Common frontend top

ضیا بانڈے


خواتین کی ریڑھی معیشت میں شرکت


حال ہی میں ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی بین الاقوامی صنفی مساوات انڈیکس پر رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنی خواتین کو مساوات مہیا کرنے کی درجہ بندی پر 146 ممالک میں 145 نمبر پر ہے۔ اس فہرست میں صرف افغانستان ہم سے نیچے درجہ پر ہے، جس کے موجودہ حالات دیکھتے ہوئے یہ لگتا تو نہیں ہے کہ وہ ہمیں صنفی مساوات میں پچھاڑ سکے۔مگرپاکستان کو اس میدان میں آگے جانے کے لییافریقی اور دیگر کم آمدنی والے مسلم ممالک سے سخت مسابقت کا سامنا رہے گا۔ ورلڈ اکنامک فورم نے اس انڈیکس کو چار
هفته 16 جولائی 2022ء مزید پڑھیے

بینکرو !غریب کو عزت دو

بدھ 06 جولائی 2022ء
ضیا بانڈے
ورلڈ بینک کے مالی شمولیت کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2021 میں پاکستان کے مالی اداروں نے ملک کی %40 غریب ترین آبادی کے محض %3.3 افراد کو کوئی مالی قرضہ دیا۔ جبکہ یہی شرح چین میں %38.9، ترکی میں %24.4، بنگلہ دیش میں %16.8، انڈونیشیا میں %16.7، ہندوستان میں %10.5 اور کم درمیانی آمدنی والے ممالک میں %11.9 ہیں۔ اگر ہم ملکوں کی %40 غریب ترین آبادی کے دیگر مالی شمولیت کے اشارات کا جائزہ لے، جیسے کہ بینک اکائونٹ، ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ، موبائل منی اکائونٹ، بینکوں سے رقومات کی ترسیل یا بینکوں میں بچتیں جمع کرنے
مزید پڑھیے


غیر رسمی معیشت اور غریب کا بیوپار

بدھ 29 جون 2022ء
ضیا بانڈے
نجی شعبہ سرمایہ دارانہ نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ملکی معیشت کی اٹھان میں سرکاری شعبے کے مقابلے میں نجی شعبہ عمومی طور پر سرمایہ کاری کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں زیادہ موثررہتا ہے۔ پاکستان کی مجموعی داخلی پیداوار میں نجی شعبے کا حصہ 60 فیصد کے لگ بھگ ہے۔ سالانہ معاشی جائزے کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2021 میں پاکستان کے 9 کھرب روپے کے مجموعی تشکیل سرمائے میں تین چوتھائی حصہ نجی شعبے کا ہے اور مجموعی کھپت میںیہ حصہ 80 فیصد تک چلا جاتا ہے۔ اب یہ حقیقت تو واضح
مزید پڑھیے


اسٹریٹجک پالیسیاں اور غریب کا روزگار

هفته 18 جون 2022ء
ضیا بانڈے
سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے مطابق ہمارے تارکین وطن کی تعداد 90 لاکھ کے قریب ہے۔ اگر ان تارکین وطن کو پاکستان کی آبادی کا حصہ بنایا جائے،تو ملک کی کل آبادی کا 4 فیصد بنتا ہے۔اور ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے حساب سے پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ 112 ممالک میں 109 نمبر پر ہے۔ہم سے نیچے شام،عراق اور افغانستان ہیں، جبکہ جنگ سے متاثر صومالیہ اور یمن کے پاسپورٹوں کی رینکنگ ہم سے بہتر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی مقامی 96 فیصد آبادی کے لیے بیرون ملک قانونی طور پر روزگار کے مواقعوں میں کمی
مزید پڑھیے


ریڑھی معیشت پر ایک نظر

پیر 13 جون 2022ء
ضیا بانڈے

بائیس کروڑ آبادی کے ساتھ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا اور کم آمدنی والا ملک ہے۔ اس کی۴۲فیصد بالغ آبادی  نا خواندہ  ہے۔ اور اگر اس تعداد کو کم پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد کے ساتھ ملائے جائے، تو ملک پر روزگار کی فراہمی کے دباؤ کی خوفناک تصویر ابھرتی ہے۔  اس صورت
مزید پڑھیے









اہم خبریں