سنگا پور محض 733مربع کلو میٹر پر مشتمل جزیرہے جو لگ بھگ دو سو برس قبل برطانوی تسلط میں آیا۔سال 1923 ء میں یہاں برطانوی نیول بیس قائم کی گئی تو سنگا پور جنوب مشرقی ایشیا میں عسکری سرگرمیوں کا مرکز بن گیا۔جنگِ عظیم کے خاتمے پر برطانیہ نو آبادیوں کو چھوڑنے پر مجبور ہونے لگا۔ سال 1959ء میں سنگا پور میں محدود خود مختاری کے ساتھ پہلی مقامی حکومت قائم ہوئی تو سنگا پور میںغربت و افلاس کا دور دورہ تھا۔ملیریااور ٹی بی جیسے مہلک امراض عام تھے۔خوراک کی قلت تھی جبکہ اسی فیصدآبادی گھروں سے محروم
اتوار 02 اپریل 2023ء
مزید پڑھیے
فیصل مسعود
یومِ پاکستان اور انتخابات کے التواء کا اعلان!
اتوار 26 مارچ 2023ءفیصل مسعود
کیا پاکستانی معاشرہ حد سے بڑھی پولرائزیشن کا شکار ہے؟ سیاسی پولرائزیشن تو جب سے ہوش سنبھالا، ہم دیکھ ہی رہے ہیں۔بھٹو بمقابلہ ساری جماعتیں۔ پھر بے نظیربمقابلہ نواز شریف۔اور اب عمران خان بمقابلہ سٹیٹس کو کی ساری طاقتیں۔ پولرائزیشن سے زیادہ معاشرہ ہیجان کا شکار ہے۔ ظلم اورنا انصافی کا شکار ہے۔معرکہ اب پاکستانیوں اور پاکستانیوں پر مسلط نظام کے مابین ہے۔قوموں کی زندگیوں میں ایسے مواقع اکثر آتے ہیں۔ پورا سسٹم ایک طرف ہے جب کہ عوامی طاقت دوسری طرف ۔یہ بقا ء کی جنگ ہے ۔محدود آمدنی والے پاکستانی اب کوئی اور بیانیہ سننے کو تیارنہیں۔
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
لندن آرکسٹرا اور ہمارے ہاں کا انتشار !
اتوار 19 مارچ 2023ءفیصل مسعود
عشروںپہلے رات گئے،دوسری جنگِ عظیم کی یاد میں گولڈن جوبلی تقریبات کے حوالے سے لندن سمفنی آرکسٹرا کی پرفارمنس پی ٹی وی پر نشر ہوئی۔(اس زمانے میں پی ٹی وی کو سرکاری ٹی وی نہیں پی ٹی وی ہی کہا جاتا تھا)۔نصف شب کا عالم تھا،رات کی خاموشی اور تنہائی۔ جنگِ عظیم کی دلخراش تباہ کاریوں کو دکھاتی خاموش ویڈیوز،جامد تصویریں اوربیسیوں سازوں اور اسی قدر سازندوں پرمشتمل دھنیں بکھیرتا آکسٹرا ۔نہ کوئی کمنٹری، نہ ہی ’سب ٹائٹلز‘۔ خاموش ویڈیوز کومگر زبان مل گئی ۔جامد تصویریں جیسے یکایک سسکیاں بھرنے لگی ہوں۔ کچرے کے ڈھیروںپر بیٹھے ڈرے سہمے بچے رونے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
جمہوریت پسندوں کو عمران خان پر غصہ کیوں آتا ہے؟
اتوار 12 مارچ 2023ءفیصل مسعود
ظلم رہے اور اَمن بھی ہو۔ہم نہیں جانتے حبیب جالب آج زندہ ہوتے تو کیا ہوتے۔ جمہور دوست اورآمریت مخالفت باغی ہوتے ،یا باقیوں کی طرح آج وہ بھی محض جمہوریت پسندہی ہوتے ۔ جمہوریت پسند آخر ہیں کون؟ سولہویں صدی میں جڑ پکڑنے والے لبرل فلسفے نے سیاست کی بنیاد استدلال، اصول اورمنطق (Rationalism) پر رکھی۔لبرلز ازم سے مراد ’آزاد معاشرے‘ کے اندر شہریوں کی زیادہ سے زیادہ آزادی ہے۔ لبرل ازم کو ماننے والے سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ آزاد مملکت کے آزاد شہریوں کی آزادانہ رائے پر چھوڑ دیا جائے کہ امورِ مملکت کون چلائے گا۔ اسی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
جمہوری اقدار:مڈل کلاس اورمغرب زدہ لبرلز !
اتوار 05 مارچ 2023ءفیصل مسعود
جنرل ضیاء الحق کے نوے دن’ مثبت نتائج‘ کے انتظار میںبرسوں پر محیط ہو گئے۔ فوجی حکمرانوں کا عام انتخابات سے انکار توقابلِ فہم ہے۔ جمہوری حکومتیں مگر چاہے کس قدر بھی بُری ہوں، عوام کے پاس جانے سے کنی کتراتے ہوئے اچھی نہیں لگتیں۔ پچھتر سالہ ملکی تاریخ میں کسی جمہوری حکومت کی طرف سے مختلف حیلوں بہانوں کی آڑ میں انتخابات سے فرار ایک ایسی تہمت ہے جو صرف موجودہ حکومتی اتحاد کے سر آئی ہے۔ ایک ایسا اتحاد کہ جس کے نام میں بھی’جمہوری‘ آتا ہے۔دوسری طرف اندیشہ ہائے دوردرازاگر لاحق نہ ہوں تو از کارِ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
حادثات اچانک رونما نہیں ہوتے!
اتوار 26 فروری 2023ءفیصل مسعود
یہ لوگ سمجھتے کیوں نہیں؟ مسئلہ اب عمران خاں نہیں۔عمران خاں کا ظہور تو محض ایک حادثہ تھا، جو اچانک رونما ہوا۔ حادثات مگر اچانک رونما نہیں ہوتے۔ عمران خاں تو میرے آپ کی طرح محض ایک عام انسان ہے۔خطا کا پتلا۔ بہتے جذبات کی رو میں جسے میں نے اور آپ نے اچانک اُچھالا اور اپنا رہبر ورہنماء بنا لیا۔ ساری امیدیں اُسی سے وابستہ کر لیں۔یہ حادثہ مگر راتوں رات رونما نہیں ہوا ۔ اس کے پیچھے پچھتر سال کارفرما ہیں۔اوپر تلے ناکام نسلیں ایندھن بنیں تو ہی حادثہ رونما ہوا ۔ ایک اور نسل راکھ ہونے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
اہم شخصیات کے ’ اعترافات‘ اور’انکشافات ‘!
اتوار 19 فروری 2023ءفیصل مسعود
برسوں پاکستان پر آہنی گرفت کے ساتھ حکمرانی کرنے والے جنرل ایوب خان نے اقتدار چھوڑا تو اسلام آباد کے ایک معمولی مکان میں رہائش اختیار کرتے ہوئے گمنامی کی زندگی میں گم ہو گئے ۔ پاکستان کو دو لخت اور افواجِ پاکستان کو ہزیمت سے دوچار کروانے میں کلیدی کردار کرنے کے بعد بھی جنرل یحییٰ خان بمشکل اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ تاہم بقیہ زندگی انہوں نے بھی اپنے گھر میں خاموشی کے ساتھ گزاری۔ جنرل ضیاء الحق کے حق میں ایک طرح سے بہتر ہی ہوا کہ وہ وردی میںملبوس ہی جہانِ رنگ وبو سے کوچ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
ہمارے معاشرتی رویے اور موجودہ سیاسی گرداب !
اتوار 12 فروری 2023ءفیصل مسعود
کچھ اور نہیں، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عمومی معاشرتی رویے نا انصافی پر مبنی ہیں۔ ناانصافی کا سلوک اگر اربابِ اختیار کی جانب سے ہو تو ظلم کہلاتا ہے۔ چنانچہ اگر کہا جائے کہ وطنِ عزیز میں روزِ اوّل سے ہی ظلم کا نظام رائج ہے، توکیا ایسا کہنا غلط ہو گا؟برطانیہ ہے کہ جہاں آج بھی لکھا ہواآئین موجود نہیں۔ صدیوں سے سینہ بہ سینہ روایات ہیں۔ وطنِ عزیز سر زمینِ بے آئین ہر گز نہیں۔مگر آئین کچھ ایسا ہے کہ جس کی ناک موم کی سی ہے۔ روایات کا احترام تو دور کی بات، صاف صاف لکھا ہوا
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
امّاں ریاست کے نام ایک بیٹے کا خط
اتوار 05 فروری 2023ءفیصل مسعود
پیاری اماں،امید ہے آپ خیریت سے ہوں گی۔میں جانتا ہوں کہ آج کل آپ بہت دبائو میں ہیں۔ آپ کی گود میں ہم جیسوں نے پرورش پائی۔ آپ کے دکھ کو محسوس کئے بغیرہم کیسے رہ سکتے ہیں؟ وقت مگرکچھ ایسا آن پڑا ہے کہ کھل کر بات کرنااب اس قدر آسان نہیں رہا۔ اماں ، ہم سب جانتے ہیں کہ لالہ مودی رام کے بزرگوں کوآپ کا مسلم محلے میںالگ گھر بسانا ہرگزقبول نہ تھا۔ چنانچہ روز اول سے ہی نہ صرف یہ کہ لالہ مودی رام کے خاندان نے خودآپ کو ستائے رکھنے کی پالیسی اپنائی بلکہ اس
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
استعماری فوج سے قومی ادارے تک کا سفر!……(8)
اتوار 29 جنوری 2023ءفیصل مسعود
بہاولپور حادثے کے بعد چیئرمین سینٹ نے صدر مملکت اورجنرل بیگ نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا۔ملک میں نئے انتخابات کا اعلان ہوا۔ انتخابات کے نتیجے میںسویلین وزیرِ اعظم کے منتخب ہو جانے کے بعدوردی پوش حکمرانی کی جگہ’ اقتدار کی تکون ‘نے لے لی ۔ نوے کی دہائی کی تاریخ ابھی کل کی بات ہے، لہٰذا یہاں دہرائے جانے کی محتاج نہیں۔تاہم سیاسی بے یقینی، لوٹا کریسی ، مالی بدعنوانی، خام ریاستی پالیسیوں اور ان سب کے نتیجے میں زندگی کے ہر شعبے میں رونما ہونے والے زوال کو سامنے رکھتے ہوئے اس عشرے کو جب ’عشرہ زیاں‘ کہا
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے