Common frontend top

ہارون الرشید


آزادی


شایدایسی ہی کوئی انکشاف انگیز ساعت ہوگی، غالب ؔ نے جب یہ کہا تھا غم نہیں ہوتا ہے آزادوں کو بیش از یک نفس برق سے کرتے ہیں روشن شمع ِ ماتم خانہ فاتح مصر عمر وبن عبد العاصؓ مسلم تاریخ کا ایک اہم کردار ہیں۔ ان کی شخصیت کا مطالعہ فکر و نظرکے کتنے ہی در وا کرتا ہے۔ عرب کے تین سب سے زیادہ ذکی مردانِ کار میں ان کا شمار تھا۔ کسی نے پوچھا: ایسے آپ دانا ہیں مگر اسلام قبول کرنے میں اس قدر تاخیر؟ بولے: ہم یہ سمجھتے تھے، عرب سرداروں کی
منگل 04 جنوری 2022ء مزید پڑھیے

مذہب اور سیاست

جمعه 31 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
لنکن کا قول یہ ہے ’’میں یہ آرزو نہیں پالتا کہ میری خواہشات میں خالق میرا ساتھ دے۔ میں یہ سوچتا ہوں کہ اس کی منشا کیا ہے۔‘‘امریکی تاریخ کاواحد لہکتا ہوا اخلاقی استعارہ، ابرہام لنکن۔ پچھلے دنوں کسی نے کہا کہ شایدوہ ملحد تھا۔ تلاشِ روزگار میں لنکن پہلی بار جب ایر ی زونا کے سب سے بڑے قصبے میں پہنچا توپرشکوہ عمارتوں کو تکتا رہا۔ ایک منظر ایسا اس نے دیکھا کہ ہمیشہ کے لئے اس کے ذہن پہ ثبت ہو گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ عمر بھر اس کی تمام ترجیحات اسی ایک لمحے سے پھوٹتی رہیں۔ لنکن
مزید پڑھیے


بدحکومتی

جمعرات 23 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
دھما چوکڑی ہے۔ مچھلی بازار ہے۔ نقار خانے میں طوطی کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔ کب تک، آخر کب تک؟ وہی بے یقینی اور مایوسی۔وہی اندیشے، وہی خطرات۔ پھر وہی سوال یہ جامہ صد چاک بدل لینے میں کیا تھا مہلت ہی نہ دی فیض کبھی بخیہ گری نے اس پارلیمانی نظام، ان وراثتی سیاسی پارٹیوں، اس جاگیردارانہ نظام، اس بد حکومتی اور بد اشرافیہ نے خلقِ خدا کو اضطراب کے سوا کیا دیا؟ لکھنے والے، کہنے والے لکھتے لکھتے، کہتے کہتے تھک گئے کہ پیوند کاری سے کام نہیں چلے گا۔ بنیادی خرابیوں کی فہرست بنانا اور اصلاح کا
مزید پڑھیے


خودفریبی

بدھ 22 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
کپتان خود فریبی کا شکار ہے، اردگرد ان کا جھمگٹا، جو خرابی کو ہوا دیتے ہیں۔ اس میں ان کی بقا ہے، اسی میں ان کا مفاد۔ کیا وہ ان سے چھٹکارا پائے گا یا ان کی نذر ہو جائے گا۔ یہ فیصلہ اسے خود کرنا ہے۔ ایک سیاسی پارٹی کے نقطہ نظر سے پختون خوا میں پی ٹی آئی کی شکست بہت بڑا سانحہ ۔اْس سے بھی بڑا حادثہ مگر یہ ہے کہ شبلی فراز کے سوا پارٹی کے کسی ایک بھی لیڈر کا کوئی ایسا بیان سامنے نہیں آیا، حقیقت پسندی جس میں جھلکتی ہو۔شبلی فراز نے بھی
مزید پڑھیے


باقی‘ آپ کی مرضی

منگل 21 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
اپنے آپ سے نجات‘ جہاں تک ممکن ہو اپنے آپ سے نجات۔یہی دانش ہے‘ یہی سیدھا راستہ۔ اسی میں کامیابی اور ظفر مندی ہے۔اسی سے محروم ہو جانے میں شکست اور ناکامی۔باقی آپ کی مرضی‘آپ کی قسمت۔ پی ٹی آئی ہار گئی اور بہت بری طرح۔حتیٰ کہ جمعیت علماء اسلام سے‘حتیٰ کہ مولانا فضل الرحمن سے۔ دیر تک سوشل میڈیا دیکھتا رہا۔ صرف یوسف زئی صاحب کا بیان ۔ان کا کہنا ہے کہ بنیادی سبب گرانی ہے۔ابھی چند ماہ قبل سیالکوٹ میں وہ جیت گئے تھے۔ثانیاً پختونخواہ میں پی ٹی آئی دوسرے صوبوں سے کہیں زیادہ طاقتور تھی۔2013ء میں بھی ظفر
مزید پڑھیے



پاک فوج اور جہاد افغانستان

جمعرات 16 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
ٹھیک دس سال پہلے یہی وہ دن تھے‘ایبٹ آباد میں جب وہ مشہور واقعہ رونما ہوا‘جس نے ملک کے درو دیوار کو ہلا کر رکھ دیا۔امریکیوں نے چھاپہ مارا اور اسامہ بن لادن کو قتل کر ڈالا۔اس آدمی کو‘سی آئی اے کو مدت سے جس کی تلاش تھی۔ یہ تو سب جانتے ہیں کہ اس کا سراغ ایک ڈاکٹر کے توسط سے لگایا گیا۔پھر امریکی صدر باراک حسین اوبامہ کے حکم پر سی آئی اے اور امریکی فضائیہ نے اسے اغوا یا ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا۔ باقی تاریخ ہے۔ قرائن اور شواہد کہتے ہیں کہ یہ منصوبہ صرف اس آدمی کو
مزید پڑھیے


افراتفری

منگل 14 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
زمانہ جب تیور بدلتا ہے ‘تاریخ جب کروٹ بدلتی ہے تو ایسی ہی افراتفری ہوا کرتی ہے۔کچھ دن اسی طرح بتانا ہوں گے‘حتیٰ کہ نئی دنیا طلوع ہو۔ جہان نو ہو رہا ہے پیدا‘وہ عالم پیر مر رہا ہے جسے فرنگی مقامروں نے‘بنا دیا ہے قمار خانہ کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں‘تعجب کی کوئی بات نہیں۔حیرت تو اس پر تھی کہ بات چیت کا آغاز ہی کیوں ہوا۔کرائے کے قاتلوں‘ حتیٰ کہ کمسن بچوں کی گردنیں کاٹنے والوں سے معقولیت کی امید کیا؟ یہ افغان طالبان کی وجہ سے ہوا۔پاکستان کا مطالبہ تو یہ تھا دہشت گرد حوالے کئے جائیں
مزید پڑھیے


اسّی ہزار

جمعرات 09 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
لوٹ مار کے خوگر آصف علی زرداری کا فرزند بلاول بھٹو نہیں‘ انتقام کی آگ میں جلتے ہوئے نواز شریف اور عمران خان نہیں۔ فارسی کا محاورہ یہ ہے ’’خود کردہ را علاجے نیست‘‘اپنا لگایا ہوا زخم آسانی سے مندمل نہیں ہوتا۔ہو سکتاہے، آج بھی قوم اگر اپنے گریبان میں منہ ڈالے۔ آج بھی مہاتیر محمد ایسی کوئی شخصیت تلاش کی جائے۔ عمران خاں نہیں، بھٹو کا نواسا بلاول زرداری نہیں۔ 1947ء کے قومی خزانے میں صرف اسّی ہزار روپے پڑے تھے، صرف اسّی ہزار۔ مہاجرت کا خوفناک سلسلہ۔ متحدہ ہندوستان کے اثاثو ں میں سے اسّی کروڑ روپے پاکستان کا حصہ
مزید پڑھیے


تاریخ کا سبق

بدھ 08 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
تاریخ کا سبق یہ ہے کہ کسی بھی شخص، قوم اور قبیلے کی کامیابی اس کی اپنی دانش اور کدوکاوش کا نتیجہ ہوتی ہے۔نامرادی اور ناکامی اس کی اپنی حماقتوں کا ثمر۔ رواں مالی سال کے لیے بنگلہ دیش کے سالانہ بجٹ کا حجم پاکستان سے تیس فیصد زیادہ ہے۔ آبادی پاکستان سے تقریباً پندرہ بیس فیصد کم۔ گویا ہمارے مقابلے میں ان کی معیشت کم از کم پچاس فیصد زیادہ ہے۔کس طرح یہ واقعہ رونما ہوا۔ اس سے پہلے مگر ایک چھوٹی سی کہانی۔ یہ 1946ء کے الیکشن سے چند ماہ پہلے کی بات ہے، جب قائدِ اعظم نے
مزید پڑھیے


سب کے سب

منگل 07 دسمبر 2021ء
ہارون الرشید
کثرت کی آرزو نے تمہیں ہلاک کر ڈالا حتیٰ کہ تم نے قبریں جا دیکھیں انتخابات میں کوئی ایک ظفر یاب ہوتا اور کوئی ہارتے ہیں۔ لاہو ر کے الیکشن میں سبھی ہار گئے۔ پی ٹی آئی کا امیدوار کاغذات ہی مرتب نہ کر سکا۔ پچیس برس پارٹی کی عمر ہو گئی۔ یہ بھی سیکھ نہ سکے۔کاروبارِ حکومت کیا خاک چلائیں گے۔ عثمان بزدار وزیرِ اعلیٰ بنے تو تبھی جان لینا چاہئیے تھا کہ اب عمران خان کا ہدف اقتدار کا انبساط ہے، خدمتِ خلق نہیں۔سمجھانے بجھانے والوں کو جو واحد دلیل اس نے پیش کی، وہ یہ تھی: بارہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں