Common frontend top

عمر قاضی


ہم کب سمجھیں گے؟


عمران خان کی حکومت کو اس وقت دو مسائل کا سامنا ہے۔ ایک مسئلہ تحریک عدم اعتماد کا ہے اور دوسرا سیاسی تنہائی کا! دوست تو وہ ہوتا ہے جو مشکل میں کام آئے مگر سیاست کی دنیا دوستی کے رشتے سے آشنا نہیں ہے۔ سیاست میں اتحادی ہوا کرتے ہیں۔ وہ اتحادی جو کسی بھی وقت چھوڑ جانے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اگر حکومت کے ساتھ اس کے اتحادی چٹان کی طرح کھڑے رہتے تو آج عمران خان کی پیشانی پر کوئی شکن نظر نہ آتی۔ مگر عمران خان کو مسائل میں گھرا دیکھ کر اس کو چھوڑ
پیر 28 مارچ 2022ء مزید پڑھیے

سندھ ہاؤس یا سیاسی اصطبل

پیر 21 مارچ 2022ء
عمر قاضی
ملکی سیاست اس موڑ سے گزر رہی ہے جہاں فیصلہ نہ ضمیر کے ہاتھ میں ہے اور نہ قانون کے ہاتھ میں ہے۔ اس وقت فیصلہ وہ سرمایہ کر رہا ہے جو کرپشن سے اکٹھا کیا گیا ہے۔ وہ اردو شعر اس وقت اس قدر حالات کی سچائی کا آئینہ نہ تھا جس قدر آج ہے جس میں ایک شاعر نے کہا تھا کہ یہ بہت آسان کھیل ہے؛ رشوت لیکر جیل جاؤ اور رشوت دیکر چھوٹ جاؤ! ملکی سیاست میں جو کردار عوام کا تھا اب وہ پیسہ ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اب ہتھیار بھی سیاست
مزید پڑھیے


دوست یا دشمن

هفته 19 مارچ 2022ء
عمر قاضی
یہ سچ ہے کہ سیاست میں کوئی بھی مستقل دوست اور مستقل دشمن نہیں ہوتا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ سیاست میں ایسا مذاق بھی نہیں ہونا چاہیے جیسا عام طور پر ملک کی اکثر سیاسی جماعتوں اور خاص پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے شروع کر رکھا ہے۔ ابھی کل کی بات ہے جب متحدہ قومی موومنٹ نے پورے کراچی میں یہ بینر آویزاں کیے تھے کہ شہری سندھ میں وڈیروںاور جاگیرداروں کی حکومت نامنظور۔ اس کے جواب میں پیپلزپارٹی کے رہنما ایم کیوایم کو دہشتگردی کی بنیاد رکھنے والی اور عوام دشمن جماعت
مزید پڑھیے


منزل ہے کہاں تیری؟

پیر 14 مارچ 2022ء
عمر قاضی
بلاول کی قیادت میں ہونے والے لانگ مارچ کے بعد اب پیپلز پارٹی کا تھنک ٹینک بہت خوش اور مطمئن ہے کہ بلاول کواس مارچ کے بعد جو پذیرائی حاصل ہوئی، وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ملی۔ اس مارچ سے پیپلز پارٹی نے بہت سارے فوائد حاصل کیے۔ پیپلز پارٹی کو اس بات کا خوف تھا کہ پارٹی میںموجود لوگ بے عملی کی وجہ سے بد دل ہورہے ہیں اور وہ بددلی ان کو پارٹی کے اندر سازش کرنے پر اکسا رہی ہے۔ ظاہر ہے لوگ تولوگ ہیں۔ کچھ نہ کچھ تو کریں گے۔ اگر باہر نہیں کریں گے
مزید پڑھیے


غنی یار کہ لیوا نودے !

پیر 07 مارچ 2022ء
عمر قاضی
آج کل پاکستانی سیاست کے دل کے پہلو میں بڑا شور اٹھا ہوا ہے۔ کہتے تو یہ ہیں کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا مگر پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ، تحریک انصاف کا مارچ جس کو سندھ کے حقوق کی ریلی کا نام دیا ہوا ہے لیکن یہ سارا شور حصول اقتدار کے سوا کچھ نہیں۔ اس میں عوام کہیں بھی نظر نہیں آتے ، وہ سیاستدان ہی اس ملک میں نہیں رہے جن کا ہاتھ عوامی نبض پہ رہتا تھا۔ ٹی وی ٹاک شو میں اینکر پرسن اپنی ٹائی دکھا کر یا تڑکے کے طور پر دو
مزید پڑھیے



امن اور جنگ

هفته 26 فروری 2022ء
عمر قاضی
روس کے عظیم ادیب ٹالسٹائی کا شہرہ آفاق ناول ’’امن اور جنگ‘‘ (War and Peace) ہے۔ اس ناول میں کرداروں اور حالات کے معرفت ٹالسٹائی نے سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ امن کس قدر خوبصورت اور جنگ کس قدر بدصورت چیز ہے۔اس حقیقت کو یورپ سے زیادہ اور کون سمجھ سکتا ہے۔ وہ یورپ جس نے گذشتہ صدی کے دوران دو عالمی جنگیں لڑیں اور ان جنگوں میں اتنے لوگ لقمہ اجل ہوئے کہ اب تک ان کی اصل گنتی بھی نہیں ہو سکی۔ یورپ میں لکھا جانے والا ادب اب تک ان دو جنگوں سے اپنا دامن نہیں
مزید پڑھیے


کسانوں کی قاتل جمہوریت

منگل 22 فروری 2022ء
عمر قاضی
اب تو وہ سڑک کھل گئی ہے۔ اب تو مقتولین کی قبروں کی مٹی بھی سوکھ چکی ہے۔ مگر 18یتیم بچوں اورپانچ بیوہ عورتوں کے آنسو ابھی تک خشک نہیں ہوئے۔ یہ بہت بڑا سانحہ تھا۔ اس سانحے کے سلسلے میں نہ صرف سوشل بلکہ سندھ کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بھی مذمتوں کا طوفان مچل رہا تھا۔ سندھ کی اہم شاہراہ پر دو دنوں تک ان پانچ کسانوں کی لاشوںکے ساتھ دھرنا جاری تھا جنہیںقتل کیا گیا تھا۔ قتل کو کوئی بھی اچھی بات نہیں کہہ سکتا۔ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے موجودہ سربراہ آصف زرداری کے
مزید پڑھیے


زوال کی راکھ

پیر 14 فروری 2022ء
عمر قاضی
سوشل میڈیا معاشرتی بگاڑ کا سبب بنا ہے یا نہیں؟ یہ بحث الگ ہے۔ ہم اس وقت اس نکتے پر دھیان مرکوز کر رہے ہیں جس کی حقیقت سے انکار کرنا بہت مشکل ہے۔ کیاہم اس بات پر اتفاق نہیں کرینگے کہ سوشل میڈیا ان سماجی گندگیوں کے ابال کا سبب بنا ہے جو اب تک ہمارے معاشرے کی نظروں سے اوجھل تھیں۔ اگر اس سلسلے میں ہم کوئی لسٹ بنانا چاہیں تو وہ بہت طویل ہوجائے گی۔ میں اس وقت بہت ہی جلے دل کے ساتھ صرف ایک برائی کی طرف دھیان مبذول کروانا چاہتا ہوں ۔ وہ
مزید پڑھیے


پیپلز پارٹی: سندھ اورپنجاب

پیر 07 فروری 2022ء
عمر قاضی
پیپلز پارٹی پنجاب میںہارتے ہوئے داؤ لگانے سے اب تک باز نہیں آ رہی۔ اس پارٹی کو معلوم ہے کہ موجودہ حالات میں سیاسی تبدیلی کی سرزمین پنجاب ہے۔ اگر کسی پارٹی کاپنجاب میںووٹ بینک نہیں ہے توپھر وہ جدیدمعنی میں ملک کی وفاقی پارٹی ہونے کا اعزاز حاصل نہیں کرسکتی۔ پنجاب صرف اس حوالے سے اہم نہیں ہے کہ اس کی آبادی زیادہ ہے بلکہ پنجاب کی سیاسی اہمیت اب اس امر میں پوشیدہ ہے کہ وہاں سیاسی ایکٹوزم بہت بڑھ گیا ہے۔ پنجاب سیاسی طور پر پاکستان کا بیدار صوبہ بن گیا ہے۔ اس دور میں پنجاب وہ
مزید پڑھیے


سندھی مہاجر سوال

پیر 31 جنوری 2022ء
عمر قاضی
سندھ میں امن تو ہے مگر سکون نہیں ہے۔ بے سکونی کی یہ پہلی بوند سندھ کے شہر ٹنڈوالہیار پر پڑی۔ جب سندھ کی ایک لسانی جماعت سے تعلق رکھنے والے شخص نے مبینہ طور پر اپنے بھائی کا بدلہ لینے کے لیے اردو بولنے والے ایک شخص کا قتل کیااور پھرغافل سندھ حکومت کی نیندیںحرام ہوگئیں۔ اس واقعہ کے بعد حیدرآباد کے قریبی شہر ٹنڈوالہ یار میں احتجاجی لوگوں نے توڑ پھوڑ کی اور گاڑیوںکو جلانے لگانے کی کوشش کی۔ اس واقعہ کے بعد ٹنڈوالہ یار سندھی مہاجر تضاد کو ابھارنے والے شہر کے حوالے سے مشہور ہوا۔ قبل
مزید پڑھیے








اہم خبریں