Common frontend top

ہارون الرشید


وقتِ قیام


دو نتیجے آزمائش کے نکلتے ہیں۔کسی کو وہ صیقل کر تی ہے اور کسی کو نڈھال۔ آزمائش سبھی پہ آتی ہے۔ فرمان یہ ہے کہ آدمی کو ہم نے پیدا ہی اس لیے کیا۔ جو کھڑا رہا وہ سرخرو، جو ڈر گیا وہ برباد۔ خوف دیمک کی طرح کھا جا تاہے۔ کمزور پہلو کس کے نہیں ہوتے مگر جیسا علم اور مسلم برصغیر کا جیسا ادراک حکیم الامت کو تھا، کم کسی کو نصیب ہوتا ہے۔ یہ مصرعہ لکھ دیا کس شوخ نے محرابِ مسجد پر یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا امریکہ پاکستان کو بلیک میل
جمعه 09 اپریل 2021ء مزید پڑھیے

امیدِ بہار رکھ

جمعرات 08 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
کاش کہ یہ نکتہ راولپنڈی اور اسلام آباد پہ آشکار ہو کہ مرعوبیت اور مایوسی موت کی پیامبر ہوتی ہیں۔ابو زرینؓ سے روایت ہے:سرکارؐ نے فرمایا اللہ اپنے بندوں کے مایوس ہونے پہ ہنستا ہے جبکہ ان کا حال بہتر ہونے والا ہوتا ہے۔ 1970ء میں نوبل انعام حاصل کرنے والے، نصف درجن سے زیادہ ناولوں کے مصنف،عظیم روسی ادیب Aleksandr Solzhenitsynکوامریکہ ہجرت کرنا پڑی۔اشتراکیت کا سورج نصف النہار پہ تھا۔ دنیا بھر میں ہونے والے سروے یہ بتا رہے تھے کہ کمیونزم فروغ پذیر ہے۔ ریاست ہائے متحدہ پہنچنے پر میزبانوں سے اس نے پوچھاکہ کون سی امریکی ریاست
مزید پڑھیے


اب کیا ہو گا ؟

منگل 06 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
مارگلہ کے دامن میں بہار اتر آئی ہے۔ بے باک تو ابھی کوئی نہیں لیکن تیور لشکروں کے کڑے ہیں۔ دیکھیے اس بحر کی تہہ سے اچھلتا ہے کیا۔ گنبد نیلوفری رنگ بدلتاہے کیا۔ ساری کشتیاں بھنور میں ہیں۔پاکستان جمہوری تحریک یعنی پی ڈی ایم کا انتشار سب دیکھنے والے دیکھ رہے ہیں۔ تحریکِ انصاف کا حال بھی پتلا ہے۔ وزیرِ اعظم کئی محاذوں پر الجھ گئے ہیں۔ ترجیحات کا تعین کرنے میں انہیں دشواریوں کا سامنا ہے۔ خاکسار کے خیال میں اس کے کچھ بنیادی اسباب ہیں۔ پہلا تو وہی کہ ذہنی ریاضت کے عادی نہیں۔ ثانیاً اپنی ذات
مزید پڑھیے


کیا وہ جانتے ہیں؟

جمعرات 01 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
وسائل کی اہمیت سے کو ن ہوش مند انکار کر سکتا ہے۔ طاقت مگر ایک نفسیاتی چیز ہے۔ ایک ذہنی کیفیت۔ محمد علی جناح جانتے تھے، ہم نہیں جانتے۔ ہمارے آج کے حاکم نہیں جانتے۔ ایک تازہ پیغام میں خان صاحب نے بھارت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ کلیدی جملہ اس میں یہ ہے کہ ہندوستان کے ساتھ پاکستان امن کا خواہشمند ہے، باقی روایتی تفصیلات۔ برسوں کے بعد کنٹرول لائن پہ آگ بجھ گئی ہے۔ جنگ کوئی ایسی چیز نہیں، جس کی تمنا کی جائے۔ فاروقِ اعظمؓ نے کہا تھا: میں چاہتا ہوں کہ ایران
مزید پڑھیے


حکومت کا تو کیا رونا

بدھ 31 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
کسی اور کی نہیں تو اس امت کو رحمتہ اللعالمینؐ ہی کے احکام کی پیروی کرنی چاہئیے۔ رحمتہ اللعالمینؐ ہی نہیں،مولائے کل ہی نہیں، وہ دانائے سبل بھی تھے۔ ان تمام راستوں سے خوب آگاہ،آنے والی تمام نسلوں کو جن سے گزرنا تھا۔ ایک طوفان ہے کہ امڈا چلا آتاہے اور ہم سوئے پڑے ہیں۔المیہ یہ بھی ہے کہ مبالغہ آرائی کی ماری قوم کو خطرے کی گھنٹی سنائی ہی نہیں دیتی۔ سرکار کو ادراک ہے اور نہ سماج کو۔پیر کے دن ایک سو آدمی وبا سے اللہ کو پیارے ہو گئے ہسپتال بھر گئے۔وینٹی لیٹر کم پڑتے جا
مزید پڑھیے



خود سے جسے نجات

منگل 30 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
سامنے کا سوال یہ ہے کہ جو آدمی اپنی ذات کی دلدل میں گھرا ہو، دوسروں کی رہنمائی کیا خاک کرے گا؟ اپنے آپ سے جسے نجات نہیں، راستے کی اسے کیا خبر،منزل کا اسے کیا شعور؟ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایک پاکستانی طالبہ ایما عالم کا نام شامل ہوا ہے۔ دنیا بھر میں سب سے بہترین یادداشت کی حامل۔ ان لوگوں کو یہ اعزاز بخشا جاتاہے، کمترین وقت میں جو سب سے زیادہ الفاظ، نام اور چہرے یاد رکھ سکیں۔ہمیشہ ہماری یادوں میں دمکنے والی ارفعٰ کریم بھی ایسی ہی تھیں۔پندرہ سولہ برس کی عمر میں انفرمیشن
مزید پڑھیے


مگر افسوس، مگر افسوس!

جمعرات 25 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
پاکستانی لیڈر عجیب لوگ ہیں۔ گردو پیش سے بے خبر، حقائق سے بے نیاز، عوامی امنگوں سے بے نیاز۔سب سے زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ اپوزیشن ہو یا حکومت، سیاسی قیادت نے عوام کو احمق سمجھ رکھا ہے۔ زخم لگا کر نمک چھڑکتے ہیں اور اس پر داد کے طالب بھی۔ نہ ہم بدلے نہ تم بدلے نہ دل کی آرزو بدلی میں کیونکر اعتبارِ انقلابِ آسماں کرلوں خبر یہ ہے کہ مولانا طارق جمیل سمیت 184شخصیات کو سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس سے زیادہ نمایاں ایک اطلاع اور بھی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اعلان کیا کہ
مزید پڑھیے


پگڈنڈیاں

بدھ 24 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
قوم پگڈنڈیوں پہ چل نکلی اور ابھی تک بھٹکتی پھر رہی ہے۔منزل تو بعد کی بات ہے، یکسوئی کے بغیر راستے بھی روشن نہیں ہوا کرتے۔ علامہ شبیر احمد عثمانی نے قائدِ اعظم کو جب بیسویں صدی کا سب سے بڑا مسلمان کہا تو کیا وہ جذبات کا شکار تھے؟ اس پاکباز رہنما کی شخصیت کا ادراک رکھنے والے جانتے ہیں کہ وہ ہیجان کا شکار ہونے والے نہ تھے۔محمد علی جناح تاریخ کی ان نادرروزگار شخصیات میں سے ایک ہیں، ایک ایک لفظ جو سوچ سمجھ کر بولتے اور لکھتے تھے۔ جن کا سا ریاضت کیش اور صداقت شعار سیاست
مزید پڑھیے


راستہ دیکھتی ہے مسجد اقصیٰ تیرا

منگل 23 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
جب تک علم کے بل پر ان کی اجتماعی قوت اور بصیرت بروئے کار نہ آئے گی، اسی طرح لاچار وہ رہیں گے۔ اقبالؔ نے کہا تھا: اے کشتہ ء ِسلطانی و ملّائی و پیری۔ احمد ندیم قاسمی یاد آئے۔ ایک بار اور بھی یثرب سے فلسطین میں آ راستہ دیکھتی ہے مسجدِ اقصیٰ تیرا بالشت بھر کی لونڈیا اٹھی اور جدید ملائیشیا کے معمار مہاتیر محمد سے (معاذ اللہ) اس نے کہا: اگر قرآنِ کریم میں کچھ خامیاں ہیں تو ہم انہیں دور کیوں نہیں کر لیتے۔ اتفاق سے یہ ناچیز وہاں موجود تھا۔ اسی کی تجویز پر تحریکِ انصاف نے
مزید پڑھیے


عجیب لوگ

جمعرات 18 مارچ 2021ء
ہارون الرشید
عجیب منظر ہے، ہمہ وقت دونوں فریق ایک دوسرے کی کمزوریاں اچھالنے میں لگے رہتے ہیں۔ سامنے کی اس سچائی سے بے خبر کہ زندگی اپنے محاسن پہ بسر کی جاتی ہے، دوسروں کی خامیوں پر نہیں۔ سچائی کی سیدھی، صاف اور اجلی شاہراہ کے سوا سب ہنر وہ آزماتے ہیں، عجیب لوگ! مرحوم مجید نظامی سے ایک بار جنرل محمد ضیاء الحق اورمتحارب سیاسی لیڈروں کا موازنہ کرنے کی درخواست کی تو بولے: اونٹ سے کسی نے پوچھا تھا: چڑھائی گوارا ہے یا اترائی۔ اس نے جواب دیا ’’ہر دو لعنت‘‘ عمران حکومت نے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ نوکریاں
مزید پڑھیے








اہم خبریں