Common frontend top

مظفر بخاری


کورونا‘بیگم اور کوّا


ملک میں آج کل صرف ایک چیز چل رہی ہے اور وہ ہے لاک ڈائون‘ اس لاک ڈائون کی وجہ سے مسلسل گھر میں ہوں اب تو یوں لگنے لگا ہے کہ لاک اپ میں ہوں یعنی حوالات میں ہوں۔ کل صبح کی بات ہے بیگم کچن میں ناشتہ تیار کر رہی تھی۔بچے اپنے اپنے موبائلوں کی بیٹری ختم کر کے سو رہے تھے پرانے وقتوں کے بچے گھوڑے بیچ کر سویا کرتے تھے۔ اس زمانے میں گھر گھر گھوڑے پائے جاتے تھے جنہیں سونے سے پہلے بیچ دیا جاتا تھا۔ ہمسائے آپس میں خریدوفروخت کر لیا کرتے تھے آج
جمعرات 14 مئی 2020ء مزید پڑھیے

برٹش پارلیمنٹری سسٹم اور قائد اعظم

منگل 12 مئی 2020ء
مظفر بخاری
پاکستان میں گاہے گاہے صدارتی نظام کا ذکر سننے میں آتا رہا ہے لیکن اب یہ ذکر قدرے تواتر سے ہو رہا ہے۔ پاکستان میں اس وقت جو نظام نافذ ہے وہ برٹش پارلیمنٹری سسٹم کہلاتا ہے۔ اس کے برعکس امریکہ اور فرانس وغیرہ میں جو نظام ہے اسے صدارتی نظام کہتے ہیں۔ اب یہ سوال بڑی اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے کہ کیوں نہ موجودہ نظام کو ترک کر کے صدارتی نظام اپنا لیا جائے۔ موجودہ حالات میں یہ کام ممکن بھی ہے یا نہیں کس طریق کار پر عمل کر کے ایسا ہو سکتا ہے۔ یہ بعد
مزید پڑھیے


میاں محمد شریف مرحوم(بسلسلہ ایچ بلاک، ماڈل ٹائون لاہور)

بدھ 06 مئی 2020ء
مظفر بخاری
سید شفقت علی شاہ(مرحوم) سرکاری ملازم تھے اور پارٹ ٹائم جرنلسٹ بھی تھے۔وہ شورش کاشمیری(مرحوم) کے رسالہ ’’چٹان‘‘ میں’’آنکھیں میری باقی ان کا‘‘ کے عنوان سے ایک شگفتہ کالم بھی لکھا کرتے تھے۔ ان کا تعلق ملازمین کی اس ایماندار Speciesسے تھا جو بڑی تیزی سے معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ وہ میرے برادرِ نسبتی کے سسر تھے اور خاندانی تقریبات میں ان سے اکثر ملاقات رہتی تھی۔ انہوں نے کسی زمانے میں روزنامہ ’’کوہستان‘‘ میں چھپنے والے میرے ابتدائی دور کے کالم پڑھ رکھے تھے۔ ان کالموں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں پڑھ کر ہنسی
مزید پڑھیے


علی بابا چالیس چور

پیر 27 اپریل 2020ء
مظفر بخاری
جن دنوں میاں شہباز شریف، آصف زرداری کو کرپٹ سمجھتے تھے۔ زرداری اور اس کی لوٹ مار ٹیم کو علی بابا چالیس چور کہا کرتے تھے۔ ایک بار کسی محفل میں میاں صاحب کی ملاقات ایک پڑھے لکھے شخص سے ہو گئی۔ یہ صاحب ایک ریٹائرڈ بیورو کریٹ اور معروف ادیب سید شوکت علی شاہ تھے۔ میاں صاحب نے حسبِ عادت باتوں کے دوران پھر فرمایا کہ علی بابا او اس کے چالیس چوروں نے پاکستان کو بڑی بے دردی اور سنگدلی سے لوٹا ہے۔ یہ سن کر شاہ صاحب نے جنہیں صحت زبان و بیان کا بڑا خیال رہتا
مزید پڑھیے


سیاسی شعور کا ذخیرہ

بدھ 22 اپریل 2020ء
مظفر بخاری
جیسا کہ قوم کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ سوشل میڈیا پر چند ذہین، تجربہ کار اور صاحبانِ بصیرت صحافیوں نے اپنے اپنے چینلز لانچ کر رکھے ہیں جن میں وہ بین الاقوامی اور قومی مسائل پر گفتگو کرتے ہیں۔ جب سے کورونا وائرس کی وجہ سے میں ہائوس اریسٹ ہوا ہوں، میں انہی چینلوں کو سن کر گزر اوقات کر رہا ہوں۔ سب چینل اپنی اپنی بولی بولتے ہیں۔ صرف ایک قدرِ مشترک ہے کہ سبھی آپ کو سب سکرائب کرنے اور ساتھ پڑی ہوئی گھنٹی کو دبانے کی تلقین کرتے ہیں۔ گھنٹی بجانا تو ہم بچپن سے سنتے
مزید پڑھیے



شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے

جمعرات 16 اپریل 2020ء
مظفر بخاری
بیگم کے انتقال کے بعد میں گھر میں اکیلا رہ گیا۔میرے علاوہ ایک ڈرائیور تھا جو ایک سرونٹ کوارٹر نما کمرے میں فون پر باتیں کرتا رہتا تھا۔اسے دیکھ کر میرا تنہائی کا احساس بڑھ جایا کرتا تھا گاڑی پر کہیں باہر جانا ہوتا تو میں اسے فون کر کے بلا لیتا۔ اس کے والدین فیصل آباد کے ایک گائوں میں رہتے ہیں۔ وہ شب و روز اسی تلاش میں رہتے کہ کوئی لڑکی مل جائے تو بیٹے کا نکاح کر دیا جائے۔ خدا کا کرنا یہ ہوا کہ لڑکی مل گئی اور نکاح کی تاریخ بھی پکی ہو گئی۔
مزید پڑھیے


طالب حسین

جمعه 13 مارچ 2020ء
مظفر بخاری
(1946ء ۔۔۔۔۔ضلع گورداسپور کا ایک گائوں) ہماری گلی میں ہمارے ایک رشتہ دار رہتے تھے جن کا نام طالب حسین تھا۔ اُن کی بیگم کو سب ’’پابھی‘‘کہتے تھے (یہ لفظ بھابی کی بگڑی ہوئی شکل ہے)۔ لمبی تڑنگی، بے ڈھب سی یہ خاتون بھی مجھے عورت کی بگڑی ہوئی شکل لگتی تھی۔ یہ جوڑا اولاد سے محروم تھا۔ طالب حسین پہننے اوڑھنے کے بہت شوقین تھے۔ کہیں جاتے تو اُن کی سج دھج دیکھنے والی ہوتی۔ صاف شفّاف، استری شدہ کپڑے، مائع لگی پگڑی کا فٹ ڈیڑھ فٹ اونچا طُرہّ ، پُر وقارچال ،
مزید پڑھیے


بچپن کی چند یادیں

پیر 09 مارچ 2020ء
مظفر بخاری
ایک دُنیا میرے بچپن کی دُنیا تھی اور ایک یہ دُنیا ہے جس میں ا ب رہ رہا ہوں۔ جب میں بچہ تھا، بچپن کی دُنیا سے نکلنا نہیں چاہتا تھا لیکن وقت نے مجھے دھکے دے کر اِس خوبصورت دُنیا سے جلا وطن کر دیا۔ میرے ساتھ دوسری ٹریجڈی یہ ہوئی کہ وقت نے مجھے اُس گائوںسے بھی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے محروم کر دیا جہاں میرے ننگے پائوں اوّل اوّل زمین کے لمس سے آشنا ہوئے تھے۔ 1947ء میں ضلع گورداسپور کے اِس گائوں سے میں ( خاندان سمیت) ایسے نکلا کہ دوبارہ وہاں جانے کا موقع
مزید پڑھیے


قربِ قیامت کی نشانیاں

بدھ 04 مارچ 2020ء
مظفر بخاری
قُربِ قیامت کی بے شمار نشانیاں ہیں ۔ میں نے جب سے اخبار پڑھنا سیکھا ہے( میں نے یہ صلاحیت نہایت کم عمری میں 1948 میں حاصل کر لی تھی) تب سے میں اخبارات میں قرب ِ قیامت کی نشانیوں والی خبر یں پڑھ رہا ہوں۔ اب یہ تعداد اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ مزید نشانیوں کی گنجائش نہیں رہی ۔ میرے خیال میں یہ بات بھی قربِ قیامت کی نشانی ہے کیونکہ جب قُربِ قیامت کی تمام نشانیاں ظاہر ہو جائیںتو پھر قیامت کے آنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن ہوتا یہ ہے کہ قیامت کی بجائے ،
مزید پڑھیے


ہسپتال ، جیل اور بوچڑخانہ

پیر 02 مارچ 2020ء
مظفر بخاری
یہ خبر تو قارئین کی نظر سے گزری ہی ہوگی کہ ایک خاتون نے جناح ہسپتال کے واش روم میں بچّے کو جنم دیا ۔ اِس خبر پر خاتون کئی ایک مبارک بادوں کی مستحق ہوگئی ہے۔ اے خوش نصیب خاتون تجھے مبارک ہو کہ تجھے اللہ تبارک وتعالیٰ نے بیٹے جیسی نعمت سے نوازا ۔ جناح ہسپتال سے زچہ وبچہ کا بخیریت اور زندہ نکل آنے پر بھی مبارک باد۔ ایک مبارک باد واش رُوم کے بر وقت میسّر ہو جانے پر۔ یہ مبارک باد میں اِس لئے دے رہا ہوں کہ تقریباً ہر سرکاری ہسپتال کے واش
مزید پڑھیے








اہم خبریں