Common frontend top

مریم ارشد


امریکہ کی جانب پہلی اْڑان!


کبھی سوچا نہیں تھا کہ امریکہ کا سفر کروں گی۔ طویل ترین فلائٹ کا سوچ کر ہی دل بیٹھ جاتا تھا۔ پہلے تو مجھے ویزا لگوانے کے لیے اسلام آباد ایمبیسی میں جانا دْشوار ترین کام لگا تھا۔ بیٹی کے پْر زور اصرار پر ہم سب نے یہ کٹھن سفر بھی طے کر لیا۔ ڈیڑھ سال کے بعد ہمارے انٹرویو کی باری آ گئی۔ شدید گرمی اور کڑکتی دھوپ میں پارکنگ لاٹ سے نکل کر ہم ٹوکن لینے کو ایک بڑے سے ہال میں پہنچے جہاں صرف پنکھے چل رہے تھے کوئی ائیر کنڈیشنر نہیں تھا۔ وہاں سے ٹوکن
منگل 02 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

سرکاری خدمات کے محکمے

جمعه 08 مارچ 2024ء
مریم ارشد
سِول سروس میں لفظ سِول کا لغوی معنی ہے ’’ملکی اجتماعی شہری گروہ‘‘ اور سروس کا مطلب ہے ’’نوکری اور خدمت کرنا۔‘‘ لہذا سِول سروس دراصل اجتماعی طور پر شہریوں کی خدمت کرنے کی نوکری ہے۔ ذرا سوچیے! کتنی خوش نصیبی کی بات ہے کہ آپ نوکری بھی کر رہے ہیں جس سے ظاہر ہے آپ کا گھر بار بھی چلتا ہے اور ربّ تعالیٰ سے خدمت کا ثواب بھی پائے چلے جا رہے ہیں۔ اب بات کرتے ہیں بیورو کریسی کی اس لفظ کی اصطلاح فرانس سے شروع ہوئی جہاں بیورو کا مطلب ’’میز‘‘ ہے۔ یعنی جو لوگ میز
مزید پڑھیے


عوام اب کالی دال نہیں کھائے گی!

هفته 02 مارچ 2024ء
مریم ارشد
عوام کے اقتصادی اور معاشی پریشانیوں کا فوری حل تو شاید کسی بھی حکومت کے پاس نہیں۔ سیاست دان کہہ رہے ہیں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔ ظاہر ہے سب سے اوکھا کام مہنگائی پر قابو پانا ہے۔ لوگ گیس کے بلوں سے بلبلا اْٹھے ہیں۔ دو دن پہلے میں ایک نجی ہسپتال اپنے چیک اپ کے لیے گئی۔ واپسی پر اپنی کار کے انتظار میں داخلی دروازے پر میں گارڈ سے درخواست کر کے اس کی کرسی پر بیٹھی تو کہنے لگا: ’’میڈم! حکومت کب ہمارے بارے میں سوچے گی؟ مہنگائی نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
مزید پڑھیے


یادوں میں بسی خوشبو کا سفر

هفته 24 فروری 2024ء
مریم ارشد
خوشبو بھی کتنی عجیب اور دل کش چیز ہے۔ ہواؤں اور فضاؤں میں اْڑتی ہوئی ایک دوسرے تک پہنچ جاتی ہے۔ آپ اداس بیٹھے ہوں یا مغموم ہوں قریب سے کوئی خوشبو سے بھرا ہوا جھونکا گزرے تو طبیعت سرشار ہو جاتی ہے۔ خوشبوؤں کے ساتھ بہت سے جذبات جڑے ہوتے ہیں۔ خوشبو کے آنچل سے یادوں کی ایک بارات نکلتی ہے۔ خوشبو وہ مسافر ہے جو محبت کی راہ پر پیدل چلتی ہے۔ خوشبو کے مختلف رنگ ہوتے ہیں مگر اس کا دل ایک ہی الگ ہوتا ہے۔ خوشبو تو بند دروازوں میں سے بھی داخل ہو جاتی ہے۔
مزید پڑھیے


ایک قابلِ تقلید آہنی ماں!

جمعه 16 فروری 2024ء
مریم ارشد
ایک ماں ہے جو تقریباً 75برس کی ہے۔ زندگی کے مختلف اتار چڑھاؤ اس نے دیکھے۔ سیدھی سادی اللہ کے رستے پر چلنے والی عورت ہے۔ میک اپ اور بناوٹ سے مبّرا ایک خالص ماں۔ بالکل ویسے جیسے ہم سب کی مائیں ہوتی ہیں۔ جی ہاں! آپ سمجھ تو گئے ہوں گے میں شہر سیالکوٹ کی اس ماں کا ذکر کر رہی ہوں جو محترمہ ریحانہ امتیاز ڈار کے نام سے اب ایک انقلابی عورت کی پہچان بن چکی ہیں۔ یہ وہ ماں ہے جنہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی گئی۔ مبینہ طور پر ان کی بہوؤں بیٹیوں کے سروں
مزید پڑھیے



حکومت تو امانت ہے!

پیر 12 فروری 2024ء
مریم ارشد
جمہوریت کا سفر اپنے آزاد پنکھوں پر ہوتا ہے۔ جب پرندوں کو پنجروں میں رکھا جاتا ہے تو لا شعوری طور پر وہ پنجرے دراصل دلوں میں بن جاتے ہیں۔ پنجروں کی دیواروں سے سر ٹکرا ٹکرا کر لہو رسنے لگتا ہے۔ جب قید انتہاؤں پر پہنچ جائے تو پھر ٹوٹے ہوئے کمزور پَر پھڑ پھڑانے لگتے ہیں۔ جب قیدی پرندوں کی ڈاریں نکلتی ہیں تو فضاؤں میں رنگ اور آزادی بکھرنے لگتی ہے۔ کچھ ایسا ہی ماحول اس دفعہ آٹھ فروری کے انتخابات میں دکھائی دیا۔ جمہوریت کا مطلب شہریوں سے ہے۔ کسی بھی ملک کے ہر شہری کا
مزید پڑھیے


بوتل کا جن

هفته 03 فروری 2024ء
مریم ارشد
کہتے ہیں فن کار کسی بھی ملک کا سفیر اور پیام بَر ہوتا ہے۔ فن کار خواہ شاعر ہو، ادیب ہو، لکھاری ہو، چِتر کار ہو، گلو کار ہو، موسیقار ہو یا گیت کار ہو وہ بادِ نسیم کی طرح فضاؤں میں اپنے فن سے معطر خوشبوئیں بکھیرتا ہے۔ فن کار ایک سماج میں بستا ہے۔ وہاں کی مٹی میں نہ صرف امن کے بیج بَوتا ہے بلکہ اس کو پانی بھی دیتا ہے تاکہ بہار کے موسم میں محبت کے بْوٹوں پر پیار کی کلیاں کھلیں۔ مگر پتہ نہیں وطنِ عزیز میں کیسا جورو ستم کا موسم چل رہا
مزید پڑھیے


اْداسی، ٹھنڈ اور جبر سے بھرے دن!

هفته 27 جنوری 2024ء
مریم ارشد
پچھلے دو دن سے دل کچھ مغموم، اداس اور بے سمت سا ہے۔ بے نام سی اداسی سے طبیعت بوجھل ہو رہی ہے۔ کسی کام میں دل نہیں لگ رہا۔ مختلف اوقات میں بہت سی کتابیں بھی پڑھنا شروع کیں۔ مگر ذہن میں بے ہنگم سے خیالات آتے چلے گئے۔ دل موسم کی دْھند، ٹھنڈ اور اداسی میں ڈوبا ہوا ہے مگر وہ دل ہی کیا جو آسانی سے مان جائے۔ لہذا ہم نے دل کی باگیں کسیں۔ کچھ سختی کے چھانٹے مارے اور لکھنے کے لیے کاغذ قلم سنبھال لیا۔ سب سے پہلے چند کتابیں ذہن میں آئیں جیسے
مزید پڑھیے


انتخابات کی جانب دیکھتے ہوئے عوام!

جمعه 19 جنوری 2024ء
مریم ارشد
کیمبرج کی لْغت یعنی ڈکشنری کے مطابق لیول پلیئنگ فیلڈ ایسی صورتِ حال کو کہتے ہیں جس کے اندر سب کو برابر فائدے اور نقصانات مہیا کیے جاتے ہیں۔ ایک ایسا موقع جو سب کھلاڑیوں کو کھیل میں حصّہ لینے اور جیتنے کے لیے یکساں مہیا ہو۔ مگر ہمارے وطنِ عزیز میں یوں لگتا ہے جیسے یہ سب باتیں فرضی ہیں یا ایک واہمہ۔۔۔! ایک مشہور محاورہ ہے: ’’یہ گھوڑا اور یہ گھوڑے کا میدان‘‘ یعنی جیسے ہی گھوڑا میدان میں اترے گا تو پتہ چل جائے گا کہ گھوڑے میں کتنا دم ہے؟ لیکن اگر دوسرے کے مقابلے پر
مزید پڑھیے


میں ہوں جہاں گرد!

جمعرات 11 جنوری 2024ء
مریم ارشد
’’روایت شکن ہی روایت ساز ہوتا ہے۔‘‘ یہ پہلا جملہ تھا فرخ سہیل گوئندی صاحب کا اپنی کتاب ’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ کی تقریب رونمائی پر جو ہمارے تو دل میں اتر گیا۔ تقریب مکمل ہونے کے بعد ہم نے چائے پینے کے دوران انہیں کہا کہ آپ کا یہ جْملہ تو میں چْرا چکی ہوں۔ فرخ صاحب زور سے ہنسنے لگے۔ شاہی قلعہ میں مکاتب خانہ میں فروری 2021 کی ایک ڈھلتی ہوئی شام کو جب مدھم ہوتی ہوئی دھوپ دیواروں پر بیٹھی مسکرا رہی تھی، وہاں اس کتاب کی رونمائی تھی۔یہ نادر، انوکھی اور شاندار کتاب اپنے
مزید پڑھیے








اہم خبریں