Common frontend top

قدسیہ ممتاز


سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور آزاد معیشت


اصولا ًلبرل معیشت کو ہر قسم کی حدود و قیود سے آزاد ہونا چاہئے اور ایسا ہوتا بھی ہے۔ دھن کا کوئی دھرم نہیں ہوتا۔ اس کا دھرم مسلسل بڑھوتری ہے ۔ اخلاقی اقدار اگر اس راہ میں رکاوٹ ہوں تو انہیں ایک طرف ڈال دینا اس کی شریعت میں بالکل مباح بلکہ عین مستحب ہے۔ مذہب اسی لئے لبرل معیشت کی آنکھ میںکھٹکتا ہے کہ اس میں موجود اخلاقی معیارات سرمائے پہ کہیں نہ کہیں قدغن لگا دیتے ہیں۔جب مذہب اسلام جیسا متحرک دین ہو جس میں ضرورت از زائد ہر شے صدقہ کرنے ، مال جمع نہ کرنے
جمعرات 04 اکتوبر 2018ء مزید پڑھیے

لبرل معیشت ، عسکری جارحیت اور تیسری دنیا

منگل 02 اکتوبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
دنیا کی معلوم تاریخ میں کبھی بھی بین الاقوامی تجارت و باہمی معیشت دفاع اور عسکری سرگرمیوں سے علیحدہ نہیں رہی۔چاہے وہ ولندیزی ہوں یا پرتگالی یا پھر انگریز ، سامراجی اقوام نے ہمیشہ ہی پہلے تجارت اور پھر اپنے تجارتی مفادات کو تحفظ و توسیع دینے کے لئے بالآخر عسکریت پسندی کا سہارا لیا۔ کالونیاں بنائیں اور مقامی وسائل پہ قبضہ کرکے انسانیت کی توہین و تذلیل کی ایسی داستانیں رقم کیں کہ آج بھی انہیں تحریر کرتے قلم کانپتا ہے۔جب سامراج کے مظالم حد سے بڑھے اور انسان اپنی ہی زمینوں پہ اجنبی ہوگئے تو ستائے ،کچلے
مزید پڑھیے


طریقہ واردات

هفته 29  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
محبت کے طریقہ ہائے واردات بدلتے رہتے ہیں۔ کبھی یہ کسی گھاک شکاری کی طرح شست باندھے بالکل تیار بیٹھی ہوتی ہے۔ آپ کتنے بھی محتاط ہوں یہ آپکو شکار کرلیتی ہے کیونکہ اس کا تجربہ آپ سے زیادہ ہوتا ہے۔کبھی آپ کسی خوش دل لڑ کے کی طرح اپنی دھن میں مست چلے جارہے ہیں کہ اچانک کسی منحوس کالی بلی کی طرح یہ آپ کا راستہ کاٹ لیتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے ہری بھری سڑک کانٹوں بھری پگڈنڈی میں بدل جاتی ہے۔کبھی آپ کسی آسیب کی طرح اس کے جھپیٹے میں آجاتے ہیں کیونکہ آپ غلطی سے
مزید پڑھیے


بدلتی دنیا میں پاکستان کے لئے روشن امکانات

جمعرات 27  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
صدر ٹرمپ جنرل اسمبلی میں حسب توقع خوب گرجے برسے۔ان کے خطاب کا ایک تہائی حصہ ایران سے براہ راست دھمکی آمیز تخاطب پہ مبنی تھا لیکن سچی بات ہے مزا نہیں آیا۔یہ وہی الزامات تھے جن کا تذکرہ ان ہی سطور میں گذشتہ کئی سال سے ایک تسلسل کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے۔ ایران کے امریکہ اور یورپ کے ساتھ جوہری معاہدے کی حقیقت جس پہ اس وقت بھی ری پبلکن کانگریس ممبران کو شدید تحفظات تھے ان ہی کالموں میں بیان کی جاچکی ہے۔ اس وقت بھی راقم کا خیا ل تھا کہ ایران کو
مزید پڑھیے


ہمیں کیا حاصل ہوگا؟

منگل 25  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
وزیر اعظم پاکستان کادورہ سعودی عرب کئی اعتبار سے کامیاب کہا جاسکتا ہے۔دوست ممالک کے دورے سفارتی اعتبار سے ناکام کبھی نہیں ہوتے البتہ آپ اپنے تعلقات کے بل بوتے پہ ایک دوسرے سے کیا حاصل کرتے ہیں یہ ہمیشہ اہم ہوتا ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات عشروں پہ محیط ہیں۔ ممالک کے درمیان تعلقات کی گہرائی اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ حکومتوںکی تبدیلی سے ان پہ فرق نہ پڑے۔اگر یہ معیار سامنے رکھا جائے تو سعودی عرب اور چین ہی وہ دوممالک ہیں جن کے ساتھ تعلقات میں حکومتوں کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں
مزید پڑھیے



قرضوں کا جال اور نئی حکومت

جمعرات 20  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
یہ جان کر آپ کو خوشی ہوگی کہ گو آئی ایم ایف جن شرائط پہ قرضہ دیتا ہے وہ بظاہر نہایت مخلصانہ نظر آتی ہیں لیکن جب کوئی ملک ان شرائط کو پورا نہیں کرتا تب بھی وہ کبھی اسے قرضہ دینے سے انکار نہیںکرتا۔ایسا نہ ہوتا تو پاکستان بارہا آئی ایم ایف سے بیل آوٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوتا جبکہ معیشت کی صورتحال ہر بار پہلے سے زیادہ خراب رہی ہو۔ کیا آپ نے کبھی سنا کہ پاکستان کا تجارتی توازن یا کرنٹ اکاونٹ توازن دل خوش کن حد تک کم ہی رہا ہو؟ برآمدات میں
مزید پڑھیے


خونی و بادی انقلاب

منگل 18  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
وہ پاکستانی ہی کیا جس کا اپنی پوری زندگی میںکم سے کم ایک مارشل لا، الیکشن، دھاندلی،ہڑتال، سرکاری ریکارڈ کی آتش زدگی ، کالا باغ ڈیم پہ احتجاج اور وی آئی پی موومنٹ سے پالا نہ پڑا ہو جسے عرف عام میں روٹ لگنا کہتے ہیں ۔چناچہ آپ نے گھنٹوں روکے گئے ٹریفک میں بیزار کن انتظار کے دوران دور تک سنسان سڑک دیکھی ہوگی۔ پھر نیلی بتی والی موٹرسائیکلوں اور سائرن لگی گاڑیوں کی ایک ڈار نمودار ہوتی تو کچھ امید بندھتی کہ اب جس منحوس نے گزرنا ہے وہ گزر ہی جائے گا۔اس کے بعد چمکتی لشلشاتی
مزید پڑھیے


و من بیمار۔ می گردم

هفته 15  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
میں نے رومی کو دیکھاجب وہ جمعہ کے ہفتہ وار خطبے کے لئے مسجد تشریف لائے۔انہوں نے قیمتی لباس پہن رکھا تھا۔ ان کے بادل جیسے سفید گھوڑے کی ایال میں سونے کے نازک موتی پروئے ہوئے تھے۔اس کی زین پہ باریک زری کا کام تھا اور قونیہ کی دھوپ میں اس کی چمک آنکھوں کو خیرہ کئے دیتی تھی۔ عشاق و طلاب کے پر مشتاق ہجوم میں وہ جہاں سے گزرتے مشک و عنبر کی خوشبو پھیل جاتی۔علم و حکمت کی پراسرار مہک اس کے علاوہ تھی۔تقرب الہیہ اور حکمت الوہی کی رازداری کی مہک جس سے مشام
مزید پڑھیے


خواہشات و امکانات

جمعرات 13  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
پاکستان میں ہر آنے والی حکومت گذشتہ حکومت کے متعلق یہی کہتی ہے کہ وہ اسے ورثے میں خالی خزانہ اور بدحال معیشت دے گئی اور بدقسمتی سے یہ سچ بھی ہوتا ہے۔ماضی میںپاکستان میں معاشی پالیسیاں جزوی طور پہ ملکی ضروریات کے پیش نظر نہیں بلکہ کسی مخصوص افراد یا انڈسٹری کے فائدے کو مد نظر رکھ کے بنائی گئیںاور انہوں نے معاشی خسارے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کی وجہ برسر اقتدار خاندان کا تجارت سے وابستہ ہونا یا کرپشن اور منی لانڈرنگ کے ذریعے لگائی گئی مخصوص انڈسٹریوں کی ملکیت ہے۔اسی کی دہائی
مزید پڑھیے


اصل گیم چینجر

منگل 11  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
امریکی وزیر خارجہ مائک مومپیو پاکستان سے ہوتے ہوئے بھارت پہنچے جو دراصل ان کی منزل مقصود تھا۔ پاکستان آنا ان کی سفارتی مجبوری بھی ہوسکتی ہے یا ممکن ہے وہ علم الیقین سے زیادہ عین الیقین کے قائل ہوں اور اپنی گنہ گار آنکھوں سے نئے پاکستان کے اس سربراہ کا دیدار کرنا چاہتے ہوں جو عنفوان شباب سے ہی بدتمیز مشہور تھا۔ مجھے تو یہ بھی شک ہے کہ اس کی تصدیق کرنے انہیں صدر ٹرمپ نے ہی بھیجا ہوگا کہ جائیوذری دیکھ تو آئیو، سچ مچ بدتمیز ہے یا ہمیں ڈرانے کے لئے مشہور کردیا
مزید پڑھیے








اہم خبریں