Common frontend top

فیصل مسعود


وزیر اعظم کے منصب کی بڑی ذمہ داری !


غالباًسال 2011ء کی بات ہے کہ جب ہمارے ایک موجودہ وفاقی وزیر کے امریکہ میں زیرِ تعلیم صاحبزادے نے اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ فیس بک پر چیٹ کے دوران پاک فوج کے بارے میں کچھ تضحیک آمیز خیالات کا اظہار کیا تھا۔یہ وہ دور تھا جب پاکستان آرمی پر ’ڈو مور‘ کے لئے دبائو شدید تر تھا۔نام نہاد’جمہوریت پسندلبرلز ‘کا گروہ جو سلامتی کے ادارے کو مغربی عزائم کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا تھا، جڑیں پکڑ رہا تھا۔صاحبزادے کی پوسٹ پر عوامی رد عمل آیا تو پوسٹ ہٹا دی گئی۔ بعد ازاں، وزیرِ موصوف نے صاحبزادے کی پاک فوج
اتوار 21 مئی 2023ء مزید پڑھیے

مستقبل پر نظر ،وقت کی ضرورت ہے!

پیر 15 مئی 2023ء
فیصل مسعود
لاہور ہی نہیں پورے پاکستان کے طول و عرض میںجو کچھ ہوااس کے نتیجے میںہر پاکستانی جذباتی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ فلیگ سٹاف ہائوس کی عمارت کی چاردیواری اوربعدا زاں خود عمارت کے اندر سے جو مناظر جستہ جستہ سامنے آئے، انہوں نے دلوں کو چیر کر رکھ دیا ہے۔ رفتہ رفتہ جب دھول بیٹھے گی،راکھ سے اٹھنے والادھواں سرد ہوگا ،جذبات ٹھکانے پر آئیں گے، تو ہی نقصان کی شدت کا اندازہ ہوگا۔ دن گزریں گے تو ذمہ داری کا تعین بھی ہو جائے گا۔ آج نہ ہوا تو آنے والیں نسلیں حساب لیں گی۔ تاریخ
مزید پڑھیے


جمہوریت کیسے مرتی ہے!

اتوار 07 مئی 2023ء
فیصل مسعود

دیکھنے میں آیا ہے کہ جاپان میں مغربی جمہوریت جبکہ چین میں یک جماعتی نظام اور سنگا پور میں فردِ واحد کی حکومت ہونے کے باوجود اِن سب ممالک نے حیران کُن حد تک ترقی کی ہے۔اس کے برعکس بے شمار جمہوری ممالک ہیں ، جہاں جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچتے ۔بیسویں صدی میں اس امر سے قطع نظر کہ کس ملک میں کونسا طرزِ حکومت رائج رہا ہو، یہ طے ہو چکاہے کہ وہی قومیں دنیا پر حکمرانی کریں گی جہاں محدود Elitist گروہوں کے مفادات کی نگہبانی کرنے والانظام نہیں بلکہ مضبوط اوروسیع البنیاد Inclusive) )قومی
مزید پڑھیے


فاشزم سے متعلق ’جمہوریت پسندوں‘ کا تاریخی رویہ

اتوار 30 اپریل 2023ء
فیصل مسعود
آج کل ’فاشزم‘ کی اصلاح ہمارے ہاں کثرت اور فروانی سے استعمال ہو رہی ہے۔ سیاسی تقسیم کے دو اطراف لوگ ایک دوسرے کے دورِ حکومت کو ’ فاشسٹ دور‘ کہہ کر یاد کرتے ہیں ۔ فاشزم آخر ہے کیا؟فاشزم بیسویں صدی عیسوی کے آغاز میں یورپ میں اٹھنے والی ایک دائیں بازو کی تحریک تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس تحریک کا بنیادی تصور معروف جرمن فلسفی فریڈرک نطشے کی مذہب مخالف سوچ سے کشید کیا گیاتھا۔ عام تاثر کے برعکس فاشزم چند افراد پر مشتمل کوئی کلٹ یا زیرِ زمین خفیہ کلب نہیں بلکہ ابتداء میں قدامت
مزید پڑھیے


احساسِ زیاں جاتا رہا!

اتوار 09 اپریل 2023ء
فیصل مسعود
تما م تر اشاریوں کے مطابق وطن ِ عزیز اپنی پچھہتر سالہ تاریخ کے بدترین معاشی دور سے گزر رہا ہے۔ اکثر و بیشتر ماہرین معاشیات بھی صورتِ حال کی سنگینی سے خبردار کرتے رہتے ہیں۔ ہماری ترجیحات مگر کچھ اور ہی دکھائی دیتی ہیں۔امریکہ میںمقیم پاکستانی نژاد ممتاز ماہرِ معیشت عاطف میاں کا شمار دورِ حاضرمیں عالمی سطح پرنامور پچیس بڑے معیشت دانوں میں ہوتا ہے ۔گزشتہ دنوں اپنے چند ٹویٹس کے ذریعے عاطف میاں نے پاکستانی معیشت کی صورتِ حال کو’ٹیل سپن‘ سے تشبیہہ دی ہے۔ جہاں ایک طرف شرح نموجمود کا شکارہے تو دوسری طرف مہنگائی ناقابل
مزید پڑھیے



لی کیوان کا سنگا پور اور ہمارا پاکستان!

اتوار 02 اپریل 2023ء
فیصل مسعود
سنگا پور محض 733مربع کلو میٹر پر مشتمل جزیرہے جو لگ بھگ دو سو برس قبل برطانوی تسلط میں آیا۔سال 1923 ء میں یہاں برطانوی نیول بیس قائم کی گئی تو سنگا پور جنوب مشرقی ایشیا میں عسکری سرگرمیوں کا مرکز بن گیا۔جنگِ عظیم کے خاتمے پر برطانیہ نو آبادیوں کو چھوڑنے پر مجبور ہونے لگا۔ سال 1959ء میں سنگا پور میں محدود خود مختاری کے ساتھ پہلی مقامی حکومت قائم ہوئی تو سنگا پور میںغربت و افلاس کا دور دورہ تھا۔ملیریااور ٹی بی جیسے مہلک امراض عام تھے۔خوراک کی قلت تھی جبکہ اسی فیصدآبادی گھروں سے محروم
مزید پڑھیے


یومِ پاکستان اور انتخابات کے التواء کا اعلان!

اتوار 26 مارچ 2023ء
فیصل مسعود
کیا پاکستانی معاشرہ حد سے بڑھی پولرائزیشن کا شکار ہے؟ سیاسی پولرائزیشن تو جب سے ہوش سنبھالا، ہم دیکھ ہی رہے ہیں۔بھٹو بمقابلہ ساری جماعتیں۔ پھر بے نظیربمقابلہ نواز شریف۔اور اب عمران خان بمقابلہ سٹیٹس کو کی ساری طاقتیں۔ پولرائزیشن سے زیادہ معاشرہ ہیجان کا شکار ہے۔ ظلم اورنا انصافی کا شکار ہے۔معرکہ اب پاکستانیوں اور پاکستانیوں پر مسلط نظام کے مابین ہے۔قوموں کی زندگیوں میں ایسے مواقع اکثر آتے ہیں۔ پورا سسٹم ایک طرف ہے جب کہ عوامی طاقت دوسری طرف ۔یہ بقا ء کی جنگ ہے ۔محدود آمدنی والے پاکستانی اب کوئی اور بیانیہ سننے کو تیارنہیں۔
مزید پڑھیے


لندن آرکسٹرا اور ہمارے ہاں کا انتشار !

اتوار 19 مارچ 2023ء
فیصل مسعود
عشروںپہلے رات گئے،دوسری جنگِ عظیم کی یاد میں گولڈن جوبلی تقریبات کے حوالے سے لندن سمفنی آرکسٹرا کی پرفارمنس پی ٹی وی پر نشر ہوئی۔(اس زمانے میں پی ٹی وی کو سرکاری ٹی وی نہیں پی ٹی وی ہی کہا جاتا تھا)۔نصف شب کا عالم تھا،رات کی خاموشی اور تنہائی۔ جنگِ عظیم کی دلخراش تباہ کاریوں کو دکھاتی خاموش ویڈیوز،جامد تصویریں اوربیسیوں سازوں اور اسی قدر سازندوں پرمشتمل دھنیں بکھیرتا آکسٹرا ۔نہ کوئی کمنٹری، نہ ہی ’سب ٹائٹلز‘۔ خاموش ویڈیوز کومگر زبان مل گئی ۔جامد تصویریں جیسے یکایک سسکیاں بھرنے لگی ہوں۔ کچرے کے ڈھیروںپر بیٹھے ڈرے سہمے بچے رونے
مزید پڑھیے


جمہوریت پسندوں کو عمران خان پر غصہ کیوں آتا ہے؟

اتوار 12 مارچ 2023ء
فیصل مسعود
ظلم رہے اور اَمن بھی ہو۔ہم نہیں جانتے حبیب جالب آج زندہ ہوتے تو کیا ہوتے۔ جمہور دوست اورآمریت مخالفت باغی ہوتے ،یا باقیوں کی طرح آج وہ بھی محض جمہوریت پسندہی ہوتے ۔ جمہوریت پسند آخر ہیں کون؟ سولہویں صدی میں جڑ پکڑنے والے لبرل فلسفے نے سیاست کی بنیاد استدلال، اصول اورمنطق (Rationalism) پر رکھی۔لبرلز ازم سے مراد ’آزاد معاشرے‘ کے اندر شہریوں کی زیادہ سے زیادہ آزادی ہے۔ لبرل ازم کو ماننے والے سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ آزاد مملکت کے آزاد شہریوں کی آزادانہ رائے پر چھوڑ دیا جائے کہ امورِ مملکت کون چلائے گا۔ اسی
مزید پڑھیے


جمہوری اقدار:مڈل کلاس اورمغرب زدہ لبرلز !

اتوار 05 مارچ 2023ء
فیصل مسعود
جنرل ضیاء الحق کے نوے دن’ مثبت نتائج‘ کے انتظار میںبرسوں پر محیط ہو گئے۔ فوجی حکمرانوں کا عام انتخابات سے انکار توقابلِ فہم ہے۔ جمہوری حکومتیں مگر چاہے کس قدر بھی بُری ہوں، عوام کے پاس جانے سے کنی کتراتے ہوئے اچھی نہیں لگتیں۔ پچھتر سالہ ملکی تاریخ میں کسی جمہوری حکومت کی طرف سے مختلف حیلوں بہانوں کی آڑ میں انتخابات سے فرار ایک ایسی تہمت ہے جو صرف موجودہ حکومتی اتحاد کے سر آئی ہے۔ ایک ایسا اتحاد کہ جس کے نام میں بھی’جمہوری‘ آتا ہے۔دوسری طرف اندیشہ ہائے دوردرازاگر لاحق نہ ہوں تو از کارِ
مزید پڑھیے








اہم خبریں