Common frontend top

ڈاکٹر طاہر مسعود


عام آدمی کی مجبوریاں


پچھلے کالموں میں ہم نے جمہوریت میں عام آدمی کی اہمیت کا تذکرہ کیا کہ فی زمانہ حکومت بنانے کا اختیار عام آدمی اور اس کی اکثریت کو مل گیا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ووٹ کی طاقت سے عام آدمی کی اکثریت کسی بھی سیاسی پارٹی کو برسراقتدار تو لے آتی ہے اور اسی یقین کے ساتھ کہ انتخابات جیتنے والی پارٹی حکومت میں آ کر ان کے مسائل حل کردے گی لیکن تجربے نے بتایا کہ ایسا نہیں ہوتا۔ عوام کے ووٹوں سے حکومت بنانے والی سیاسی پارٹی عوام کی امنگوں پر پورا نہیں اترتی۔ نتیجے
منگل 21 جولائی 2020ء مزید پڑھیے

حرف انکار کے سوا

اتوار 19 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
ان دنوں میڈیا میں ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کی ایک نجی تعلیمی ادارے سے برطرفی کا بہت چرچا ہے۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ پرویز ہود بھائی جو اپنے نظریات میں سیکولر اور لبرل سکالر ہیں‘ اپنی کلاس میں ایسے خیالات کا اظہار کیا کرتے تھے جو پاکستان کی بنیاد دو قومی نظریے اور اسلام سے متصادم تھے۔ وہ اس سے پہلے بھی ایک اعلیٰ معیار کے تعلیمی ادارے سے ان ہی الزامات کی بنا پر نکالے جا چکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ بتائی جاتی ہے کہ مذکورہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے انہیں خود برطرف نہیں کیا۔ ان
مزید پڑھیے


ہمارا اور مغرب کا سیاسی نظام

جمعه 17 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
اس وقت دنیا میں زیادہ ترتین قسم کے نظام حکومت پائے جاتے ہیں۔ جمہوریت‘ بادشاہت اور فوجی ڈکٹیٹر شپ، کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں عملاً جمہوریت نافذ ہے لیکن ماضی کا تسلسل جاری رکھنے کے لئے بادشاہت کو بھی باقی رکھا گیا ہے یہ الگ بات کہ اس کی حیثیت رسمی ہے۔ ان ملکوں میں برطانیہ‘ کینیڈا‘ جاپان اور ڈنمارک شامل ہیں۔ آج ہم اس موضوع پر غور کریں گے کہ ان مذکورہ ملکوں نے جمہوریت کے ساتھ بادشاہت کی آمیزش کو کیوں ضروری سمجھا۔ اس حوال پر غور کرنا چاہیے اس لئے کہ جس خطے میں ہمارا ملک واقع
مزید پڑھیے


ہمارا سیاسی نظام

جمعرات 16 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
اکثر اوقات ہمارے ملک کے سیاسی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ یہ نظام گلا سڑا اور ناکارہ ہو چکا ہے۔ اس نظام میں رہتے ہوئے ہمارے عوام کو نہ عدل و انصاف مل سکتا ہے اور نہ ان کے سیاسی اور معاشی مسائل ہی حل ہو سکتے ہیں۔ غالباً یہ اعتراض درست ہے۔ کیونکہ عملاً صورت حال ایسی ہی ہے لیکن اعتراف کرنے والے یہ نہیں بتاتے کہ اس نظام کی اصلاح کیسے ہو سکتی ہے۔ وہ کون سے نقائص اور خامیاں ہیں جنہوں نے اس نظام کو اندر اور باہر
مزید پڑھیے


نیا نظام کب آئے گا؟

منگل 14 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
ایک عام آدمی کیسے زندگی گزارتا ہے؟ پیدا ہوتا ہے‘ بڑا ہوتا ہے‘ شادی بیاہ کرتا‘ بچے پیدا کرتا‘ انہیں پوستا پالتا اور پھر ایک زندگی گزارتے گزارتے دنیا سے گزر جاتا ہے۔ مٹی میں دفن ہو کر مٹی ہو جاتا ہے۔ کیا خدا نے اسی آدمی کو زمین پر اپنا نائب اور خلیفہ بنایا تھا؟ کیا اسی کو اپنی وہ صفات بخشی تھیں کہ جن سے وہ دنیا کا نقشہ بدل دے یا نائب اور خلیفہ جنہیں بنایا انہوں نے دنیا کو تبدیل کیا۔ تو پھر یہ آدمی جو عام سا ہے جیسے عام سے جانور ہوتے ہیں‘ یہ عام
مزید پڑھیے



احترام آدمیت کیا اور کیسے؟

اتوار 12 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
پچھلے کالم میں ہم نے گفتگو یہاں پر مکمل کی تھی کہ انسان کو انسان کا خون بہانے سے روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ انسان کے احترام اور اس کے وقار کو بحال کیا جائے۔ جب تک آدمیت کا احترام اور اس کی عزت پامال ہوتی رہے گی انسانی خون بھی ارزاں رہے گا۔ سوال یہ ہے کہ احترام آدمیت اور وقار انسانی کیا چیز ہے؟ اس کے معنی کیا ہیں؟ جب تک ہم یہ طے نہ کرلیں ہم اپنے اصل مقصد تک نہیں پہنچ سکتے۔ ہم دانشوروں کی گفتگوئوں ، ادیبوں ، شاعروں کی تحریروں
مزید پڑھیے


’’انسان خون کیوں بہاتا ہے؟‘‘

هفته 11 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
آدمی ہی آدمی کا دشمن ہوتا ہے۔ آدمی جانوروں کا‘ نبانات کا‘ جمادات کا‘ زمین و آسمان کا دشمن نہیں ہوتا۔ وہ دشمن ہوتا ہے تو آدمی کا۔ آدمی کا پہلا دشمن قابیل تھا جس نے اپنے سگے بھائی ہابیل کوقتل کردیا۔ قتل کر کے پچھتایا کہ اب میں بھائی کی لاش کا کیا کروں۔ تب خداوند نے دو کوے بھیجے۔ دونوں قابیل کے سامنے آ کر لڑنے لگے۔ ایک کوے نے دوسرے کوے کو مار ڈالا اور پھر زمین کھود کر اس نے مردہ کوے کو زمین میں دفن کردیا۔ کوے سے قابیل نے سیکھا کہ اسے اپنے مردہ
مزید پڑھیے


کورونا اور قرنطینہ

بدھ 08 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
کورونا کی بیماری بھی عجیب بیماری ہے۔ اچھا بھلا آدمی کورونا کا شکار ہوتا ہے اور تنہائی میں چلا جاتا ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں خود کو کسی کمرے میں بند کرلو‘ ملنا جلنا چھوڑ دو‘ کمرے سے باہر نہ نکلو‘ کسی سے بات چیت نہ کرو‘ گپ شپ سے پرہیز کرو۔ اب آدمی تو پھر آدمی ہے‘ کسی سے نہ ملے‘ حال دل نہ کہے‘ دوسروں کے لڑائی جھگڑوں میں نہ پڑے‘ غیبت نہ کرے‘ بدگمانی اور بدزبانی نہ کرے تو بھلا وہ آدمی ہی کیا اور زندگی کا لطف ہی کیسا۔ ہمارے ایک عزیز آخری فلائٹ سے اپنی بیگم
مزید پڑھیے


کورونا وائرس کا مخمصہ

پیر 06 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
جب سے کورونا وائرس کی وبا آئی ہے‘ ہم سب ایک مخمصے میں پھنس گئے ہیں۔ مخمصہ یہ ہے کہ کورونا وائرس کو کیا سمجھیں۔خدا کا عذاب یا خدا کا انعام۔ عذاب تو یہ ہے کہ لوگ بیمار پڑ رہے ہیں‘ مر بھی رہے ہیں اور انعام یہ کہ سڑکوں پر ٹریفک کا پہلے جیسا تکلیف دہ رش نہیں رہا۔ بازار بڑی حد تک سنسان ہو گئے۔ پٹرول کی قیمتیں نیچے آ گئیں۔ گھروں میں رشتہ داروں نے آنا جانا چھوڑ دیا۔ ان کی مہمان داری پہ اٹھنے والا خرچہ پانی نہ رہااور بھی بہت سے فائدے ہوئے جن کا
مزید پڑھیے


یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسیں…لمحہ فکریہ

اتوار 05 جولائی 2020ء
ڈاکٹر طاہر مسعود
ملک کی یونیورسٹیوں کو بند ہوئے چار مہینے گزر چکے ہیں۔ اس عرصے میں نہ حکومت کو خیال آیا نہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹیوں کو کہ طلبہ کی تعلیم کا جو حرج اور نقصان ہورہا ہے، اس کی تلافی کیسے کی جائے۔ خداخدا کرکے اب جو خیال آیا اور آن لائن کلاسیں شروع کی گئیں تو اس نئے تجربے نے اتنے مسائل پیدا کردیئے اور اتنی دشواریاں اور رکاوٹیں پیش آرہی ہیں کہ زیادہ سے زیادہ یہی کہا جاسکتا ہے کہ کلاسوں کے نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے۔ یہ سلسلہ اور زیادہ بہتر اور مفید ہوجاتا اگر ایچ
مزید پڑھیے








اہم خبریں