Common frontend top

محمد حسین ہنرمل


اپنی برادری کے بارے میں قیوم چنگیزی کی تجویز


امن ،انسانیت اور دین کے دشمنوں نے ایک بارپھر ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا۔اب کی بار اس کمیونٹی کے وہ قابل رحم کان کنوں شہید کردیئے گئے جنہوں نے اپنے اہل وعیال کا پیٹ پالنے کی خاطراپنے گھر سے میلوں دور زمیں کی تہہ میں اپنی زندگیاں گزارنے کا رسک لیاہواتھا۔تین جنوری کومچھ کے علاقے میں گیارہ کان کنوں کو اغوا کرنے کے بعد ان کے ہاتھ پشت پر باندھ کراس بے دردی کے ساتھ کچھ کو گولیاں مارکراور کچھ تہہ تیغ کرکے شہید کردیئے گئے کہ انسانیت شرما گئی۔ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی بہت سے گھرانے اجڑ
هفته 09 جنوری 2021ء مزید پڑھیے

جے یوآئی سے مولانا شیرانی کی رحلت

جمعرات 31 دسمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
مولانا محمدخان شیرانی مزید جے یو آئی کی دنیا میں نہیں رہے۔جمعیت علماء اسلام سے اس بزرگ سیاستدان کا رشتہ ایک ایسے وقت میں ختم ہواجب ان کی سیاسی توانائی تقریباًجواب دے چکی ہے۔عمر کے اس حصے میں ایک معمر سیاستدان عموما ًپارٹی میں پیہم محبتیں اور عزت سمیٹتا ہے لیکن بدقسمتی سے مولانا شیرانی کے حق میں یہ سعادت نہیں آئی۔ سماجی رابطوں کے اس بے رحمانہ دور میں ہر کس و ناکس کو اُن کی ذات پر ایک دو جملے کھسنے کا موقع مل گیایہاں تک کہ انہیں ننگی گالیاں تک سننا پڑیں۔اس میں کوئی دو رائے نہیںکہ
مزید پڑھیے


پی ڈی ایم کالاہور شو اورمحمود اچکزئی کی تقریر!!

بدھ 16 دسمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
لاہور کے مینار پاکستان گراونڈ میں پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم )کا جلسہ حکومت ِ وقت کی اجازت اور رکاوٹوں کے بغیر کامیاب ہوکر رہا۔حسب معمول اس تحریک میں شامل تمام سیاسی اور ۵مذہبی جماعتوں کے رہنماووں نے اپنی اپنی تقاریر میں حکومت کی نالائقی اور اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی پرکھل کر بات کی اوراسی فلور سے حکومت سے مذاکرات نہ کرنے اور اگلے مرحلے میں اسلام آباد کے لئے لانگ مارچ اور استعفے پیش کرنے کا اعلان بھی کردیا۔تحریک کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنی تقریر میں آنے والے دنوں میں ملک میں انارکی کی بات کی
مزید پڑھیے


اگرمولانا اپوزیشن کا حصہ نہ ہوتے ۔۔۔؟

جمعرات 10 دسمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف پی ڈی ایم کے نام سے بننے والی گیارہ اپوزیشن جماعتوں کی تحریک اپنی عروج پرپہنچ چکی ہے۔بلکہ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ پی ٹی آئی حکومت کو چلتا کرنے اورجمہوری نظام کوشفاف بنانے پرمُصر یہ تحریک اب اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہوکربات ایوان زیریں اورایوان بالا اور صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں تک جاپہنچی ہے۔ استعفوں کے بارے میںابتداء میں دونوںبڑی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ میں ہچکچاہٹ کاشکار تھیں تاہم منگل کے پی ڈی ایم اجلاس کے دوران میاں نواز شریف کی تجویز کی حمایت
مزید پڑھیے


مولانا عبدالرحمن کاکڑ:ایک خوددارمُلا کی رحلت

منگل 08 دسمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
وہ بنیادی طور پر مدرسے کے فارغ التحصیل مُلا تھے لیکن فکری لحاظ سے روایتی ملائیت سے کوسوں دور تھے۔ وہ عالم دین تھے تاہم انہوں نے علم کو مال بنانے کا وسیلہ قطعاً نہیں بنایا۔ابتداء میں وہ سیاست کے میدان میں بھی قدم رنجہ ہوئے تھے لیکن بعد میں جب دیکھا کہ اس شعبے کی آنکھ سے حیا بھی نکل گئی تو ہمارے اس مُلا نے سیاسی حلقوں سے بھی اپنی راہیں جدا کرلیں۔گزشتہ دنوں ان کی رحلت کی خبر سن کر میں دلی طور پر افسردہ ہوا اور سوچنے لگا کہ ’’ موت بھی ان لوگوں کی تلاش
مزید پڑھیے



الوداع پروفیسر عمرخان ۔۔۔۔

جمعه 27 نومبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
ژوب ڈگری کالج کے مایہ نازپروفیسرجناب عمرخان کی اچانک رحلت کی خبر ہم سب کے دل ودماغ پر ہتھوڑے کی طرح برسی اورسبھی کوحددرجے رنجیدہ کردیا۔۔۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔پروفیسر عمر خان معمول کی طرح دو دن پہلے پیر کوبھی کالج آئے ہوئے تھے اور پہلے کی طرح ہشاش بشاش اور تر وتازہ تھے ۔کسے خبر تھی کہ ان کی موت فقط دو یوم کی مسافت پر کھڑی ان کاانتظار کررہی ہے؟کل مجھے پروفیسرسید اجمل شاہ بتارہے تھے کہ اُسی روزپروفیسرعمرخان نے باتوں باتوں میں اسے اور پروفیسر نجم الدین کو اپنے سینے میں ہلکے بوجھ
مزید پڑھیے


کابل یونیورسٹی حملہ اور بین الافغان مذاکرات

هفته 07 نومبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
کابل کو ایک مرتبہ پھر شدت پسندوںنے خون آلود کردیا۔رواں سال مئی میں اس شہر میں نومود بچوں کے ایک ہسپتال کودہشتگردوں نے نشانہ بناکر درجنوں ننھے پھولوں کو روند ڈالااور اب کی بارانسانی لہوپرپلنے والوںنے اس ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں خون کی ہولی کھیلی۔کابل یونیورسٹی میں پیر کو تین داعشی جنگجووں نے گھس کر پانچ گھنٹوں تک طلبا اور طالبات کو یر غمال بنائے رکھا اور شام تک اٹھارہ طلبا وطالبات بشمول چار دیگر افرادکو شہید اورستائیس کو گھائل کردیا گیا،انا للہ وانا الیہ راجعون ۔داعش یا دولت اسلامیہ العراق والشام نے پچھلے پانچ برسوں سے
مزید پڑھیے


بلوچستان : نظام تعلیم کیساتھ بے رحمانہ سلوک کب تک؟

اتوار 04 اکتوبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
نظام مینگل اس وقت بلوچستان میں ڈائریکٹر سکولز کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ پورے صوبے کے اسکولوں کے ڈائریکٹر کامطلب یہ کہ لگ بھگ بتیس اضلاع کے نصف تعلیمی ادارے کانظام جناب نظام مینگل صاحب کے رحم وکرم پرہے ۔جبکہ لطف کی بات یہ ہے کہ اس حساس نظام کے انتہائی ذمہ دار عہدے پر براجمان نظام مینگل صاحب کے ہاںدیانت، شفافیت اور اہلیت نام کی کوئی صفت سرے سے ہی نہیں ہے ۔دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ بلوچستان کے نظام تعلیم کو قابل رشک بنانے کی دعوے دار صوبائی حکومت نے ایک ایسے شخص کو
مزید پڑھیے


خدا کے ہاں اندھیر نہیں

اتوار 27  ستمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
بلوچستان کے جنوبی بیلٹ میں ایک زمانے میں سرداروں کابڑا طوطی بولتاتھا۔ یہ لوگ نمرود اور فرعون بنے ہوئے تھے اور اپنے اردگرد انسانوں کو درخت کے پتوں سے بھی کمتر اور ذلیل سمجھتے تھے۔ایک دفعہ ایک غریب پٹھان اپنے علاقے سے فرار ہوکر ان سرداروں میں سے کسی ایک سردارکے ہاں پناہ لینے آیا۔ کچھ عرصہ بعد سردار صاحب نے اس ہمسائے کی بیوی سے بزور طاقت ناجائز تعلقات استوار کیے ۔بیوی کاخاوند خوف کے مارے سردار صاحب کی ناقابل برداشت زیادتی اور بربریت پر چشم پوشی کرتا رہا۔ کچھ مہینے بعد اس بے چاری خاتوںکے ہاں ایک بچہ
مزید پڑھیے


حضرت اویس قرنی ؒ !!

اتوار 20  ستمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
ویسے تو رسالت مآبﷺ کے ساتھ حضرات صحابہ میں سے ہر ایک کی محبت اور عقیدت دیدنی ہوتی تھی۔لیکن آپﷺکے ساتھ جس تابعی کی فرط محبت پر صحابہ ؓکرام کوبھی رشک آتاتھا، وہ تاریخ میں اویس قرنی ؒکے نام سے مشہور ہیں۔ آپ ؒ کاپورانام اویس بن عامراور کنیت ابوعمرو تھا اوریمن کے مشہورعلاقے قرن میں583 ء کو پیداہوئے ۔رسالت مآب ﷺ کامبارک زمانہ پانے کے باوجود اویس قرنیؒ دیدارنبی ﷺسے شرف یاب نہ ہوسکے ۔ مورخین اویس قرنی ؒ کی اس محرومی کی دو وجوہات بتاتے ہیں ۔ پہلی وجہ یہ کہ نبی ﷺ کی زیارت کرنے میں اویس
مزید پڑھیے








اہم خبریں