Common frontend top

ہارون الرشید


رفتید ولے از نہ دل ما


پھر وہ میری طرف پلٹے اور کہا:دعا اور صدقہ۔ہاں!دعا اور صدقہ اور اس دن میں نجات اور ملاقات کی آرزو‘جو کبھی تمام نہ ہوگا۔ یٰسین صاحب نے کہا:اچھا تو وی آئی پی لائونج آ جانا۔وی آئی پی لائونج ؟عرض کیا‘اس کے لئے تو بندوبست کرنا ہو گا۔لاہور سے اسلام آباد جانا تھا۔اسی ایک کمرے میں ٹھہرنا تھا‘سینیٹر کی حیثیت سے‘جو ان کے چھوٹے بھائی سینیٹر طارق کو ملاتھا۔مشہور منجم پروفیسر غنی جاوید کے ہمراہ‘جہاں بعدازاں مہینوںمیں مقیم رہا ؛تاآنکہ خاندان دارالحکومت منتقل ہو گیا۔ اب یاد نہیں کہ یٰسین صاحب کے ساتھ لائونج میں داخل ہوا یا کوئی سفارش ڈھونڈی۔کرسیوں پر بیٹھ
منگل 12 اکتوبر 2021ء مزید پڑھیے

مگر پائیدان پر نہیں

جمعرات 07 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
شاید کسی دن اقبالؔ کا یہ شعر ان کے دل میں پڑاؤ ڈالے غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ و دو میں پہناتی ہے درویش کو تاجِ سرِدارا جنوبی پنجاب میں حمزہ شہباز کا دورہ کامیاب رہا۔بلاول بھٹو کی ساری محبت اکارت گئی۔ ان کی بوئی فصل حمزہ نے کاٹ لی۔ بلاول کے دعوے باطل ہیں۔ مقابلہ نون لیگ اور پی ٹی آئی میں ہوگا۔ معلوم نہیں، شہباز شریف اور عمران خاں یا کپتان اور مریم نواز میں۔ اردن کے شاہ عبد اللہ کے بعد ان کے بھائی شاہ حسن کو تخت نشیں ہونا تھا۔ آخری وقت میں امریکیوں
مزید پڑھیے


نیم ریاست

بدھ 06 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
ریاست نہیں، پاکستان ایک نیم ریاست ہے، مسخ شدہ سول اداروں کے رحم و کرم پر۔ وائٹ کالر کرائم کے ممتاز ترین ماہر سے پوچھا! سمندر پار سرمایہ کار کمپنیاں کس لیے بنتی ہیں؟ وہ ہنسے اور کہا:ظاہر ہے کہ ناجائز آمدن چھپانے اور ٹیکس ادا نہ کرنے والے ہی یہ کارِ خیر انجام دیتے ہیں۔ دوسرا سوال یہ تھا: حکومت کیا اس صورت حال سے نمٹ سکے گی؟ جواب ملا:تقریباً ناممکن۔ کوئی ایسا ادارہ موجود نہیں، جو یہ کارنامہ انجام دے سکے۔ نیب، ایف آئی اے، عدلیہ اور نہ پولیس۔ جرائم کی بیخ کنی کے لیے سول اداروں کی استعداد
مزید پڑھیے


جگمگ، جگمگ

هفته 02 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
ان کا باطن ان کے ظاہر سے زیادہ روشن تھا، جگمگ، جگمگ، جگمگ، جگمگ۔ ٹویٹ میں غلطی ہو گئی۔میرا نہیں،یہ ایک باخبر اوردانا آدمی کا خیال ہے کہ پابندیاں تو لگیں گی مگر زیادہ نہیں۔ ٹویٹ میں یہی لکھنا چاہئیے تھا مگر وہ داد پانے کی تمنا، شعوری نہیں تو لاشعوری طور پر لازماً کارفرما ہوتی ہے۔ غیر حاضر دماغی اس میں اعانت کرتی ہے؛چنانچہ وصف نہیں، یہ عیب ہے۔ امام غزالی ؒنے لکھا ہے: آخری خواہش جو صوفی کے سینے سے رخصت ہوتی ہے، وہ ستائش کی آرزو ہے۔ نمازِ فجر کے لیے امیر المومنین علی ابن ابی طالب
مزید پڑھیے


تعجب کیا؟

بدھ 29  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
شہباز شریف اور ان کے فرزند کالا دھن سفید کرنے کے کیس میں بری ہو گئے تو تعجب کیا؟ ایک صدی ہونے کو آئی اقبال نے کہا تھا: مجھ کو ڈر ہے کہ ہے طفلانہ طبیعت تیری اور عیار ہیں یورپ کے شکر پارہ فروش اوّل تو یہ حضرت شہباز شریف اور صاحبزادے کا معاملہ ہی نہیں۔ اوّل تو یہ معاملے کی نوعیت ہی نہیں۔ چونکہ یہ مؤقف مخالفین کا ہے؛چنانچہ اس پر نہ جائیے، دوسرے نکات تاہم غور طلب ہیں۔ لندن میں مقیم را کے معروف ایجنٹ سے دن دہاڑے لندن پولیس نے بھاری رقم بر آمد کی تھی۔ اسے خود
مزید پڑھیے



سیاست یا حماقت

منگل 28  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
ہوس اقتدار کی ماری نکمی‘ نالائق اور سطحی سیاسی جماعتیں اور ان پہ سوار اسٹیبلشمنٹ۔ اس کا نام سیاست ہے یا حماقت۔ الیکشن کا بگل بج چکا۔ بڑی پارٹیاں میدان میں ہیں۔ نون لیگ نے لاہور، سیالکوٹ اور راولپنڈی میں کنونشن کیے۔لاہور میں شہباز شریف شریک نہ ہوئے۔ بڑے بھائی سے التجا کرتے رہے کہ جاوید لطیف سے بازپرس کی جائے۔ دونوں جانتے تھے کہ جاوید لطیف کے منہ میں اپنی نہیں،لندن کی زبان ہے۔ اس نے کہا تھا: کچھ لوگ ہماری پارٹی میں فوج کی طرف سے مامور ہیں۔ نوٹس ملا تو بشاش رہے اور کہا: میں جانتا ہوں کہ
مزید پڑھیے


آنے والا کل

جمعرات 23  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
امریکی صدر نے ٹھیک کہا: اگلا ایک عشرہ فیصلہ کن ہوگا مگر کون جانتا ہے کہ آنیوالا کل کیا لائے گا۔ بس یہ کہ امریکیوں کی چھ نسلیں تمول میں پلی ہیں اور چین کی صرف ایک۔قرآنِ کریم میں لکھا ہے: اللہ کے لشکروں کو اسکے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ممکن ہے امریکہ کو چین کے ہاتھوں پٹنا ہو۔ جنرل اسمبلی میں صدر جو بائیڈن کا خطاب بہت چونکا دینے والا نہیں۔ ہاں مگر زچ ہوئے‘ مقبولیت کے تمنا ئی لیڈر نے ایک راز کھول دیا۔ سیدنا آدم علیہ السلام کوکرہ ارض پر اتارا گیا تو بتایا گیا: تم میں
مزید پڑھیے


ابتلا

بدھ 22  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
شیکسپیئر کا قول یہ ہے:Be great in act as you have been in Thoughts۔ امتحان آ پڑے تو اپنے عمل میں وہی بالیدگی پیدا کرلو جو تمہارے افکار میں ہے۔ اوّل تو یہ کہ آزمائش لازم ہے۔ افراد یا اقوام کو ہمیشہ امتحان سے گزرنا ہوتا ہے۔ ثانیاً یہ کہ ابتلا ہمیشہ بربادی لے کر نہیں آتی۔ حواس قائم رہیں اور تجزیہ خالص ہو تو نعمت بن جاتی ہے۔ سوال صرف یہ ہوتا ہے کہ سبق سیکھنے پر کوئی آمادہ ہے یا نہیں؟ انہیں کہ جن پر اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں، طائف، شعب ابی طالب، بدر واحد اور جنگ خندق
مزید پڑھیے


تاریخ کا سبق

جمعه 17  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
تاریخ کا یہ سبق ہم نے بھلا دیا۔نمود اور فروغ کے لئے کسی بھی قوم کو ایک کم از کم اتفاق رائے درکار ہوتا ہے اور مضبوط سول ادارے۔ حیرت کسی طرح کم نہیں ہوتی۔اعظم سواتی کو کیا سوجھی کہ الیکشن کمیشن کو نذر آتش کرنے کی بات کی۔اس قدر غیظ و غضب‘اس قدر غیظ و غضب! ایسی ہی ایک حرکت کا نتیجہ وہ بھگت چکے‘جب اپنے محل سے متصل ایک غریب خاندان پہ چڑھ دوڑے تھے۔ان کی وزارت جاتی رہی اور ایک مدت کے بعد بحال ہوئی۔ کیا وہ اپنی انا کو آسودہ کرنے کے آرزو مند تھے یا اپنے لیڈر
مزید پڑھیے


سیاست ممکنات کا کھیل ہے

جمعرات 16  ستمبر 2021ء
ہارون الرشید
کپتان کی ٹیم اپنے ملک کے معروضی حالات سے کس قدر بے بہرہ ہے۔ایک قادیانی کو معاشی ٹیم کا ممبر وہ بنا نہ سکے‘حالانکہ اس میں کوئی شرعی رکاوٹ نہ تھی۔ قبول اسلام کو روکنے کے لئے وہ قانون بنانے چلے ہیں۔وہ نہیں بنا سکیں گے۔سیاست ممکنات کا کھیل ہے، شاعری نہیں۔ مذہب کی جبری تبدیلی یقینا جرم ہے۔ بنو امیّہ کا عہد یاد آتا ہے‘ جوق در جوق جب لوگ مسلمان ہونے لگے۔تعیش پسند حکمرانوں نے فیصلہ کیا کہ نومسلموں پر جزیہ نافذ رہے گا۔خلافت راشدہ میں اس کا تصور بھی کیا نہ جا سکتا۔وہ شاندار عمارتیں بناتے اوربعض خورونوش
مزید پڑھیے








اہم خبریں