Common frontend top

محمد حسین ہنرمل


یہ منفعت بخش تجارتیں،یہ رنگین دکانداریاں


خدمت کے نام پر یار لوگوں کی دکانداریاں خوب چلتی ہیں یوںبے روزگاری کے اس موسم میں آج کل ہرایک کاکسی نہ کسی نام پر دکان لگانے کودل کرتاہے۔ آج کل ہم اگر اپنے شہروں بالخصوص مضافاتی علاقوں میں جائیں توآپ کو تعویذ کرانے، جن اوربھوت نکالنے والوںکی دکانداریاںبہت مزے میں ملیں گی ۔بلکہ یوں کہیے کہ اس نوع کی تجارت ہرحوالے سے سدابہارتجارت ہوتی ہے۔ ان لوگوں نے چونکہ اپنی دانست کے مطابق (نعوذبااللہ) انسانوںکی تقدیربدلنے جیسے اہم کام کا بیڑہ اٹھا رکھا ہوتا ہے ،سُو ان کی دکانوں پر گاہک زیادہ بھی آتے ہیں اور تاش کے پتوں
پیر 20 مئی 2019ء مزید پڑھیے

بلوچستان۔ پبلک سروس کمیشن اورطلباء کی مایوسی

منگل 30 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
پبلک سروس کمیشن کا ادارہ طلباء کے درمیان مقابلے کے امتحانات منعقد کروانے والا ٹرانسپیرنٹ ادارہ سمجھا جاتاہے ۔ میرٹ پر اعلیٰ سرکاری ملازمتوں پر تعیناتیاں کرنا اس ادارے کی اولین ترجیح ہوتی ہے ۔ دوہزاربارہ میں کمیشن کے اسی وقت کے چیئرمین جناب اشرف مگسی نے اپنے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سیکشن آفیسرکی آسامیوں پر اپنی تین قریبی خواتین رشتہ داروں اور کئی اہم پوسٹوں پر بہت سے نااہل لوگوں کو بھرتی کیا۔غالباً یہ خبر پہلے ایک ٹی وی چینل پر بریک ہوئی اور پھرحرکت میں آکر نیب نے کوئٹہ میں کمیشن کے دفترپر چھاپہ مار
مزید پڑھیے


صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں

اتوار 28 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
روز پینترے بدلنے والے سیاستدانوں کی باتوں پر بھروسہ مزید وہی لوگ کرینگے جومحض اندھی تقلیدکے خبط میں مبتلا ہوتے ہیں۔ورنہ صاحب ِ موقف اور صاحب ِ رائے لوگ اب جان گئے ہیں کہ مملکت خداداد کے سیاسی طائفے کا نہ توکوئی قبلہ معلوم ہے نہ ہی کوئی دوٹوک موقف ۔یہ گویا ہر وقت چلمن سے لگے بیٹھے رہتے ہیں اور صبح وشام گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے رہتے ہیں،بقول داغ دہلوی
مزید پڑھیے


غنی خان کی دنیا

اتوار 21 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
غنی خان کی شاعری کے بارے میں کچھ کہنا یا لکھنا ایک مشکل کام ہے ۔ کئی دفعہ اس مشکل کام کو کرنے کا ارادہ کرلیتاہوں لیکن پھر ہچکچاجاتاہوں کہ ایک ایسے شاعر کے بارے میں آخر کیا لکھوں جوکسی کے ہاں فلسفی اورکسی کے نزدیک وہ ایک فلسفی شاعرتھے جبکہ خود انہوں نے اپنے آپ کوہمیشہ لیونے فلسفی کہاتھا۔جہاں تک میں نے ان کو پڑھا یا سنا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ مرحوم غنی خان مذکورہ تینوں صفات کے حامل شاعر تھے۔ان کی لازوال شاعری میں تصوف کے جلوے بھی ملتے ہیں اور فلسفیانہ پیچیدگیاں بھی ۔
مزید پڑھیے


’’تکبر اور فساد یا ام الخبائث‘‘

اتوار 14 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
کیا ہم نے کبھی غور کیا ہے کہ " تکبر " کیا ہوتا ہے ۔ اسی طرح ہم میں سے بے شمار لوگ " لفظ فساد " کا استعمال تو کرتے ہیں لیکن اکثریت کو اس لفظ کا مفہوم یا تو سرے سے معلوم نہیں ہے یا پھر اس کو روایتی انداز میں لیتے ہیں ۔ مثال کے طور پر ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ کسی کی پرآئش زندگی، خوش پوشی اور نظافت کو بھی تکبر کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں ۔ اس بارے میں راقم نے بذات خود بے شمار لوگوں کو یہ کہتے سنا
مزید پڑھیے



دینی مدرسوں میں کیا پڑھایا جاتاہے ؟ گزشتہ سے پیوستہ

بدھ 10 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
اسی طرح معقولات میںقطب الدین رازی ؒکی قطبی ،قاضی محب اللہ بہاری(1707ء ) کا سلم العلوم، میرسیدشریف جرجانیؒ کی کتابیںمیر قطبی اور صغریٰ کبریٰ جبکہ اثیرالدین ابہریؒ( 1344ء )کی ایساغوجی ،علامہ تفتازانی ہی کی تہذیب اور عبداللہ یزدیؒ(1575 ء )کی شرح تہذیب جیسی کتابیں درس نظامی کے تحت پڑھانے کا معمول تھا۔ درس نظامی کا دوسرا دور1866میںدارالعلوم دیوبند کے قیام کے بعد شروع ہوتاہے۔ دارالعلوم دیوبند میں بھی مولانا نظام الدین سہالویؒکے مذکورہ نصاب درس نظامی کو اپنایاگیاتاہم اس میں کچھ ترمیمات کی گئیں ۔مثلاً تفسیر میں دارالعلوم دیوبند والوں نے دور اول کے درس نظامی کی نہج پرطلباء کو
مزید پڑھیے


دینی مدارس میں کیا پڑھایا جاتاہے ؟

بدھ 03 اپریل 2019ء
محمد حسین ہنرمل
اہل مدارس کے حوالے سے بات کرنا ہمارے ہاں ہرکوئی اپنا استحقاق سمجھتاہے لیکن اس طبقے کے حق میںکلمہ ِ خیر نہ کہنے پرگویاسب نے اجماع کیاہے۔ باالخصوص نائن الیون ڈرامے کے بعدنہ صرف یہ طبقہ ہرطرف سے زیادہ زیرعتاب رہا بلکہ ان اداروں کے تعلیمی نصاب میں بھی کیڑے نکالنے کی رَیت چل پڑی ۔ سب سے بڑھ کر ستم ظریفی یہ ہے کہ مدارس کے نصاب سے ہر وہ شخص زیادہ الرجک نظرآتاہے جن کومذکورہ نصاب کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں۔ موجودہ حکومت میں ایک اہم عہدے پر براجمان وزیرصاحب نے تو گزشتہ دنوںیہ دعویٰ کرلیاکہ
مزید پڑھیے


کچھ تقاضے

هفته 30 مارچ 2019ء
محمد حسین ہنرمل
یہ دوسری صدی ہجری کا ابتدائی زمانہ تھااور عرب معاشرے میںمسلمانوں کے بیچ مسلکی مناظرے ایک عام روایت تھی۔ ایک دن خارجیوں کی ایک جماعت امام ابوحنیفہ ؒ کے پاس آئی اور کہاکہ ’’ مسجد کے دروزے پر دو جنازے ہیں،پہلا جنازہ ایک ایسی عورت کاہے جو زنا سے حاملہ ہوئی تھی اور بالآخرشرم کے مارے خودکُشی کرکے مرگئی ۔جبکہ دوسرا جنازہ ایک مرد کا ہے ،جو شراب کا پکا عادی تھا اور شراب پیتے پیتے اس کی موت واقع ہوئی‘‘۔امام ؒ نے پوچھا کہ ان دونوں کا مذہب کیا تھا؟ کیا یہودی تھے یاعیسائی تھے ؟ خارجیوں کا جواب
مزید پڑھیے


مفتی محمد تقی عثمانی سے بھی عداوت ؟

اتوار 24 مارچ 2019ء
محمد حسین ہنرمل
کراچی کو جس طرح پورے ملک کا معاشی مرکز سمجھاجاتاہے اسی طرح اس کے دینی اور علمی مرکز ہونے میں بھی دورائے نہیں۔ سہارنپور (ہندوستان) کی سرزمیں کو ایک زمانے میں دارالعلوم دیوبندجیسے دینی ادارے کاشرف حاصل تھا‘ الحمدللہ یہی شرف آج کل کراچی کو دارالعلوم کورنگی‘ جامعہ بنوری ٹاون اور جامعہ فاروقیہ جیسے مدارس کے قیام کے بعدحاصل ہوگئی ہے۔اسی لئے ہرسال ہزاروں کی تعداد میں نہ صرف ملک کے کونے کونے سے طلباء اس شہر کارخ کرتے ہیں بلکہ ہمسایہ ملکوں بنگلہ دیش ، برما ،افغانستان اور ایران کے علاوہ بے شمارافریقی اور عرب ملکوں کے طلباء
مزید پڑھیے


ختم بخاری کی روح پروَر تقریب میں شرکت

جمعرات 21 مارچ 2019ء
محمد حسین ہنرمل

ماہ رجب میں جب بھی دینی مدارس کی دستار بندیوں کاسلسلہ چل پڑتا ہے تومجھے ایک مشہور کتاب اور ایک کُندذہن طالبعلم کثرت سے یادآتے ہیں۔کتاب کانام صحیح بخاری ہے جبکہ طالبعلم سے میری مراد ملا زرغون اخوند ہے جوپندر ہ برس پہلے ژوب کے ایک مدرسے میں دورہ حدیث کے طالبعلم رہے تھے ۔ملازرغون اخوند کی کندذہنی کایہ عالم تھا کہ وہ مولوی توبن گئے لیکن حدیث کی مشہورکتاب(صحیح بخاری )کانام تک سیکھ نہیں پائے۔مذکورہ کتاب کی جلدکارنگ چونکہ پیلاتھا یوںملا زرغون اخوند بوقت ضرورت اسے’’پیلی کتاب‘‘ کہہ کر جان چھڑالیتے۔ گزشتہ اتوارکو ہمیں  بھی ’’پیلے رنگ کی مبارک
مزید پڑھیے








اہم خبریں