Common frontend top

یوسف عرفان


یہ چمن مجھ کو آدھا گوارا نہیں


مشیر کاظمی پاکستان کی قومی، فلمی اور رثائی یعنی مرثیہ نگاری کی شناخت ہیں۔ ان کا دل وطن کی مٹی سے محبت میں گندھا ہوا تھا۔ انہوں نے جو لکھا، اچھا لکھا اور دل سے لکھا ۔ جو بات دل سے نکلتی ہے، اثر رکھتی ہے۔ ان کا زمانہ(22اپریل 1922، تا 8دسمبر 1975ئ) پُرآشوب تھا۔ انہوں نے پاکستان بنتے اور ٹوٹتے دیکھا۔ انہوں نے گیت، نغمے اور مرثیے لکھے مگر جو مرثیہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی (16دسمبر 1971ئ) کا لکھا، اس نے سب کو تڑپا اور رلا کر رکھ دیا۔ سقوط ڈھاکہ پاکستان بلکہ عالم اسلام کی تاریخ کا خونچکاں
پیر 22 جنوری 2024ء مزید پڑھیے

پاک ایران کشیدگی۔واقعاتی جائزہ

اتوار 21 جنوری 2024ء
یوسف عرفان
پاک ایران کشیدگی اچھی نہیں اب ہو گئی تو بڑھنے سے روکنا چاہیے۔چین اور ترکیہ نے مصالحتی ثالثی کا مشورہ دیا ہے۔ یہ ابدی حقیقت ہے کہ ہر لڑائی اور جنگ کا اختتام مذاکرات اور مصالحت سے ہوتا ہے۔ جنگ بندی میں حقیقت پسندی کلیدی کردار ادا کرتی ہے نیز باہم ادب‘ احترام اور پسند و ناپسند کو مدنظر رکھنا بنیادی ضرورت ہے۔ ایران نے 16جنوری 2024ء کی شب پاک بلوچستان کے علاقے پنجگور کی ایک کٹیا(جھونپڑی) پر میزائل داغا‘ ایک بڑھیا اور دو معصوم بچے شہید ہوئے۔ ایران کا مذکورہ حملہ بغیر پیشگی اطلاع کے تھا نیز ایران نے
مزید پڑھیے


سیاسی سارنگی

منگل 16 جنوری 2024ء
یوسف عرفان
پاکستان کی سیاسی سارنگی یک رنگی(سترنگی‘یکرنگی) ہے۔ یہ ہر دو صورت نظریاتی ہے۔ یہ سکے کے دو رخ ہیں جو متضاد بلکہ متصادم ہیں۔ ایک رخ اسلامی اور دوسرا لبرل ہے۔ اسلامی نظام کا آغاز مسلمانوں کی برصغیر پاک و ہند میں آمد سے ہوا جبکہ دوسرا نظام برطانوی استعماری ہے جبکہ اسلامی نظام میں افراد اور حاکم ‘ قرآن اور اسوۂ رسولؐ کی پیروی میں معاشرتی عدل کا قیام ممکن بناتے ہیں۔یعنی اسلامی نظام میں فردی گنتی سے زیادہ صائبی استعداد(احکام الٰہی کے مطابق) اہم ہوتی ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے برطانوی لبرل جمہوریت کے دور میں بھی اسلامی
مزید پڑھیے


آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں

جمعرات 04 جنوری 2024ء
یوسف عرفان
27دسمبر 1979ء کی شب روس نے کابل میں اپنی سرخ فوج اتاری اگلی شام استاد گرامی پروفیسر محمد منور صاحب کے درویش صفت بزرگ دوست ڈاکٹر نذیر قریشی صاحب کے مطب میں محفل خاص کے دوست احباب بیٹھے تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ روس افغانستان فتح کرنے میں ناکام رہے گا۔ روسی فوج کو شکست ہو گی اور باقی ماندہ ہزیمت شدہ فوج افغانستان خالی کر دے گی۔ مزید برآں ڈاکٹر صاحب نے روس کو بدمست ہاتھی کہا جس کی سونڈ(ناک) میں چیونٹی چلی گئی ہے اور روس کو اسی طرح ڈھیر کرے گی جس طرح مچھر نے
مزید پڑھیے


سقوط ڈھاکہ۔ ایک حقیقت ‘ سو افسانے

پیر 18 دسمبر 2023ء
یوسف عرفان
سقوط ڈھاکہ 16دسمبر 1971ء امت مسلمہ اور پاک و ہند کے مسلمانوں کے ماتھے کا کلنک ہے۔ یہ کلنک کب اترے گا کیونکہ سقوط ڈھاکہ ہندو مسلم کشمکش کا حتمی فیصلہ یا فیصلہ کن مرحلہ نہیں ہے۔ فیصلہ ہونا باقی ہے مگر ہر دم ‘ پردم اور تیار رہنا ضروری ہے۔ مسلمان قوم کا بت پرست ہندو سے شکست یا ہزیمت اٹھانا تاریخ کا المیہ ہے۔ تاریخ میں ہندو راجہ پرتھوی راج نے حافظ شہاب الدین غوری کی واپس لوٹتی فاتحانہ فوج کی پشت پر حملہ 1191ء میں کیا۔ یہ پہلی جنگ ترائن تھی مگر محمد غوری نے 1192ء یعنی
مزید پڑھیے



سیاسی مسائل‘عوام اور حکمران

منگل 12 دسمبر 2023ء
یوسف عرفان
تاریخ میں نظام الملک طوسی کا سیاست نامہ عالمی شہرت کا حامل ہے۔ ہر دور میں سیاسی حالات ‘واقعات ‘ معاملات اور احباب کم و بیش ایک جیسے رہتے ہیں، اسی لئے سیاست نامہ کے سیاسی اصول اور قوانین آفاقی اور مثالی اہمیت اور افادیت کے حامل ہیں۔سیاست نامہ میں لگ بھگ 40چالیس سنہری اصول بیان کئے گئے ہیں،جو آج بھی ریاستی‘معاشرتی‘ عوامی‘انتظامی اور سیاسی امور میں رہنما ہیں۔پاکستانی سیاست بھی قدیم و جدید سیاسی روایت کا مظہر ہے۔ یہ ست رنگ ہی نہیں‘ صد رنگ ہے۔ اس کے ہر رنگ‘ انگ اور آہنگ کو ایک مختصر کالم میں بیان
مزید پڑھیے


اسرائیل اور عالمی نظام

بدھ 06 دسمبر 2023ء
یوسف عرفان
جنگ کا فیصلہ ہار اور جیت پر ختم ہوتا ہے۔ حماس، اسرائیل جنگ بندی جنگ کی مزید تیاری کا وقفہ ہے اور تھا کیونکہ دونوں متحارب فریقین کے جنگی جذبے جواں اور ہمت توانا ہے۔ اسرائیل کو غزہ کے شہریوں اور عمارات پر تقریباً ڈیڑھ، دو ماہ کی مسلسل بمباری میں وقفہ کی ضرورت تھی۔ اسرائیل کو جنگ جاری رکھنے کے لیے مزید مال اور اسلحہ درکار تھا، جو طویل جنگ کے لیے ناکافی تھا۔ نیز اسرائیل انسانی اخلاقی اور عالمی قوانین کے مطابق جنگ ہار رہا تھا، مگر وہ ہار تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں تھا اور نہ
مزید پڑھیے


اسرائیلی استعمار۔حال‘ چال اور جال

جمعرات 23 نومبر 2023ء
یوسف عرفان
اسرائیلی پالیسی استعماری ہے جس کا مقصود عالمی سرداری ہے۔اسرائیلی عالمی سرداری کے دو پہلو ہیں پہلا پہلو تقریباً مکمل ہے جبکہ دوسرا پہلو بقول اسرائیلی سرکار طویل اور خطرناک ہے اسرائیل کی بنیادی کمزوری تعداد اور استعداد کی ہے۔آل یہود ’’خدا کی منتخب قوم‘‘ہونے کے گھمنڈ میں یہودیت کو نسلی مذہب بنا دیا ہے، آل یہود کے نزدیک غیر یہودی نسلیں اور قومیں یعنی اسلام‘ عیسائیت‘ ہندوئویت‘آتش وغیرہ غیر منتخب ہونے کے باعث غیر انسانی ہیں۔ لہٰذا مذکورہ قومیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم اور عاری ہیں۔آج دنیا میں یہودی آبادی ایک کروڑ کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔رہا
مزید پڑھیے


غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کا انخلاء

اتوار 12 نومبر 2023ء
یوسف عرفان
پاکستان میں غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کو 31اکتوبر 2023ء تک وطن عزیز سے ازخود نکل جانے کا کہا گیا۔ بعض افراد چلے گئے جو نہیں گئے ان کا یکم نومبر سے ریاستی سہولت سے اپنے اپنے وطن جانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ دیر آید درست آید۔ یہ سب غیر قانونی مقیم افراد فقط افغانی نہیں یہ مغربی ممالک کے باشندے بھی ہیں۔آصف زرداری کے دور صدارت میں بلیک واٹر Black waterکے کئی ہزار پیشہ ور قاتل کمانڈوز کو ریاستی سہولت کے ساتھ بغیر ویزہ اور پاسپورٹ سٹامپunstampedپاکستان میں بسایا گیا۔میمو گیٹ سکینڈل مذکورہ تناظر میں تھا۔
مزید پڑھیے


حماس کی بازگشت

منگل 31 اکتوبر 2023ء
یوسف عرفان
حماس نے عالمی اور علاقائی بساط پلٹ دی۔ حماس کے اسرائیل پر بحری‘ بری اور فضائی جارحانہ حملوں نے سب کچھ تلپٹ کر دیا۔ اس کے اثرات عالمگیر اور تاریخ ساز ہیں۔ حماس اور اسرائیل کی حربی قوت کا موازنہ کیا جائے تو ’’لڑا دے ممولے کو شہباز سے‘‘ کے مترادف ہے۔ گلستانِ سعدی میں کہانی ہے کہ جب بلی بے بس ہو جائے تو اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور اور مہلک درندہ پر جارحانہ حملے شروع کر دیتی ہے۔ اسرائیل اور حماس کی حالت اور کیفیت بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ میڈیا ایک سراب ہے جس نے اسرائیل
مزید پڑھیے








اہم خبریں