۔ انہوں نے صحافت کا پیشہ اس وقت اختیار کیا جب میں نے بھی اس میدان میں قدم رکھا۔ وہ یونیورسٹی میں ہم سے ایک آدھ برس جونیئر تھے۔ نوائے وقت اس زمانے میں بحران کا شکار
مزید پڑھیے


وہ ناداں گر گئے سجدوں میں…

جمعرات 15 جولائی 2021ء
سجاد میر
کل برادرم میجر عامر سے بہت دنوں بعد تبادلہ خیال ہوا۔ وہ افغان جنگ ہی میں ایک لیجنڈری حیثیت ہی نہیں رکھتے‘ بلکہ حالات کی نبض کے ایسے شناسا بھی ہیں کہ شاذو نادر ہی کوئی دوسرا ہو گا۔ خیال آیا کہ اس وقت پاکستان جس بنیادی مسئلے سے دوچار ہے اسے ہم ملکی سیاست کے جھمیلوں میں الجھ کر نظر انداز کر رہے ہیں۔ یہ ہے افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا جو خطے کی صورت حال بدل سکتا ہے۔ میجر عامر نے چھوٹتے ہی اس پر بڑا بلیغ تبصرہ کیا جو مرے لئے سوچ کے راستوں
مزید پڑھیے


دبستان روایت ( 2)

هفته 10 جولائی 2021ء
سجاد میر
اگر روایت کے معنی ایک طرح کی روحانیت یا تصوف کے لے لئے جائیں تو مطلب یہ نکلتاہے کہ اب اس کو سمجھا جائے کہ اس سے کیا مراد ہے۔ سلیم احمد نے جو بحث کی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان لوگوں کی نظر میں یہ تصوف یہ روحانیت دراصل اس بات سے پھوٹتی ہے کہ التوحید واحد،یعنی توحید ایک ہی ہے۔ جہاں بھی توحیدنظر آئے اسے حق پر سمجھو۔ وہ لوگ تو مابعد الطبیات میں ایک نکتہ نکالتے ہیں‘ وہ یہ کہ میٹا فزکس کے آخر میں ایس(s) کو بھی خارج کر کے میٹا فزک کا
مزید پڑھیے








اہم خبریں