Common frontend top

یوسف عرفان


الیکشن کی جلدی کیوں؟


الیکشن جمہوری نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس کا جلد یا بدیر ہونا سیاسی اور حکومتی عدم استحکام کی نشاندہی ہے جبکہ چند دن کی دیر سویر انتظامی سہولت کے تحت ہو سکتی ہے،ماضی میں اس طرح کی مثالیں موجود ہیں۔پاکستان کا جمہوری نظام مغربی ہے۔تحریک پاکستان نے مغربی نظام جمہوری کو رد کیا اور نظام اسلام کے نفاذ کے لئے حصول پاکستان کو ممکن بنایا بدقسمتی سے آج پاکستان کی مقتدر اشرافیہ مغربی شہریت کی حامل بھی ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خاں بضد ہیں کہ فوری الیکشن کر ائے جائیں، پی ٹی آئی ارکان
جمعه 03 مارچ 2023ء مزید پڑھیے

پاک چین دفاعی معاہدہ۔چہ معنی دارد

هفته 18 فروری 2023ء
یوسف عرفان
پاک چین دفاعی معاہدہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اس میں جتنی تاخیر ہو گی‘ پاکستان کے لئے اتنی ہی تباہی ہو گی خطے میں چین اور بھارت دو بڑی حقیقت ہیں۔بھارت دنیا کی ہر بڑی اور چھوٹی طاقت کا دفاعی حلیف اور سٹریٹجک پارٹنر(شراکت دار) ہے۔جبکہ آج پاکستان عالمی اور علاقائی بساط یا شطرنج کے کھیل میں یک و تنہا ہے آج اس کا دنیا میں کوئی دفاعی حلیف ہے اور نہ کوئی سٹریٹجک پارٹنر۔یہ صورتحال تکلیف دہ ضرور ہے مگر مایوس کن نہیں۔دنیا اس کی ہوتی ہے جس کی نیت اور ہمت ہو۔پاکستان کا نظریاتی ظہور اور
مزید پڑھیے


مسئلہ کشمیر کا پس منظر‘ پیش منظر

جمعرات 16 فروری 2023ء
یوسف عرفان
کشمیر اور کابل امن عالم کے ضامن ہیں۔شاعر مشرق علامہ اقبال نے کابل کو ’’کلیدِ ایشیا‘‘ کہا ہے اور وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ جو کابل یعنی افغانستان پر حکمرانی کرے گا‘ وہی ایشیا بلکہ عالمی حکمرانی کا مستحق ہو گا۔کشمیر کابل کی راہداری ہے۔یہ راہداری سیاسی‘ دفاعی اور تجارتی ہے جبکہ اس راہداری کا محور(Pivot)مضبوط‘مستحکم اگر تحریک پاکستان کے اغراض و مقاصد کو مدنظر رکھا جائے تو اسلامی‘جوہری اور جہادی پاکستان ہے یعنی پاکستان کی سلامتی کشمیر اور کابل میں مضمر ہے۔اگر خطے میں نئی تیسری قوت کو متعارف کرایا گیا تو اس کی فوقیت پاکستان کی (خاکم بدہن)شکست
مزید پڑھیے


ریاست حکومت اور عوام

جمعه 03 فروری 2023ء
یوسف عرفان
پاکستان کے حالات روز بروز سنگین ابتری اور بدحالی کی جانب جا رہے ہیں۔ریاست کی ناکامی اور عوام کی بدحالی کی ذمہ داری کوئی قبول کرنے کو تیار نہیں۔اشرافیہ ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مگن ہے۔عوام کی اکثریت بے چین‘ مضطرب اور غیظ و غضب سے بھری پڑی ہے۔جنہوں نے خاک و خون سے ہندو اور انگریز گٹھ جوڑ کو ناکام بنا کر آزاد اسلامی ریاست پاکستان بنایا تھا‘وہ خون کے آنسو رو رہے ہیں ان کا کہنا یہ ہے کہ متحدہ ہندوستان میں ہندو نے مسلمان عوام کو معاشی اور بدمعاشی اور دین اسلام کی مخلصانہ پیروی سے
مزید پڑھیے


پاکستان اور آئی ایم ایف

جمعرات 26 جنوری 2023ء
یوسف عرفان
پاکستان اور آئی ایم ایف(عالمی مالیاتی فنڈ) کے درمیان آنکھ مچولی جاری ہے۔حتمی نتیجہ کیا نکلتا ہے۔کچھ کہنا قبل از قیاس ہے مگر اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پاکستان آئی ایم ایف کے سامنے چاروں شانے چت پڑا ہے۔شہ رگ پر ہاتھ ہے‘ چھری نہیں چلی کیونکہ پاکستان آسانی اور خاموشی کے ساتھ خودکشی قبول کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار نہیں۔ بعض قائدین کا طائفہ پاکستان کو سری لنکا بننے کی نوید یا وعید کرتا رہتا ہے۔آئی ایم ایف کی تاریخ شاہد ہے کہ وہ سیاسی و تجارتی اہمیت کے حامل ملک کو ڈالرز میں قرض دیتا
مزید پڑھیے



پاکستان کا روشن پہلو

جمعرات 19 جنوری 2023ء
یوسف عرفان
سوشل میڈیا اور ابلاغیات کے دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان کے حالات دگرگوں ہیں۔ابتری کا سفر جاری ہے‘ بہتری نظر نہیں آتی۔ اس خبر میں کچھ حقیقت ہے اور کچھ افسانہ بھی ۔ اگر افسانہ کہیں تو بہتر ہے۔ دور حاضر میں میڈیا ایک صنعت(کاروباری فیکٹری) بن گیا ہے جس میں انفرمیشن‘ مس انفرمیشن اور ڈس انفرمیشن کی اصطلاحات عام ہیں۔فی الحقیقت میڈیا نے حالات کی کھچڑی بنا دی ہے جس میں امید‘ حوصلہ‘ ہمت‘ جرات‘ صداقت‘ امانت اور ذمہ داری کا فقدان ہے۔خبرکی نوعیت اور کیفیت یہ ہے کہ انسان نے کتے کو کاٹا‘ یہ منفرد خبر ہے جبکہ
مزید پڑھیے


کرو مہربانی تم اہل زمیں پر

جمعرات 22 دسمبر 2022ء
یوسف عرفان
عربی زبان کا مقولہ ہے کہ لِکلِ دائً دَوَائٌ۔ہر مرض کا علاج ہے۔شفا من جانب اللہ ہے مگر علاج معالجے کے لئے مخلصانہ تحقیق اور ایثار پیشہ طریق علاج میں اللہ کی رضا شامل ہوتی ہے کیونکہ اس سے اللہ کی مخلوق کو فائدہ ہوتا ہے اور شعبہ امراض میں ہر دم نئے رویے اور راستے دریافت ہوتے ہیں۔فی الحقیقت بیماری ایک آزمائش اور چیلنج ہے، جو صبر‘ شکر اور ہمت کا درس دیتی ہے یہ اولادِ آدم کے درمیان ہمدردی اور باہمی محبت کو پروان چڑھاتی ہے۔اسی لئے معالج کو مسیحا اور تیمارداری کو عبادت قرار دیا گیا ہے۔مولانا
مزید پڑھیے


سقوط ڈھاکہ۔ایک جائزہ

جمعه 16 دسمبر 2022ء
یوسف عرفان
ماضی کا حقیقت پسندی اور غیر جانبداری سے جائزہ لینا حال اور مستقبل کے لئے بہترین راہنمائی ہے۔ اگر ماضی کا جائزہ بھی حریفوں اور حلیفوں کے پھیلائے ہوئے نام نہاد تحقیقی تجزیوں پر مبنی ہو تو سچائی منوں جھوٹ تلے دب کر رہ جاتی ہے۔اگر سقوط ڈھاکہ کا مطالعہ کیا جائے تو چند باتیں زبان زدعام ہیں کہ جنرل ایوب خان کی آمرانہ پالیسی نے فاصلے اور بدگمانی بڑھائی۔پاکستانی نوکر شاہی کا رویہ انگریز شاہی افسران کا سا تھا۔ایوب خان کی دفاعی پالیسی بالکل غلط تھی کہ مشرقی پاکستان کا دفاع مغربی پاکستان کی ترقی خوشحالی اور عسکری برتری
مزید پڑھیے


قائد اعظم کی شخصیت کے چند گوشے

هفته 10 دسمبر 2022ء
یوسف عرفان
قائد اعظم کی شخصیت کو سمجھے بغیر تحریک پاکستان کی جدوجہد اور قیام پاکستان کے مقصود کو سمجھنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے۔قائد اعظم کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں اور ہر پہلو آئینے کی طرح صاف اور شفاف ہے، بدقسمتی سے قائد اعظم کی شخصیت اور کردار کے بارے میں ان کے عالمی اور مقامی حریفوں نے لکھا ہے جبکہ قائد اعظم کے فکر و عمل کے مداح بے شمار ہیں مگر اکثر و بیشتر نے ناقدین کے اعتراضات کو مدنظر رکھ کر لکھا اور سمجھا۔سمجھنے کی بات یہ ہے کہ قائد اعظم کی شخصیت میں وہ کیا
مزید پڑھیے


اردو زبان قومی نشان

جمعرات 01 دسمبر 2022ء
یوسف عرفان
اردو پاکستان کی قومی زبان ہے، اس کا استعمال بھی قومی وقار کے ساتھ ہونا چاہیے۔بدقسمتی سے پاکستانی اشرافیہ نے قومی زبان کو سرکاری سرپرستی اور ذریعہ تعلیم بننے سے محروم رکھا ہے یہ کیفیت ایسی ہی ہے، جیسے انگریزی ادبیات کے آفاقی شاعر اور ادیب ولیم شیکسپئر کے ساتھ ہوا۔شیکسپیئر نے انگریزی زبان کو رواج دینے کے لئے برطانیہ کے عام عوام کے استعمال کی زبان انگریزی میں لکھا جبکہ برطانوی اشرافیہ انگریزی کو عامی اور عوامی زبان گردانتے تھے اور انگریزی میں بات کرنا اپنی توہین جانتے تھے۔برطانوی اشرافیہ کی محبوب مقبول اور علمی ‘ ادبی اور زبان
مزید پڑھیے








اہم خبریں