Common frontend top

محمد حسین ہنرمل


مولانا سمیع الحق شہید


ایک پہچان اُن کی جامعہ دارالعلوم حقانیہ تھی اور دوسری افغان جہاد اور افغان طالبان۔ دنیا مولانا سمیع الحق کو انہی دو حیثیتوں سے جانتی تھی ۔ جامعہ حقانیہ اکوڑہ میں ہزاروں کی تعداد میں طالبعلموں کی کفالت اور انہیں دینی علوم سے آراستہ کرنا مولانا سمیع الحق کی وہ بیش بہا خدمات تھیں جن کی ایک دنیا معترف رہی ہے ۔ جو لوگ مولانا کی اِن خدمات سے صرف نظر کرتے ہیں ، وہ گویا سورج کو ایک انگلی سے چھپانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔نوشہرہ کے قصبے اکوڑہ خٹک میںدارالعلوم ثانی کے نام سے شہرت رکھنے والاتاریخ علمی
جمعرات 08 نومبر 2018ء مزید پڑھیے

مولانا فضل الرحمن اور عمران خان ۔ مسئلہ کیاہے ؟

جمعرات 01 نومبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
سیاستدانوں کے درمیان سیاسی اختلافات کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔ ایسے اختلافات ہر وقت سیاستدانوں کے بیچ ہوتے رہتے ہیں اور شاید یہی سیاست کا حسن بھی ہے۔سیاسی منظرنامے کا رنگ اس وقت بدصورتی اور بدمزگی کا روپ دھار لیتاہے جب یہ حضرات ایک دوسرے سے سیاسی اختلاف کرنے کی بجائے ذاتی انتقام پر اتر آتے ہیں ۔اس انتقام کا بالآخر نتیجہ یہ نکلتاہے کہ یہ حضرات ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے اورایک دوسرے کو ننگی گالیوں سے نوازنے سے بھی احتراز نہیں کرتے۔ مولانا فضل الرحمن اور وزیراعظم عمران خان کی سیاست بھی آج کل اس مرحلے میں داخل
مزید پڑھیے


افغانستان اور وار آن ٹیرر

جمعه 19 اکتوبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
امریکہ میں نائن الیون کا واقعہ اٹھارہ برس پہلے رونما ہوا ۔اس واقعے کے بعد امریکہ نے دہشتگردی کے خلاف ایک جنگ شروع کرنے کی ٹھان لی جس کانام وار آن ٹیرررکھا گیا۔ وار آن ٹیرر کے تحت امریکہ نے ان لوگوں سے نمٹنا تھا جو القاعدہ کی طرح ورلڈ ٹریڈ سنٹرپر حملوں میں براہ راست ملوث تھے یا پھر افغان طالبان کی شکل میں اس تنظیم کے سہولت کار تھے۔ وار آن ٹیرر کے آغاز میں اس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے اعلان کیا تھا کہ امریکی حکومت صرف چند ہفتوں میں دہشتگردوں سے نمٹے گی۔ نائن
مزید پڑھیے


انقلاب لانے کا ایک سستا حل

پیر 15 اکتوبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
کیا ہم نے کبھی سوچاہے کہ ہماری اکثریت انقلاب اور تبدیلی چاہتی ہے۔ہم میں سے جو لوگ کسی مذہبی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں تو ان کا مطمح نظر بھی انقلاب ہوتا ہے۔ جن حضرات کاکسی قوم پرست پارٹی سے تعلق ہو تو ان کے دلوں میں بھی انقلاب اور تبدیلی کی تمنائیں انگڑائیاں لیتی رہتی ہیں۔ہمارے ڈاکٹر ز حضرات بھی انقلاب چاہتے ہیںاور ہمارے اساتذہ ، وکیل ، انجینئر ،مولوی ،پیر وفقیر غرض سبھی انقلاب کی راہ تک رہے ہیں۔ لیکن دوسری طرف ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم نے ابھی تک انقلاب کو سمجھابھی نہیں ہے ۔ہماری ڈکشنریوں
مزید پڑھیے


حوا کی بیٹی کی بدنصیبی

اتوار 14 اکتوبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
پرانے پاکستان میں حوا کی بیٹی کوان گنت مسائل درپیش تھے۔ کیونکہ اس معصوم ذات کے اوپر گھر کی چاردیواری کے اندر بھی مظالم ڈھائے جاتے تھے اور باہر بھی ۔ غیرت کے نام پر اس کا قتل گناہ سمجھا جاتاتھا نہ ہی چند پیسوں کے عوض اس کی نیلامی برائی کے زمرے میںآتاتھا۔قصورکی زینب کی طر ح اسے اغوا اور ریپ کرنے کے بعدموت کے گھاٹ اتارنابھی معمول کی بات تھی اورڈیرہ اسماعیل خان کی شریفاں بی بی کی صورت میں اس جنس کو برہنہ کرکے گلیوں میں گھمانا بھی ایک معمولی واقعہ تصور ہوتاتھا۔حواکی بیٹی کو ہرکونے میں
مزید پڑھیے



میں فیس بک ہوں

اتوار 16  ستمبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
میرا نام فیس بک ہے جبکہ مجھے سماجی رابطے کی ایک مشہور ویب سائٹ بھی کہا جاتاہے ۔میں 34 سالہ امریکی نوجوان مارک زکر برگ کی ایجاد ہوں ۔ مارک میرا مُحسن ہے کیونکہ مارک ہی کی خداداد صلاحیتوں کی برکت سے آج میرا استعمال دنیا کے کونے کونے میں ہوتاہے ۔ موجودہ دور میں مفید اطلاعات کے پھیلائو، تفریح اور علم کے حصول کے لئے میں ایک موثر ذریعہ بن چکی ہوں۔پل پل بدلتی خبروں کے رَسیا لوگ مجھے آن کرتے ہی دنیا کے ہر کونے میں پیش آنے والی نت نئی خبریں پڑھ اور سن لیتے ہیں۔
مزید پڑھیے


خودکُشی نہیں ، زندگی سے پیار

پیر 10  ستمبر 2018ء
محمد حسین ہنرمل
ا پنی پیاری زندگی کا خود اپنے ہاتھوں خاتمہ کرنا ایک مشکل ترین کام ہے۔بدقسمتی سے یہی مشکل ترین فعل آج کل اتنا آسان بن چکاہے کہ دنیا میںہرسال دس لاکھ کے قریب افراد اپنی زندگی کا خاتمہ اپنے ہاتھوں سے کرلیتے ہیں ۔خودسوزی کرنا،گلے میں پھندا ڈال کر خود کو لٹکانایااپنے سینے پر پستول سے گولی چلاناجیسے المناک واقعات آئے دن پیش آتے رہتے ہیں۔دس ستمبر دنیا بھر میںخودکشی کی روک تھام کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتاہے ۔ لفاظی طورپریہ دن ہمارے ہاں بھی منایا جاتاہے اور اس انتہائی فعل کی مذمت کی جاتی ہے لیکن
مزید پڑھیے


کیا سیکولر قوتیںجے یوآئی سے خوف زدہ ہیں؟

پیر 25 جون 2018ء
محمد حسین ہنرمل
جمعیت علمائے اسلام ف سے اس ناچیزکابڑا پرانا تعلق رہا ہے۔اپنی زندگی کے کم وبیش سولہ سترہ برس اس جماعت کے جلسوں، جلوسوں اورانتخابی مہمات میں لٹادیئے ۔الحمدللہ ،اس پورے عرصے میںاس جماعت کی جے ٹی آئی نامی طلباء تنظیم میں کسی عہدے کی مانگ کو ضروری سمجھااور نہ ہی بالائی سطح پر مجلس شوریٰ و عاملہ کا رکن بننے کیلئے زور ِبازو آزمایا۔جماعت کے اندر کُبار اور شیوخ حضرات کی عزت اپنی جگہ لیکن اُن سے ذاتی مفادات کی خاطر براہ راست تعلق استوارکرنے کی ذلت بھی کبھی گوارا نہیں کی۔اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مذکورہ جماعت
مزید پڑھیے


بلوچستان:خدمتِ خلق کا ایک دور ختم ، دوسرے کا انتظار

جمعرات 14 جون 2018ء
محمد حسین ہنرمل
بلوچستان میں پچھلے انتخابات کے دوران بھی ووٹ کو کافی عزت ملی تھی ۔کیونکہ ہم نے دیکھ لیا کہ عوام کے منتخب نمائندوں نے حلفیہ طور پر اپنے ووٹرز کو یقین دلاتے ہوئے کہاتھا کہ’’وہ بحیثیت رکن صوبائی اسمبلی اپنے فرائض اور کارہائے منصبی ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ انجام دیں گے ، وہ اپنے ذاتی مفاد کو اپنے سرکاری فرائض اور فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے اور وہ ہر حال میں تمام لوگوں سے بلاخوف ورعایت اور بلا رغبت وعناد قانون کے مطابق انصاف کا معاملہ کرکے دم لینگے ‘‘ وغیرہ ۔ہمیںبعدمیں یہ علم بھی
مزید پڑھیے


اور اب ایک نیا خیبرپختونخوا ۔۔۔۔۔

پیر 28 مئی 2018ء
محمد حسین ہنرمل
جمعرات کا دن تمام پشتونوں کیلئے بالعموم جبکہ قبائلی علاقے کے پشتونوں کیلئے بالخصوص تاریخی دن تھا۔ آٹھویں رمضان کے اس مبارک دن کوقومی اسمبلی کے دوتہائی اراکین نے فاٹا کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔ فاٹا انضمام کے حوالے سے آئین پاکستان کے آرٹیکل اکیاون ، انسٹھ، باسٹھ ، ایک سوچھ ، ایک سوپچپن ، دوسوچھیالیس اور آرٹیکل دوسو سینتالیس میں ترامیم کی گئی ہیںجسے اکتیسویں آئینی ترمیم کانام دے دیا گیا ہے۔ اس بل کی حمایت میں کل دوسو انتیس جبکہ مخالفت میں صرف داور کنڈی کا ایک ووٹ
مزید پڑھیے








اہم خبریں