Common frontend top

عبداللہ طارق سہیل


مہنگائی۔ کم ہوگئی


ہفتہ گزراں ورداں کی سب سے بڑی خبر ملتان کے جلسے کا ماجرا نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی۔ خود وزیراعظم نے یہ خوش کن خبر سنائی اور اس کی تائید ریاستی بنک نے اپنی رپورٹ میں کی۔ دونوں پر اعتبار کیا جانا چاہیے اور ایسی رپورٹوں کو مسترد کردینا چاہیے جن میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کی شرح ساڑھے نو نہیں‘ دس فیصد سے بھی زائد ہے اور کھانے پینے اور دوسری لازمی اشیاء کی مہنگائی سو فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ یقین نہ ہو تو منڈی جا کر خود ملاحظہ فرما
پیر 30 نومبر 2020ء مزید پڑھیے

جہاد کشمیر کا آخری باب

منگل 24 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
کالعدم جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید کو ایک اور مقدمے میں ساڑھے دس سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ ان پر یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی کے محکمے سی ٹی ڈی نے درج کئے تھے‘ حافظ سعید کے علاوہ ‘ جماعت الدعوہ کے دیگر رہنمائوں یحییٰ مجاہد‘ پروفیسر ظفر اقبال ،حافظ عبدالسلام کو بھی اسی نوعیت کے مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ان رہنمائوں کو ممبئی میں دہشت گردی کے واقعات سے بھی جوڑا جاتا رہا ہے۔ حافظ سعید اور جماعت الدعوہ کچھ ہی عرصہ پہلے تک ریاستی اثاثہ مانا جاتا رہا ہے۔ ایک وزیر نے
مزید پڑھیے


بھاگ بھری حکومت

پیر 23 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
مولانا خادم رضوی کی سیاسی منظر نامے پر اٹھان‘ ان کا فیض آباد والا دھرنا ،اچانک وفات اور بے مثال جنازہ‘ ہر معاملے نے لوگوں کو حیران کیا۔ وہ ممتاز قادری کو پھانسی کے خلاف اول اول سامنے آئے اور قادری مرحوم کے جنازے کی قیادت کی۔ یہ بہت بڑا جنازہ تھا ۔ ممتاز قادری کو گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل پر سپریم کورٹ کے حکم پر پھانسی چڑھایا گیا تھا۔ نواز حکومت کے خلاف آپریشن اقامہ کو تیز تر کرنے کے لئے قادیانی والے حلف نامے کا مسئلہ اٹھا تو خادم رضوی نے تحریک چلائی۔ اس دوران بعض
مزید پڑھیے


ثبوت۔صحرائی یا ریگستانی

منگل 17 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
دلوں پر اثر کرنے والے پروپیگنڈے کی پہلی لہر کرپشن کے نام سے اٹھائی گئی اور خوب اٹھی یہاں تک اپنی عمر طبعی پوری کرنے اور پوری طرح بے کشش ہو چکنے کے بعد اللہ کو پیاری ہو گئی۔ دوسری لہر بھارت کا ایجنٹ اور غدار کے نام سے اٹھی لیکن ایسی بے دم کہ اڑنے سے پہلے ہی میرا رنگ زرد تھا کی تصویر بن گئی۔ دریائے شوور میں اب تیسری لہر’’مثبت اشاریے‘‘ کے نام سے اٹھائی جا رہی ہے۔ خود وزیر اعظم نے اس لہر کا ڈول ڈالا اور گنتی میں غلطی نہیں لگ رہی تو ہفتے بھر کے
مزید پڑھیے


آذر بائیجان نے جنگ جیت لی لیکن…!

پیر 16 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
کوہ قاف کی جنگ کا ڈراپ سین ابھی نہیں ہوا‘ گو بظاہر معاملہ طے پا گیا ہے‘ اس لیے کہ جنگ بندی آذر بائیجان کی فتح اور آرمینیا کے اعتراف شکست کے باوجود ابھی واضح نہیں کہ نگورنو کارا باخ کا مستقبل کیا ہوگا۔ جنگ اسی علاقے سے شروع ہوئی تھی اور یہ 1992ء کی بات ہے جب آرمینیا نے یہ کہہ کر چونکہ نگورنو کارا باخ میں آرمینی باشندوں کی اکثریت ہے‘ اس لیے وہ اسے واپس لینے کے لیے حملہ آور ہورہا ہے۔ آذر بائیجان ایک طرف تو کمزور تھا‘ دوسری طرف اس کے حاشیہ خیال میں بھی
مزید پڑھیے



ثواب۔36 ڈالرفی ٹن

منگل 10 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
آٹے‘تیل‘ گیس‘ پٹرول،دوائوں‘ دالوں‘سبزیوں‘چاول کپاس‘گنے وغیرہ کی مد میں اور نیز و مزید وغیرہ وغیرہ کی مد میں قوم کے ساتھ جو ہاتھ ہو گئے ہیں‘ قوم اس پر ہاتھ مل رہی ہے کہ اس کے ہاتھ پلے اب کچھ نہیں رہا ،سوا اس کے کہ خالی ہاتھ اٹھا اٹھا کر دعائیں دے‘ خالی ہاتھوں کو رہ رہ کر دیکھے اور رہ رہ کر ہاتھ ملے۔درآمدی چینی بازار میں 82روپے کلو اور یوٹیلٹی سٹور پر 68روپے کلو دستیاب ہے ۔خاص طور سے چینی کا ذکر کریں تو ایوب خان کا دور یاد آیا اور ساتھ ہی ایک باب گم گشتہ
مزید پڑھیے


رات دن کی محنت اور مہنگائی

پیر 09 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
اتحادی جماعتوں کی وعدوں سے بھری جھولی میں ایک اور وعدے کا اضافہ ہو گیا‘ وعدے پورے کرنے کا وعدہ۔ اجلاس میں جب ان جماعتوں نے شکوہ کیا کہ ان سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا تو وزیر اعظم نے یہ اضافی وعدہ کیا‘ یعنی کہا کہ تمام وعدے پورے کرنے کا وعدہ کرتا ہوں۔ اتحادی جماعتیں اس وعدے پر مطمئن ہوئیں یا نہیں‘ سنجیدہ ضرور ہو گئیں۔ ٭٭٭٭٭ اتحادی جماعتیں تو سنجیدہ ہو گئیں لیکن عوام نے جب یہ سنا کہ اگلے اڑھائی برس کارکردگی کے سال ہوں گے تو ان کا کیا ردعمل ہوا اب کسی
مزید پڑھیے


چائنا ماڈل

جمعه 06 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
رواں ہفتے کی سب سے دلچسپ خبر وہ تھی جس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے وزیروں مشیروں اور ترجمانوں کا اجلاس منعقد کیا اور انہیں ہدایت کی کہ وہ اپوزیشن کی کرپشن کو اجاگر کرنے کے لئے پورا زور لگا دیں۔ معلوم ہوا کہ پچھلے اڑھائی سال میں پورا زور نہیں لگا‘ ادھورے زور کا ازالہ کرنے کے لئے مشورہ ہے کہ محض سو ڈیڑھ سو وزیروں ،مشیروں ،معاونوں ،ترجمانوں کا مختصر سا دستہ کافی نہیں ہے تو اتنے ہی اور رکھ لیں‘ شاید کچھ کامیابی مل جائے۔ ویسے عوام کی توقع کچھ اور تھی۔ خاں صاحب کی حکومت
مزید پڑھیے


ابھی تو محض 26ماہ ہوئے ہیں

پیر 02 نومبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
حکومت کی طرف سے غدار غدار کا وہ طوفان شور اٹھایا جا رہا ہے کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی۔ حکومت بھی کیا کرے، یہ شور اٹھانا اس کی مجبوری ہے۔ وہ یہ غل نہ مچائے تو مہنگائی پر عوام کی چیخ و پکار اس کے کان کے پردے پھاڑ دے۔ اسے مہنگائی پر شور سننا پسند نہیں، وہ محض مہنگائی بڑھانا ہی پسند کرتی ہے اور کیے چلی جا رہی ہے۔ عوام کا شور بڑھتا جا رہا ہے، کرپشن کا ہتھیار نہیں چلا، غدار کا شور کتنے دن چلے گا، حکومت جس شور کو سننا پسند نہیں کرتی
مزید پڑھیے


غداروں کی مردم شماری

منگل 27 اکتوبر 2020ء
عبداللہ طارق سہیل
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ کتنا بڑا تھا؟اگر لکھا جائے کہ فقید المثال تھا تو ہمیں بھی کوئی خطاب ملے گا ۔چنانچہ یہ تو ہم بالکل نہیں لکھیں گے کہ جلسہ فقید المثال تھا۔ ہم محب وطن ہیں‘ چنانچہ ببانگ دہل کہتے ہیں کہ یہ کوئٹہ کی تاریخ کا سب سے چھوٹا جلسہ تھا۔ بلکہ جلسہ تھا ہی کہاں‘ لیڈروں نے گھاس کے میدان میں گھاس کی پتیوں سے خطاب کیا۔ ہاں یہ تشبیہ بہت خوب ہے اور پوری طرح محب الوطنانہ ہے۔ حب وطن کا تقاضا اس سے بڑھ کر اور کیا پورا ہو گا کہ عوام
مزید پڑھیے








اہم خبریں