Common frontend top

قدسیہ ممتاز


پانی پلوں سے بہہ چکا ہے


کس رعونت سے آئے تھے۔ کس خجالت سے نکالے جائیں گے۔ امریکہ افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے لیکن باعزت واپسی کا کوئی تو راستہ ہو۔کل کے مجاہدین جس طرح آج افغان لیڈروں کے ساتھ بھوربن میں بیٹھے خوش گپیاں کررہے ہیں،کیا حرج تھا اگر نوے کی دہائی میں یہی راہ اپنا لی جاتی۔مرحوم قاضی حسین احمد نے گلبدین حکمت یار کو ربانی اور احمد شاہ مسعود سے صلح کا مشورہ دیا جو حکمت یار نے رد کردیا۔ اس قصے کے راوی معروف صحافی اور افغان امور کے ماہر اسلم خان ہیں جنہوں نے راقم کے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر
منگل 25 جون 2019ء مزید پڑھیے

بے سمت اپوزیشن، ہارے ہوئے لہجے

هفته 22 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
عمران خان جنہیں سیاست نہیں آتی ، بڑے غیر محسوس طور پہ منجھی ہوئی اپوزیشن کے اعصاب کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔دوسری طرف کہیں یکجا اور اکثر تقسیم اپوزیشن کو بھی کوئی سنجیدہ نوعیت کا کام درپیش نہیں اس لئے وہ خوشی خوشی چار پانچ دن کسی ایسے ایشو پہ میڈیا پہ شور مچانے لگتی ہے جیسے یہی اہم ترین مسئلہ ہو۔ جس وقت آصف علی زرداری ،حمزہ شہباز اور شہباز شریف کے پارلیمنٹ میں پروڈکشن آرڈر جاری کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حکومت بظاہر مخمصے کا شکار تھی اپوزیشن کے پاس لے دے کر ایک ہی
مزید پڑھیے


محمد مرسی بے سر و صدا دفن شد

جمعرات 20 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
حسن البنا شہید سے محمد مرسی تک اخوان المسلمون کی داستان لکھی جائے تو اس کا عنوان کیا ہوگا؟وفا اور استقامت ۔ مصر کے حکمرانوں کی تاریخ لکھی جائے تو اس کا عنوان کیا ہونا چاہئے؟آمریت اور جبر و استبداد کا سلسلہ رواں،جس کا نشانہ ہر دور میں اخوان المسلمون رہی۔مصر کے حکمرانوں کا سیاسی سلسلہ نسب فرعون سے ملتا ہے۔ عرب اسرائیل جنگ میں جمال عبدالناصر نے اپنی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے بڑی رعونت سے کہا تھا:فرعون کے بیٹو آج تمہارا مقابلہ موسی کے بیٹوں سے ہے۔ پھر فرعون کے بیٹے تو حسب سابق و روایت بحر ذلت
مزید پڑھیے


سوشل میڈیا یا نوجوانوں کا مقتل؟

منگل 18 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
اکثر لوگ کسی صدمے سے گزرتے ہیں تو ان کا ذہن فورا ہی اس کو قبول کرلیتا ہے اور اعصاب کو ایسے سگنل بھیجنا شروع کردیتا ہے جس سے صدمے کی شدت کم ہوسکے جیسے آنسو بہنا،چیخنا چلانا اور بین کرنا۔اس طرح ان کے اعصاب جلد پرسکون ہوجاتے ہیں اور وہ حقیقت کا سامنا کرتے ہوئے جلد ہی نارمل زندگی کی طرف لوٹ آتے ہیں۔ میرے ساتھ اس کے برعکس ہوتا ہے۔صدمہ جس وقت میرے اعصاب سے ٹکراتا ہے وہ ایسے سن ہوجاتے ہیں جیسے بیر بہوٹی چھونے پہ بے حس اور ساکت ہوجاتی ہے۔دیکھنے والوں کو لگتا ہے شاید
مزید پڑھیے


روس اور پاکستان کے باہمی امکانات

هفته 15 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ انیسویں اجلاس میں پاکستان کے لئے عمران خان اور روس کے صدر پوٹن کی ملاقات کی اہمیت غالباً تنظیم کے اپنے اعلامیے سے بھی زیادہ ہوگی۔ روس پاکستان تعلقات جو ابتدا سے ہی سرد مہری کا شکار رہے پاکستان کے مکمل طور پہ امریکی کیمپ میں خیمہ زن ہونے کے بعد معاندانہ نوعیت اختیار کرگئے۔ ادھر بھارت سوویت روس کا اتحادی رہا اور روس پاکستان کے خلاف اس کی دامے درمے اور سخنے امداد کرتا رہا۔ حتی کہ ہماری تاریخ میں سانحہ سقوط ڈھاکہ کا ذلت آمیز موڑ آیا تو
مزید پڑھیے



گرفتاریاں،بجٹ اور جمہوریت کا حسن

جمعرات 13 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
ملک میں گرمی اور گرفتاریاں عروج پہ ہیں۔نہ گرمی نئی ہے نہ گرفتاریاں۔سابق صدر آصف علی زرداری پہلے بھی گیارہ سال جیل کاٹ چکے۔کس طرح کاٹی اور وہ جیل میں کن مراعات سے لطف اندوز ہوتے رہے یہ ایک علیحدہ بات ہے۔ نواز شریف کی قید اس بار البتہ کچھ طویل ہوگئی ہے۔جنرل مشرف کی مجبوری تھی کہ وہ انہیں بہت عرصہ پس زنداں نہیں رکھ سکتے تھے۔ ایک وجہ یہ تھی کہ نواز شریف کو نیلسن مینڈیلا بننے کا کوئی خاص شوق نہیں تھا ۔ دوسری بات یہ تھی کہ جنرل مشرف ایک مخصوص عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان
مزید پڑھیے


اونٹ کا ہونٹ گرنے کے منتظر

منگل 11 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
اپوزیشن کچھ بھول رہی ہے ۔ کسی فریب میں مبتلا ہے یا اپنے پیروکاروں کو مبتلا رکھنا چاہتی ہے ۔صحرا میں بیٹھے ایک اونٹ کو سامنے بیٹھا گیدڑ گھورے جاتا تھا۔تنگ آکر اونٹ نے پوچھا۔کیا مسئلہ ہے؟گیدڑ بولا تیرا نچلا ہونٹ لٹک رہا ہے۔بس کوئی دن جاتا ہے جب وہ گر پڑے گا اور میں مزے لے لے کے کھاؤں گا۔اونٹ اپنی معروف کروٹ سے جس پہ وہ بیٹھا تھا اور جس کی کوئی کل سیدھی نہیں ہوتی، کھڑا ہوا۔گیدڑ کو ایک لات رسید کی اور کہا:احمق یہ ہونٹ صدیوں سے ایسا ہی ہے اور ایسا ہی
مزید پڑھیے


دو بیانیے اور ان کا استعمال

هفته 08 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
پاناما کیس نے پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں تہلکہ مچا رکھا تھا۔ کئی سربراہان مملکت پاناما اسکینڈل میں اپنا نام آنے پہ خفت مٹانے اور اپنے خلاف عدالتی کارروائی پہ اثر انداز ہونے کے تاثر کو زائل کرنے کے لئے اخلاقی جرات سے کام لیتے ہوئے مستعفی ہوچکے تھے لیکن وطن عزیز میں صورتحال مختلف تھی۔اس وقت کے وزیراعظم اور آج کے کوٹ لکھپت کے قیدی نمبر 4470 نے پہلے تو اسے سنجیدگی سے لینے کو تیار ہی نہ ہوئے لیکن عمران خان پہلے ہی چار حلقوں میں انتخابی بے ضابطگی اورشریف خاندان کی کرپشن کے متعلق
مزید پڑھیے


ایں سعادت بزور بازو نیست

منگل 04 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
میں اسے پاکستان کی خوش قسمتی سمجھوں یا عمران خان کی سعادت کہ انہوں نے وزارت عظمی سنبھالتے ہی اپنے پہلے خطاب میں توہین رسالت مسئلے کو حل کرنے کے لئے عالمی سطح پہ قانون سازی کی تجویز دی اور دنیا کے ہر فورم پہ اسے اٹھانے کا وعدہ کیا۔نو ماہ قبل سینیٹ سے اپنے خطاب میں بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ مغرب میں ہونے والی توہین رسالت کی جسارتوں کے خلاف وہ او آئی سی میں آواز اٹھائیں گے۔اس وقت بھی انہوں نے عین وہی باتیں کیں تھیں جو چار روز قبل حسب وعدہ او آئی سی
مزید پڑھیے


جمعۃ الوداع

هفته 01 جون 2019ء
قدسیہ ممتاز
جمعہ کا دن بڑی مصروفیت کا دن ہوتا ہے۔ کچھ عرصے سے کچھ لوگوں پہ بھاری بھی گزر رہا ہے۔خیر یہ تو ان کے کرتوتوں کے سبب ہے۔جس کا بھگتان وہ بھگت رہے ہیں اور اس کے لئے جمعہ سے بہتر کونسا دن ہوگا۔سنا ہے حشر بھی جمعہ کے روز بپا ہوگا۔شاید اسی بہانے بے دھڑک کھل کھیلنے والوں کو مالک محشر کا کوئی خوف ہی آجائے۔وہاں تو کوئی لاہور ہائی کورٹ بھی نہ ہوگی ۔ضمانت نہ شفاعت۔ہاں جسے وہ اجازت دے۔وہ مالک الملک جسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔فعال لما یرید۔ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ جمعہ کے روز
مزید پڑھیے








اہم خبریں