Common frontend top

عمر قاضی


خاک ہو جائیں گے ہم


سندھ میں سردیوں کی آمد صرف خنکی سے بھری ہوئی، ہواؤں سے محسوس نہیں ہوتی۔ جب جلدی سے چھاجانے والی شام کے وقت انسان آسمان میں دیکھتا ہے، تو اسے سندھ کے آسمان پر بہت سارے پرندے اڑتے نظر آتے ہیں۔ سرد علاقوں کے باسی یہ پرندے گرم پانی کی تلاش میں سینکڑوں اور ہزاروں میلوں کا سفر کرکے جب سندھ میں آتے ہیں،تب ان کے پر نیلی اور سبز رنگ کی جھیلوں میں کھلتے ہیں۔ یہ موسم خوبصورت بھی ہوتا اور یہ موسم خطرناک بھی ہوتا ہے۔ اس موسم میں صرف امیر لوگ نہیں بلکہ غریب لوگ بھی زندگی
پیر 08 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

شاکر کی شاعری اور زہرکا ذائقہ

پیر 01 نومبر 2021ء
عمر قاضی
شاعری کیا ہے؟ یہ سوال جب ایک انگریز مفکر کے سامنے آیا تو اس نے عجیب جواب دیا۔ اس نے کہا کہ ’’اگر تم مجھ سے مت پوچھو کہ شاعری کیا ہے تو میں جانتا ہوں اور اگر تم نے مجھ سے پوچھا کہ شاعری کیا ہے تو پھر میں اس کا یہی جواب دے سکتا ہوں کہ مجھے نہیں معلوم کہ شاعری کیا ہے؟‘‘شاعری کی سب سے آسان اور سب سے مشکل بات یہ ہے کہ شاعری کوئی سالن یا کوئی بریانی نہیں ہے کہ اس کی کوئی ریسیپی ہو۔ حالانکہ شاعری ایک فن بھی ہے مگرشاعری کا فن
مزید پڑھیے


عام آدمی سب جانتا ہے

پیر 25 اکتوبر 2021ء
عمر قاضی
شیخ ایاز نے اپنی ایک نوٹ بک میں لکھا ہے کہ جب اس نے ایک کرپٹ بیوروکریٹ کی منہ سے فیض احمد فیض کے یہ اشعار سنے: ’’پیو کہ مفت لگادی ہے خون دل کی کشید گراں ہے اب کے مئے لالہ فام کہتے ہیں‘‘ تو ان کو ایسا لگا جیسے فیض احمد فیض کی شاعری کی توہین ہو رہی ہے۔ کیوں کہ فیض احمد فیض نے تو ساری زندگی غریبوں اور خاص طور پر محنت کش عوام کے لیے شاعری کی تھی۔ جب غریبوں اور محنت کشوں کا استحصال کرنے والا طبقہ فیض احمد فیض کی شاعری کو گنگناتا ہے تو ایسا
مزید پڑھیے


بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے؟

پیر 18 اکتوبر 2021ء
عمر قاضی
روس کے عظیم مصنف اور ناول نویس میکسم گورکی نے اپنے ایک افسانے میں لکھا ہے کہ جب میں چھوٹا تھا تب مجھے معلوم نہ تھا کہ بڑے لوگ کیسے ہوتے ہیں؟میکسم گورکی نے لکھا ہے میں اس وقت سوچا کرتا تھا کہ بڑے لوگ قد اور وزن میں بڑے ہوتے ہونگے۔ ان کا پیٹ بھی بہت بڑا ہوگا۔وہ کھانا بھی بہت زیادہ کھاتے ہونگے۔جب وہ کھا کھا کر تھک جاتے ہونگے تب ان کے لیے ان کے ملازمین کھانا چبا چبا کر ان کے منہ میں ڈالتے ہونگے۔۔۔۔۔!! میکسم گورکی نے لکھا ہے ان کو بڑی حسرت تھی
مزید پڑھیے


بلوچستان میں ظلم کی چکی کب تک چلے گی؟

پیر 11 اکتوبر 2021ء
عمر قاضی
مٹی کا ڈھیر کتنی مشکل سے ایک گھر بن پاتا اور ایک گھر کتنی جلدی مٹی کا ڈھیر بن جاتا ہے؟ اس تلخ حقیقت کی جتنا گہرا احساس بلوچستان کے ضلعے ہرنائی میں بسنے والوں کو ہے اتنا ہم کو کہاں؟ ہم جو شہروں میں رہتے ہیں اور بنے بنائے مکانوں کے دروازوں کی تالوں میں چمکتی ہوئی چابی پھیر کر نئے گھر کا افتتاح کرتے ہیں،ہم کیا جانیں کہ پرانے گھر میں بہت سارے مسائل ہونے کے ساتھ ساتھ وہ چند محبوب یادیں بسی ہوتی ہیں جنہیں چھوڑنا بہت مشکل لگتا ہے۔ مگر سیلابوں،طوفانوں اور زلزلوں کو کون روک
مزید پڑھیے



اقتداری و انقلابی سیاست

پیر 04 اکتوبر 2021ء
عمر قاضی
محترمہ مہتاب اکبر راشدی نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان کا ایک جانا مانا نام ہے۔ حیدرآباد سے ابھر کر ریڈیو پاکستان سے ہوتی ہوئی سندھ یونیورسٹی عبور کرکے سیکریٹری تعلیم اور پھر سیکریٹری کلچر اور سیکریٹری انفارمیشن بننے والی وہ پہلی خاتون ہیں، جن کا ابتدائی تعلق سندھ کی مڈل کلاس سے تھا۔ اب تو وہ ایک خوشحال شخصیت ہیں۔ مگر ایک وقت ایسا بھی تھا جب ان کے پاس اپنی گاڑی نہیں تھی اور وہ یونیورسٹی کی بس میں سفر کیا کرتی تھیں۔ ایک عرصے تک وہ ٹیلی ویژن اسکرین پر اپنی آواز کا جادو جگاتی رہیں
مزید پڑھیے


کراچی اور جرم کی جڑ

پیر 27  ستمبر 2021ء
عمر قاضی
کراچی شہر پر قبضے کی سیاست نے جو تایخ رقم کی ہے وہ مکمل طور پر سیاہ ہے۔کراچی پر قبضے کی سیاست آج بھی جاری ہے۔ایک وقت ایسا تھا،جب کراچی پر قبضے کی سیاست میں شدت پیدا ہوئی۔اس شدت میں شعور کے بجائے تشدد نے اپنا گھناؤنا کردار ادا کیا۔کراچی جو کبھی علم و ادب کا شہر تھا۔کراچی جو کبھی محبت اور وفا کا گہوارہ تھا۔کراچی جو کبھی روشنیوں کا منظر تھا۔وہ کس طرح تاریک ہوا؟اس میں بے وفائی کا آغاز کہاں سے ہوا؟کتاب کی جگہ کلاشنکوف نے کس طرح لی؟اس کہانی کو سنانے کے لیے ہی نہیں بلکہ سننے
مزید پڑھیے


بھٹو خاندان: ایک ادھوری داستان

پیر 20  ستمبر 2021ء
عمر قاضی
آج اس شخص کی 25 ویں برسی ہے جو شخص قائد اعظم کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے عوامی لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کا بڑا بیٹا تھا۔ ان کے والدایک نئی طرز کے لیڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے۔ جنہوں نے سیاست کو عوامی رنگ اور ڈھنگ دیا۔ جنہوں نے سیاست کو ایک ایسا جنون بنایا جن سے جیالوں نے جنم لیا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی سیاست اقتداری تھی مگر اس میں مکمل طور پر مکاری اور ایسی فنکاری نہ تھی جو آج کل سیاست کی پہچان بن چکی ہے۔ شیخ ایاز کے بارے میں
مزید پڑھیے


پہاڑوں کا بیٹا

پیر 06  ستمبر 2021ء
عمر قاضی
وطن عزیز اپنے اس بیٹے سے محروم ہوگیا،جو نہ صرف جسمانی طور پربلکہ اپنے کردار میں بھی بلند قامت تھا۔ وہ اکبر بگٹی کی طرح اپنے مزاج میں جنگجو نہ تھا مگر بہت بہادر تھا۔ وہ چالاکیوں کو بھی سمجھ سکتا تھا ۔ کیوں کہ وہ بہت دانا تھا۔ اب ہماری ملکی سیاست دل والوں اور دماغ والوں سے محروم ہوتی جا رہی ہے۔اس لیے ملکی سیاست کی تنگ گلیوں میں تاریکی بڑھتی جا رہی ہے۔وہ لوگ کہاں ہے؟ وہ لوگ جو اپنی تقاریر میں یہ شعر گنگناتے تھے : ’’ہم ہیںچراغ آخر شب ہمارے بعد اندھیرا نہیں اجالا ہے‘‘ اجالا تو کہیں
مزید پڑھیے


غیرمشروط محبتوں کا امین

اتوار 29  اگست 2021ء
عمر قاضی
ادب اور شاعری ہمارے کلچر کا سب سے اہم حصہ ہے۔جس طرح انسانی جسم کا کوئی بھی عضو غیر اہم قرار نہیں دیا جا سکتا،مگر پھر بھی کچھ اعضاء کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ کلچر کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہے۔ کلچر ایک قوم کا جسم ہے۔ جس طرح حیاتیاتی جسم میں دماغ؛ دل اور آنکھوں کی بنیادی اہمیت ہوا کرتی ہے۔ اس طرح ہماری ثقافت میں فن اور فکر کی سطح بہت بلند ہوا کرتی ہے۔ فن اور فکر صرف ہماری اپنی پہچان نہیں ہوتے۔ فن اور فکر کی معرفت ہم دنیا کو جاننے کی صلاحیت
مزید پڑھیے








اہم خبریں