Common frontend top

سہیل دانش


صدقے جائیں ایسے نظام کے


صدقے جائیں ایسے نظام کے جس میں جتنے نگران وزیر اعظم مارکیٹ میں قسمت اور زور آزمائی کی کوشش کر رہے ہیں اتنے ہی وعدہ معاف گواہ ’’پسندیدہ اقبالی جرم‘‘ کا اعتراف کرنے کے لئے موجود ہیں۔صدقے جائیں ایسے نظام کے جس کے عدالتی نظام پر انگلیاں اٹھ رہی ہوں۔ حامد خان جیسا ممتاز وکیل یہ کہنے پر مجبور ہو کہ فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں عدالتوں میں ان پر صرف مہر لگائی جاتی ہے۔’صدقے جائیں ایسے نظام کے‘جہاں پر ایک سابق وزیر اعظم 70سے زیادہ جلسوں میں یہ کہہ کر کہ اسے بیرونی طاقتوں نے اقتدار سے اتار
جمعرات 20 جولائی 2023ء مزید پڑھیے

وہ آپکو ووٹ کیوں دیں؟

جمعه 07 جولائی 2023ء
سہیل دانش
میں یہاں سے وہاں تک ان محروم نادار اور مفلس لوگوں سے ملا۔کراچی کی ان بستیوں میں جہاں دکھوں کا ایک سمندر موجزن ہے۔ملتان‘ لاہور کی ان بستیوں میں جہاں جہاں مختلف زبان بولنے والوں کی خاموش اکثریت صرف سیاسی طور پر زندہ تصور کی جاتی ہے۔سماجی طور پر یہ مردہ بستیاں ہیں راولپنڈی سے پشاور تک ایسی آبادیاں ہیں جو سماجی اور معاشی طور پر سسک رہی ہیں صرف اس کا ووٹرز ہی ان کی پہچان ہیں۔کوئٹہ سے روجھان جمالی تک ایسے خاموش اور بے بس علاقے جن میں رہنے والے وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھنے کے بجائے
مزید پڑھیے


ہمیں کوئی لیڈر نہیں ملا!

منگل 04 جولائی 2023ء
سہیل دانش
صبح سے رات گئے تک ہم سب اسی کھوج میں لگے رہتے ہیں کہ پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں اضطراب بے چینی اور بے تابی کی لہریں کیوں اٹھتی نظر آ رہی ہیں، میں ہر تجزیے اور کالم کو اس نظر سے پڑھتا ہوں کہ لکھنے والے نے یہ کیوں لکھا کیا لکھا اور کس انداز سے لکھا۔یہ سوالات آپ کے لئے بہت بچگانہ نہ سہی لیکن میرے لئے بہت کارآمد ہیں۔میں سوچتا ہوں کہ دلوں اور ذہنوں میں یہ ہنگامہ خیزی کیسی‘ جن سے ایسے غیر یقینی کے طوفانوں کو برپا ہوتا دیکھ کر اس ملک کی سیاسی
مزید پڑھیے


ہماری داستان میں آخر ٹریجڈی کیوں ہے؟

جمعه 16 جون 2023ء
سہیل دانش
سسپنس اور ہنگامہ خیزی سے بھر پور سیاسی فلم کا ہر منظر ایک نئے منظر کو تخلیق کر رہا ہے۔خمار آلود آنکھوں اور تھکے لہجے میں گفتگو کرتے غیر یقینی کا شکار یہ لوگ سیاسی تنائو کے اس ماحول میں حالات سے بے نیازی کی ایسی ایکٹنگ کر رہے ہیں جس پر انہیں سچ مچ آسکر ایوارڈ ملنا چاہیے ۔کیا یہ مان لیا جائے کہ مذاکرات‘ بات چیت اور مکالمے کے تمام راستے بند ہو گئے ہیں، کوئی ادارہ یا شخص ایسا نہیں بچا جس کی بچھائی ہوئی میز پر سب بیٹھ جائیں۔ سب فریق بن گئے ہیں۔آصف علی زرداری
مزید پڑھیے


کوئی نہ کوئی راستہ تو ہو گا ۔۔

جمعه 09 جون 2023ء
سہیل دانش
ہماری زندگیوں میں انتشار، مایوسی ،نفرت اور کرپشن روز مرہ کا معمول بن چکی ہے یہ تنزلی بتدریج آئی ہے چار دہائیوں سے زیادہ وقت گزر گیا ، ایک عامل صحافی کے طور پر نہ جانے کتنے ڈرامائی واقعات آپ کی آنکھوں کے سامنے سے گزرتے اور کتنی حکومتیں اور کتنے نظام بدلتے دیکھے۔یہ پوری داستان ہے ۔ذرا مڑ کر گزرے دنوں میں تاریخ کے صفحات پلٹ کو دیکھئے 17اکتوبر 1958ء کو ایک سابق فوجی میجر جنرل اسکندر مرزا نے آرمی چیف ایوب خان سے مل کر پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا حکومت کو برطرف کر دیا گیا آئین کو
مزید پڑھیے



ناانصافی نے ہمیں ایک دوسرے کیلئے اجنبی بنا دیا

پیر 05 جون 2023ء
سہیل دانش
یہ 70ء کی دہائی کا درمیانی دور تھا۔ہم روزانہ سندھ یونیورسٹی جامشورو کی بس کے ذریعے گھر آتے، تو یہ بس شہر میں داخل ہونے سے پہلے سینٹرل جیل حیدر آباد کے سامنے سے ہوتی ہوئی ہیر آباد میں داخل ہوتی۔جیل کا صدر دروازہ اور اس کی مضبوط بلند دیواریں دیکھ کر میں سوچتا تھا کہ ان دیواروں کے پیچھے غداری کے الزام میں مقید خان عبدالولی خان کا کیا مقدر ہو گا۔اس سے قبل ہم نے شیخ مجیب الرحمن کو پہلے اگرتلہ سازش کیس میں مشرقی پاکستان میں سلاخوں کے پیچھے اور 25مارچ 1971ء کو مشرقی پاکستان میں فوجی
مزید پڑھیے


شہر کا روشن دیپک بجھ گیا

جمعرات 01 جون 2023ء
سہیل دانش
سلسلے وار کتنی یادیں‘ رواداری اور ایثار کی کتنی مثالیں‘ مسیحائی کے شب و روز کی کتنی داستانیں‘ ڈاکٹر سیمی جمال اپنی مثال آپ تھیں۔ان کی زندگی کی کہانی چند سطروں میں سمیٹی نہیں جا سکتی۔زندگی کی آخری ساعت میں شاید ان کے کان میں کسی نے سرگوشی کی ہو۔آپ کی آخری خواہش‘ تو ان کے لب ہلے ہوں شاید اب بھی میں کسی کے کام آ سکوں‘‘ ہم دوسروں سے امید اور قربانی کے طالب رہتے ہیں لیکن دنیا میں ایسے لوگ بہت ہی کم ہوتے ہیں جو اپنا وقت‘ خدمت اپنی صلاحیت اور مہارت دوسروں پر نچھاور کرتے
مزید پڑھیے


قوم بہتر دنوں کی منتظر

منگل 30 مئی 2023ء
سہیل دانش
قومی تاریخ کی داستان بہت طویل ہے اس کتاب کے ہر باب کا عنوان ہمیں جھنجوڑکر دعوت دیتا ہے کہ ہم اب بھی سنبھل جائیں صحافتی زندگی میں وہ لمحات بھی آئے جب وہ خبر ملی جو ناقابل یقین تھی۔امن و امان کی کرچیاں آگ اور خون کے درمیان زندگی اور پھر جیسے سب کو چپ لگ گئی ۔جس نے سنا بدن لرز گیا ،بے نظیر اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔ 18اکتوبر کو کراچی میں کارساز کے سانحہ کو تھوڑا ہی وقت گزرا تھا فضا میں خوف اور غیر یقینی تھی وہ سینئر صحافیوں سے ملاقات کر رہی تھیں
مزید پڑھیے


…اور ہم وہیں کھڑے ہیں

جمعه 26 مئی 2023ء
سہیل دانش
میں اپنے زمانہ طالب علمی سے پانچ دہائیاں گزریںسعودی معاشرے کو نت نئی انگڑائیاں لیتا دیکھ رہا ہوں ۔شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے جب سعودی عرب کو واقعتاً تیل کی دولت کو اپنی سب سے منفعت بخش انڈسٹری بنایا بلکہ اسے بڑی ہوشیاری اور ذہانت سے ایک موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔اس تبدیلی کے ساتھ خوشحالی اور حیرت انگیز ترقی کا دور شروع ہوا۔اس کے نتیجے میں سعودی عرب میں ارب پتیوں کی ایک نئی کلاس نے جنم لیا۔میں نے شاہ فیصل شہید کے دور میں وزیر پٹرولیم احمد ذکی یمانی جیسے جینئس کی زندگی کے متعلق
مزید پڑھیے


سوچیں۔کہیں مہلت ختم نہ ہو جائے

منگل 23 مئی 2023ء
سہیل دانش
ہر بحران ہر سانحہ ہمیں جنجھوڑ کر یاد دلاتا ہے کہ بس بہت ہو گئی ہمیں سنبھل جانا چاہیے۔ہم یہ سبق پڑھنا شروع کر دیتے ہیں کہ ریاست کے مفادات کو ذاتی مفاد اور جذبات کا غلام نہیں بنانا چاہیے اپنی بات پر اڑے رہنے اور اپنی بات کو حقیقت پسندانہ اور سچ ثابت کرنے کے لئے خواہ مخواہ اٹکے رہنے سے ہم اپنے بنیادی مقاصد سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔ بین الاقوامی سیاست میں تو شاید یہ اصول درست ہو۔ کہ کوئی ملک کسی کا یار نہیں ہوتا یہ مفادات ہوتے ہیں ہم ہمیشہ اس غلط فہمی میں
مزید پڑھیے








اہم خبریں