Common frontend top

قدسیہ ممتاز


بارے بدن بولی کچھ بیان ہوجائے


انگریزی اصطلاح باڈی لینگویج کا ترجمہ کسی ظالم نے کیا ہی خوب کیا ۔بدن بولی۔بدن بولی یا باڈی لینگویج بدن کی وہ زبان ہے جو الفاظ سے بالا ہوتی ہے۔اسے سنا نہیں جاسکتا البتہ محسوس کیا جاسکتا ہے۔یہ زبان کسی سے ملاقات کے دوران بے ساختہ طور پہ جاری رہتی ہے اور کبھی کبھی ارادتا اپنا لی جاتی ہے۔ پہلی صورت میں یہ عموماً کسی شخص کی فطری عادات و اطوار کا مظہر ہوتی ہے۔ اس کی عمومی زندگی کی نشست و برخاست ، گفتگو حتی کہ اس کی اخلاقیات بھی اس کی بدن بولی کا
هفته 08  ستمبر 2018ء مزید پڑھیے

اڑتالیس سال سے ایک پیج پہ

جمعرات 06  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
عین اس وقت جب امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائک پومپیو پاکستان میں قدم دھرنے کی تیاری کر رہے تھے ، افغانستان سے مولوی جلال الدین حقانی کی وفات کی خبر جاری ہوئی۔مجھے احساس ہے کہ ملک کے تجزیہ کاروں کے لئے اول الذکر کی آمد آخر الذکر کی رفت سے زیادہ اہم موضوع ہے لیکن میرا ذہن جلال الدین حقانی میں الجھ سا گیا ہے۔بات طبائع نازک پہ گراں تو گزرے گی لیکن کہے بغیر چارہ بھی نہیں ۔کچھ باتیں دل پہ قرض ہوتی ہیں۔ نہ کہی جائیں تو بوجھ بڑھتا جاتا ہے۔ سود در سود۔ماہ بہ ماہ۔سال بہ سال۔پورے سترہ
مزید پڑھیے


گردشی قرضے،قرض کی مے اور ہماری ترجیحات

منگل 04  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
پاکستان نازک دور سے نکل کر مزاحیہ دور میں داخل ہوچکا ہے۔ یہ وزیراعظم پانچ سال ہنساتا ہی رہے گا۔عجیب وزیر اعظم ہے۔ اسے خبر ہی نہیں ڈی پی او تبادلہ کیس میں آج سپریم کورٹ میں کیا ہوا۔بھئی ساری خدائی ایک طرف ۔باقی محاورہ سب اپنے ذوق کے مطابق پورا کرلیں اور ہاتھ پہ ہاتھ مار کر ٹھٹھا لگائیں۔ ایک سابق وفاقی وزیر نے ازراہ تفنن کہا: دیکھتے ہیں یہ حکومت گیارہ کھرب روپے کا گردشی قرضہ کیسے ادا کرتی ہے۔ کاش وزیر موصوف چین میں ہوتے۔ اول تو وزیر بننے کی نوبت نہ آتی،قسمت کے زور پہ بن
مزید پڑھیے


ورفعنا لک ذکرک

هفته 01  ستمبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
معاملہ کچھ یوں نہیں کہ اس بار بات ٹل گئی ہے۔ معاملہ یوں بھی نہیں کہ یہ آخری بار ہوگا۔ معاملہ یہ بھی نہیں کہ مغرب کو اس صورتحال کی نزاکت کا ادراک نہیں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان مغرب کو ہم سے بہتر جانتے ہیں۔ شاید جب انہوں نے گستاخانہ خاکوں کے متعلق مغرب کی لاعلمی یا بے خبری کی بات کی ہو تو ان کی مراد مغربی عوام ہوں۔ مغربی میڈیا بالخصوص مغربی پریس ناموس رسالت ﷺاور توہین مذہب کی حساسیت سے نہ صرف واقف ہے بلکہ وہ اس معاملے میں دو قدم آگے بڑھا کر ایک قدم
مزید پڑھیے


تاریخ کا فیصلہ کن موڑ اور عمران خان

جمعرات 30  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
بدقسمتی سے ستر سالوں میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور واشنگٹن رہا ہے۔ اس میں کلیدی کردار جہاں ہمارے وردی پوش حکمرانوں کا رہا ہے وہیں سادہ لباس والے بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ دیکھا جائے تو ہماری خارجہ پالیسی سات دہائیوں میں کبھی کسی جوہری تو کیا سطحی تبدیلی سے بھی نہیں گزری اور اس کی لرزتی کانپتی قطب نمائی سوئی ہر حال میںامریکہ کی طرف رخ کئے کانپتی اور جان کی امان مانگتی رہی۔ ساٹھ کی دہائی میں جان ایف کینیڈی نے دنیا میں کمیونزم کے اثر و رسوخ کو روکنے کے
مزید پڑھیے



آؤ مذاکرات کریں

منگل 28  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
افغانستان میں بیک وقت طالبان کی امریکی افواج اور افغان حکام کے ساتھ جھڑپیں ، امریکی ڈرون حملے اور ان پہ پینٹاگون کی خاموشی بھی جاری ہے اور ساتھ ہی کئی ڈپلومیسی ٹریک بھی عمل پذیر ہیں۔ستمبر میں ہونے والی ماسکو امن کانفرنس میں طالبان کے ساتھ مذاکرات متوقع ہیں جن میں شرکت سے تاحال امریکہ اور افغان حکومت نے معذرت ظاہر کردی ہے۔ افغانستان میں اصل فریق تو طالبان اور امریکہ ہیں ۔کسی ایک فریق کے بغیر آپ بارہ ممالک کا اجلاس بلا کر گڑ والی چائے تو پی سکتے ہیں مسئلے کا حل نہیں نکال سکتے۔معلوم ہوتا
مزید پڑھیے


گویا یہ بھی میرے دل میں ہے

منگل 21  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
میرے عزیز ہم وطنو اور خدا ہمارا حامی و ناصر ہو کے درمیان ستر سال سے اونگھنے پہ مجبور کردینے والی رٹی رٹائی اصطلاحات سے بوجھل غیر متاثر کن تقریروں کے انبار میں یہ ایک چونکا دینے والا خطاب تھا کیونکہ یہ عمران خان کا خطاب تھا جو چونکا دینے میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔ آخر انہوں نے ایک ماہ میڈیا اور کل کی حکومت اور آج کی اپوزیشن ہی نہیں خود اپنی پارٹی کے برزجمہروں اور ان گھاگ سیاست دانوں کو جو اڑتی چڑیا کے پر گننے ہی نہیں کترنے میں بھی ماہر سمجھے جاتے ہیں،تجسس میں مبتلا رکھا
مزید پڑھیے


وزیر اعظم عمران خان

هفته 18  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
جس وقت آپ یہ سطریں پڑھ رہے ہونگے ان شا اللہ العزیز وہ شخص وزیر اعظم بن چکا ہوگا جسے سیاست نہیں آتی تھی۔ ابھی وہ وزیر اعظم نہیں بنا تھا ، صرف انتخابات میں تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کی تھی ،تب سے دنیا کے ہر اہم ملک کا سفیر اس سے ملاقات کر چکا اور دنیا بھر کے سربراہوں نے اسے مبارک باد کے فون کئے۔ بعض کا دل ایک بار نہیں بھرا تو دوسری بار بھی فون کیا۔ سعودی عرب نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسی حکومت کو دو ارب ڈالر قرضہ دینے کا
مزید پڑھیے


ایسٹ انڈیا کمپنی سے قیام پاکستان تک

جمعرات 16  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
برطانوی سامراج نے محکوم ومغضوب ہندوستان پہ ہر وہ استعماری حربہ آزمایا جواس کی قوت و ہیبت میں اضافہ کرسکے۔ چونکہ اس کشور کشائی کا کوئی اعلی مقصد نہیں تھا اور اس کی ابتدا سرمائے کی ہوس میں مبتلا تاجروں کی اس گروہ نے کی تھی جسے سلطنت برطانیہ کی آشیرواد حاصل تھی اس لئے اس کا مقصد اولی سونا اگلتے ہندوستان سے سرمایہ برطانیہ منتقل کرنا تھا جو انہوں نے کیا۔ اس مقصد کے لئے ایسٹ انڈیا کمپنی نے بنگال کاا نتخاب کیا جہاں یورپ کا سرمایہ جاتا تو تھا لیکن واپسی کے امکانات صفر ہوتے تھے۔اس کا باعث
مزید پڑھیے


ایسٹ انڈیا کمپنی سے قیام پاکستان تک

منگل 14  اگست 2018ء
قدسیہ ممتاز
اس کہانی کے آغاز کا بھی ایک آغاز ہے، آخر رات دیا جلانے کے لئے سرشام ہی چراغ تیار کئے جاتے ہیں۔یہ بے مثال فقرہ شہرہ آفاق ادیب رابندرناتھ ٹیگور نے اپنے ناول سنجوگ میں تحریر کیا جو دل پہ رقم ہوگیا۔سچ تو یہی ہے کہ ہر کہانی کا آغاز وہی تو نہیں ہوتا جہاں سے وہ شروع ہوتی ہے۔ کہانی کی جڑیں تو اس کے پس منظر میں ہوتی ہیں ۔جب پس منظر ، کہانی کا بوجھ سہارنے سے انکار کردیتا ہے تو وہ اسے اگل دیتا ہے۔کہانی کا جنم ہوتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہانی شروع
مزید پڑھیے








اہم خبریں