Common frontend top

میجر جنرل (ر) زاہد مبشر


دورہ روس اور یوکرائن


اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس پہلے سے طے شدہ تھا اور اس کا ذرا بھر تعلق بھی یوکرین پر روسی حملے سے نہیں ہے۔تاہم حکومت پہ تنقید کے خوگر بضد ہیں کہ ان حالات میں وزیر اعظم کو اپنا دورہ ملتوی کر دینا چاہیے تھا۔لیکن یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کو یہ دعوت 23سال بعد ملی تھی اور اس دورے کو صرف پاکستان کے نفع اور نقصان کے نکتہ نظر سے ہی جانچا جانا چاہیے تھا۔اس دورے کا رو پذیر ہونا ہی پاکستان کے لئے سودمند تھا
هفته 26 فروری 2022ء مزید پڑھیے

تقسیم کا سفر

هفته 12 فروری 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستانی معاشرے میں تقسیم کا سفر جاری ہے۔مذہب کی تقسیم‘ فرقہ بندی‘ذات پات‘ رسم و رواج‘ صوبے‘زبان اور سیاسی گروہ بندی۔ آخری تقسیم جناب وزیر اعظم نے اپنی کابینہ میں کی ہے۔ کابینہ کے 50-55وزیروں اور مشیروں میں اب دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ایک سند یافتہ اور ایک غیر سند یافتہ، سند یافتہ وزیر صرف دس ہیں۔باقی 40-45وزیر و مشیر غیر سند یافتہ ہیں اور وزیر اعظم کی نظر میں ان کی کارکردگی ناقص ہے۔جس کابینہ میں ناقص کارکردگی کے وزراء کی تعداد تقریباً چار گنا زیادہ ہو‘اس کابینہ کی عمومی کارکردگی یا اوسط کارکردگی کا اندازہ لگانا بالکل مشکل
مزید پڑھیے


پاک چین دوستی کے ثمرات

هفته 05 فروری 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
وزیر اعظم عمران خان اپنے اہم وزراء کے چار روزہ دورے پر چین پہنچ چکے ہیں۔پاکستان کے لوگ یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ اس دورے سے پاک چین دوستی ایک نئی بلندی کو چھوئے گی۔دورے سے پہلے وزیر خارجہ‘وزیر منصوبہ بندی اور کامرس کے وزیر نے جو اخباری بیانات دیے‘وہ بھی ایک نئی امید کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں بین الاقوامی تعلقات میں دوستی کی بنیاد باہمی مفادات ہی ہوتے ہیں۔خوش قسمتی سے چین اور پاکستان کے باہمی مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔چین کا سب سے بڑا حریف امریکہ بھی اس
مزید پڑھیے


Too Little - Too Late

هفته 29 جنوری 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
احتساب ہی ان کا نعرہ تھا اور احتساب ہی ان کا نصب العین۔ حیرت کی بات ہے کہ عمران خان جو تئیس سالہ جدوجہد کا زعم رکھتے ہیں اور آکسفورڈ سے فارغ التحصیل ہیں‘ ساڑھے تین سال سے زائد عرصہ اقتدار گزارنے کے بعد ہی یہ جان سکے کہ وہ احتساب کرنے میں ناکام ہوئے ہیں اور ان کی احتساب کی ٹیم ناکارہ ہے۔ شہزاد اکبر ان کے قریبی ترین رفقائے کار میں سے تھے اور طاقتور ترین شخصیت سمجھے جاتے تھے۔ پی ٹی آئی کے وزراء ان سے خوف کھاتے تھے اور ان کے خلاف ایک لفظ بھی بولنے
مزید پڑھیے


قومی سلامتی اور دہشتگردی

هفته 22 جنوری 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
انارکلی لاہور میں بم دھماکے نے ایک بار پھر پاکستان کی سلامتی کے لئے نئے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔اگرچہ اس دھماکے میں بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا لیکن یہ دھماکہ آئندہ آنے والے خطرات کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔تین غریب لوگ جان سے گئے اور 29افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔اللہ تعالیٰ شہید ہو جانے والوں کے درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے ۔اس دھماکے کی ذمہ داری ایک نئی تنظیم بلوچ نیشلسٹ آرمی نے قبول کی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کی دیگر علیحدگی
مزید پڑھیے



لمحہ فکریہ

هفته 15 جنوری 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
سانحہ مری کی گرد اب بیٹھ رہی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک عجیب سانحہ تھا کہ پوری قوم تڑپ اٹھی۔ غلطی کسی کی بھی ہو اتنا بڑا جانی نقصان پوری قوم کو افسردہ کرگیا۔ غلطی کا تعین بھی نہایت ضروری ہے کہ آئندہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے اور اس کے ذمہ دار لوگوںکو نشان عبرت بنایا جا سکے۔ دنیا میں ایسے حادثات ہوتے رہتے ہیں‘ کہیں سمندری طوفان ساحل کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور کہیں زلزلہ اپنی تباہ کاریاں پھیلاتا ہے۔ اس حادثے کے بعد حکومت اور اپوزیشن دونوں کا ردعمل پوری قوم کے
مزید پڑھیے


ستمگر دسمبر

هفته 18 دسمبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
ہر سال دسمبر کا مہینہ ہمارے لئے تلخ یادیں لے کر آتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ کا المناک ترین سانحہ 16دسمبر کو رونما ہوا۔پاکستان دولخت ہو گیا اور ہم دیکھتے ہی رہ گئے۔16دسمبر سے چند دن پہلے تک بھی ہماری حکومتیں ہمیں سبز باغ دکھا رہی تھی اور قوم کو بتایا جا رہا تھا کہ حکومت نے حالات پر قابو پا لیا ہے اور انشاء اللہ فتح ہماری ہو گی۔میڈیا کافی حد تک پابند تھا اور شاید میڈیا کے لوگ بھی حالات سے پوری طرح باخبر نہیں تھے۔ میڈیا کی آزادی کے خلاف تاویلیں دینے والے بھی کم نہیں ہیں۔لیکن
مزید پڑھیے


خود شکنی

هفته 11 دسمبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
سیالکوٹ کا سانحہ بظاہر ایک آدمی کی موت ہے لیکن اس واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اقوام عالم کی نظروں میں پاکستان کی عزت خاک میں ملا کر رکھ دی ہے۔المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔باچا خان یونیورسٹی کے مشال کا کم و بیش اسی طرح کے واقعہ کا شکار ہوا۔اس تازہ حادثے میں ہلاک کیا جانے والا سری لنکا کا شہری تھا،جس وجہ سے اس کی اہمیت اور زیادہ بڑھ گئی ہے اور حکومت حرکت میں آئی ہے۔ایسے واقعات کا ایک قانونی پہلو ہے اور
مزید پڑھیے


طویل المدتی منصوبوں کی ضرورت

هفته 04 دسمبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
آج کی تازہ خبر یہ ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں رواں سال کی بدترین مندی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔تاجروں کے 332ارب روپے ڈوب گئے ہیں۔ تاجر پریشان ہیں اور متفکر ہیں کہ منی بجٹ کس کس صنعت کے لئے موت کا پیغام لے کر آتا ہے۔اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ہمارے ملک کا کوئی تاجر یا صنعت کار خوشی سے ٹیکس دینے پر تیار نہیں ہے اور آج تک کسی بھی حکومت نے تہہ دل سے ٹیکس نیٹ بڑھانے کی کوشش نہیں کی ہے۔ جس حکومت نے بھی یہ کوشش کی ہے ،بڑی جلدی اس کے
مزید پڑھیے


پاکستان کی سیاست

هفته 27 نومبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان کی سیاست‘آڈیو اور ویڈیو سیاست بن کر رہ گئی ہے۔ اصولوں کی سیاست عنقا ہے۔کاروبار کے لئے سیاست اور سیاست کے لئے کاروبار ہی سیاسی جماعتوں کا وطیرہ ہے۔سیاسی جماعتوں پر خاندانوں کی اجارہ داری ہے۔چند طاقتور خاندان جو فیصلہ کرتے ہیں غلاموں اور کنیزوں کی فوج ظفر موج اس فیصلے کے دفاع میں زمین اور آسمان کے قلابے ملانے لگتی ہے۔اپنا ذہن استعمال کرنے یا سوال اٹھانے کا رواج قصہ پارینہ ہو چکا ۔جو سوال اٹھانے کی جرأت کرے وہ راندہ درگاہ قرار پاتا ہے۔سوال اٹھانے والے کم سے کم تر ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ ان کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں