Common frontend top

محمد حسین ہنرمل


اہل ِ مدارس کااستحصال کون کررہاہے ؟


وفاق المدارس پاکستان میں دینی مدارس کا سب سے قدیم بورڈ اور ملک گیردینی تعلیمی نیٹ ورک ہے ۔یہ 1959ء کوملک کے ممتازاورجید علمائے کرام کی کوششوںسے قائم ہوا۔ آج کل اس دینی تعلیمی بورڈ کے صدر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندرصاحب ہیں جبکہ اس بورڈ کے اصل محرک مولانا قاری محمد حنیف جالندھری ہیں جوکہ ناظم تعلیمات کے عہدے پرفائزہیں۔وفاق المدارس کے تحت فی الوقت پورے ملک میں بیس ہزار چھ سوپچاس مدارس بشمول شاخہائے رجسٹرڈ ہیں۔ایک لاکھ اکیس ہزار آٹھ سوسے زیادہ اساتذہ کرام ان مدرسوں میں درس وتدریس کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ زیرتعلیم طلباء وطالبات
جمعه 18  ستمبر 2020ء مزید پڑھیے

آئیے اُوزن کی تہہ کوبچالیں

پیر 14  ستمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
قدرت کے اس مُحیرالعقول کارخانے میں جس چیز بھی غور کرتاہوں تومجھے لامحالہ سورۃ رحمن یاد آتی ہے۔ اس مبارک سورۃ میں خدا انسان اور جنات کومتنبہ کرکے سوال کرتاہے کہ میری کس کس نعمت کا انکار کروگے کیونکہ ان کا کوئی حد وحساب نہیں ہے‘‘۔بلاشبہ عرش سے فرش تک خدا نے اپنی مخلوقات کیلئے نعمتوں ہی نعمتوں کے دسترخوان بچھائے ہیں اور اس سے مستفید ہونے والوں میں سب سے بہتر وہ ہیں جو اِن نعمتوں کا شکر اداکرنے کے ساتھ ساتھ اس پر غور بھی کرتے ہیں۔ میں نے آج کے اس مختصر کالم میں جس عظیم
مزید پڑھیے


قمردین کاریز: بلوچستان کا تَھر

جمعه 04  ستمبر 2020ء
محمد حسین ہنرمل
میڈیامیں صوبہ سندھ کے پسماندہ علاقے ضلع تَھر کے مسائل کا ذکر جب بھی سننے کو ملتاہے تو مجھے ژوب کا دور افتادہ سرحدی علاقہ تحصیل قمر دین کاریز یاد آتا ہے۔تھَر ایک حوالے سے پھر بھی خوش قسمت ہے کہ اس کی حالتِ زار کم از کم میڈیا میں خبروں کی زینت تو اکثر اوقات بنی رہتی ہے لیکن ہمارے قمر دین کاریز کا کیا کیجئے کہ نہ اس کے مسائل حل ہونے کا نام لے رہا ہیںنہ ہی ذرائع ابلاغ میں اس کی زبوں حالی پر بات ہوتی ہے -یہ سطور لکھتے وقت بھی قمر دین کاریز کے
مزید پڑھیے


لویہ جرگہ ۔ افغانستان کے مسائل کی کنجی

پیر 17  اگست 2020ء
محمد حسین ہنرمل
افغانستان کو جرگوں کا ملک کہاجاتاہے کیونکہ یہ افغانوں کے ہاں اس جمہوری عمل کانام ہے جس کے ذریعے افغان کئی صدیوں سے اپنے سیاسی ، سماجی اور ریاستی معاملات حل کرتے آئے ہیں۔ بنیادی طور پرجرگہ دو طرح کے ہوتے ہیں،لوکل اور زیریںسطح کے معاملات کونمٹانے کیلئے چھوٹاجرگہ جبکہ قومی سطح کے مسائل کے حل کیلئے ’’ لویہ جرگہ‘‘(گرینڈجرگہ) بلایاجاتاہے۔لویہ جرگہ میںبہت وسیع پیمانے پر افغان وطن کے علماء ، سیاستدان ، قبائلی عمائدین اور دانشوراں ایک معاملے کا سنجیدہ اور پائیدار حل نکالنے کیلئے اس میں حصہ لیتے ہیں اور اپنی تجاویز دیتے ہیں۔ افغانستان میں یوں تو
مزید پڑھیے


بلوچستان پر جعل سازوں کا راج

هفته 18 جولائی 2020ء
محمد حسین ہنرمل
میرے خیال میں اس بات پر اب پوری قوم کا اجماع ہوچکاہے کہ بلوچوں اور پشتونوں کا مشترکہ صوبہ’’بلوچستان‘‘ پسماندگی میں اپنی مثال آپ ہے ۔ خواندگی کی شرح اگر صوبہ پنجاب ،سندھ اور خیبرپختونخوا میں بالترتیب اکہتر ، انہتر اورساٹھ فیصد ہے تو بلوچستان میں یہ شرح مشکل سے اڑتالیس فیصد تک پہنچ رہی ہے ۔ بے روزگاری کا گویا ٹھکانہ بلوچستان ہی میں ہے اور صحت کے بنیادی وسائل کی اتنی قلت ہے کہ صوبائی دارالحکومت کے مرکزی اسپتالوں میں بھی مریض کا بروقت اور تسلی بخش علاج تقریبا ناممکن ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ حکومتیں
مزید پڑھیے



اقبال کی افغانستان یاترا (2)

هفته 11 جولائی 2020ء
محمد حسین ہنرمل
افغانستان کے متمدن اورتاریخی شہرقندھار پہنچ کر ہندوستانی مہمانوں نے ایسا محسوس کیا کہ گویا وہ اپنے سفر کی منزل مقصود پر پہنچ گئے ہیں۔ سیدسلیمان ندوی رقم طراز ہیں کہ ’’ قندھار پہنچتے ہی شہر کے کچھ ممتاز اصحاب ہم سے ملنے آئے جن میں خاص طور پر وزارت خارجہ افغانستان کانمائندہ متعینہ قندھاراور طلوع افغان کے ایڈیٹر عبدالحئی خان جیسے لوگ قابل ذکر ہیں۔سیرِ قندھار کے دوران اقبال اپنے دیگر ساتھیوں سمیت سب سے پہلے اس شہر کے مقدس اور تاریخی مقامۃ ’’خرقہ شریف‘‘ کی زیارت کیلئے گئے ۔ خرقہ شریف (چوغہ نبیﷺ)کے بارے میں مشہور ہے کہ
مزید پڑھیے


اقبالؒ کی افغانستان یاترا

بدھ 01 جولائی 2020ء
محمد حسین ہنرمل
لاہور اور کابل کے درمیان کئی دہائیوں پرمشتمل تنائو کے ماحول نے نہ صرف ان دو مسلم مملکتوں کے امن اور اکانومی کو نقصان پہنچایاہے بلکہ خدانخواستہ یہی تنائو برقرار رہا تو مستقبل میں یہ مزید خرابیوں کاباعث بن سکتاہے۔جنوبی ایشیاء کے یہ دونوں مسلم ممالک اگر ایک دوسرے کوخلوص دل سے تسلیم کر کے باہمی برادرانہ تعلقات استوار کرنے کا تہیہ کرلیں توپھر قابل رشک حد تک یہ دونوں امن اور خوشحالی کاگہوارہ بن سکتے ہیں۔میں جب بھی اسلام آباد اور کابل کے حکمران طبقے کے بیچ ’’ مَن مَن اور تُوتُو‘‘ کی کیفیت دیکھتاہوں تو مجھے مرحوم محمد
مزید پڑھیے


مثالی پولیس کی مثالی سزا

هفته 27 جون 2020ء
محمد حسین ہنرمل
ہم رائو انوار کے مظالم کارونا رو رہے تھے لیکن عامر تہکالی نامی نوجوان لڑکے کی عزت نفس کا جنازہ نکال کر پشاور پولیس نے رائوانوار کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔رائو انوار نے کراچی میں جعلی پولیس مقابلوں کے دوران نقیب اللہ محسود سمیت سینکڑوں بے گناہ لوگوں کوبے دردی سے قتل کرکے یہ پیغام دیا تھاکہ پولیس کہیں بھی اورکسی وقت بھی ایک بے گناہ انسان کوجان سے مارسکتی ہیں ۔تاہم پچھلے دنوں پشاور میںعامر تہکالی کی عزت پر حملہ کرکے مملکت خداداد کی پولیس نے یہ ثابت کردیا کہ اس وردی میں ملبوس اہلکار بے گناہ انسان کی
مزید پڑھیے


بنتِ حوا! ہم شرمندہ ہیں…

منگل 23 جون 2020ء
محمد حسین ہنرمل
بظاہر تو ہم بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ ہم ایک مسلمان معاشرے کا حصہ ہیں -لیکن ہم اگرچند سیکنڈ کے لئے اپنے گریبان میں جھانکنے کی زحمت فرمالیں تو یہ حقیقت بہت جلد ہم پرعیاں ہو جائے گی کہ ہم ہر حوالے سے قابل رحم مسلمان ہیں ۔ ہمسایوں کے حقوق ، شفاف لین دین ، اخوت ، سچائی اور دیانت کی دھجیاں اڑانے میں ہم ویسے بھی طاق ہیں لیکن حوا کی وہ بیٹی بھی ہم سے سنبھال نہیں ہو پارہی جو ایک بیوی کی صورت میں ہمارے گھر وں کی ایک وفادار نگران کا فریضہ سر انجام
مزید پڑھیے


محو حیرت ہوں کہ دنیا

اتوار 14 جون 2020ء
محمد حسین ہنرمل
انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے آنے سے پہلے ہماری دنیا ایک مستورالحال دنیا تھی ۔ ایک علاقے کے لوگوںکے رسم ورواج اور طرز معاشرت دوسرے علاقے کے لوگوں پر آشکار نہیںتھی ۔ہم نے نام تو بے شمار مذاہب کا سناتھا لیکن اپنے مذہب کے علاوہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے نظریات ہم نابلد ہوتے تھے۔ہمارے بیچ بس وہی زیادہ باخبروہی لوگ ہوتے تھے جو کتابوں ، اخبارات یا ریڈیو کے ذریعے دوسری دنیا کے لوگوں کے مذہب اور طرز معاشرت کے بارے میں کچھ پڑھتے یاسنتے تھے ۔ کیمرے کی آنکھ ہر جگہ موجودنہیں تھی
مزید پڑھیے








اہم خبریں