سوچ رہا تھا کہ منٹو کے افسانے پر بڑا کچھ کہا اور لکھا گیا کیوں نہ اس کے فلمی سفر پر کوئی بات کی جائے۔ اس کے متوازی خیال یہ بھی تھا کہ اپنے پسندیدہ اسلامی سکالرز میں سے ایک ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی اسلام پر ریسرچ کو موضوع بنایا جائے مگر ۔ مگر ایک خبر نے توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کی جگہ عامر جان کی پوسٹنگ کی خبر ۔ گئے وقتوں میں یہ ٹرانسفرز اور پوسٹنگ اتنی اہم نہ ہوا کرتی تھی۔ جب ہم نے ہوش سنبھالا تو پنجاب
مزید پڑھیے
ناصرخان
جلا وطن
اتوار 25 جولائی 2021ءڈاکٹر ناصرخان
80 کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن ہر پاکستانی کے لیے گھر بیٹھے واحد تفریح تھی۔ پی ٹی وی کے ڈرامے بے حد مقبول تھے۔ محمد نثار حسین کے لانگ پلے حیران کردیتے تھے۔ مردمومن مرد حق کا عہد تھا۔ سیاسی جبر اور حبس عروج پر تھا۔ پی ٹی وی پر جو کچھ بولا اورسنایا جاتا تھا اس پر سنسر کی ننگی تلوار ہر وقت لٹکتی رہتی تھی۔ بات کہنی اور کرنی بہت مشکل تھا۔ٹی وی پر ایک لانگ پلے دیکھا اور سْنا اور حیران رہ گئے وہ سب جو جبر کے موسم سے آگاہ تھے۔ ڈرامے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستان کی سلامتی کا نیا تصور!
جمعرات 03 ستمبر 2020ءڈاکٹر ناصرخان
ایک انٹرویو کنڈکٹ کیاگیا۔ اس میں فوج کے ریٹائرڈ جنرلز بھی شامل تھے، دانشور بھی، میڈیا پنڈت بھی اور سوچنے والے سیاستدان بھی۔ کچھ دانش ور ٹائپ بیوروکریٹ بھی شامل تھے۔ پوچھا گیا ملکی سلامتی کا جدید تصور کیا ہے؟ حیرت انگیز طور پر صرف پانچ فیصد درست کے قریب جواب دے سکے۔ تو ضرورت ہے سلامتی کے بدلتے ہوئے تصورات پر آگاہی کی۔ مگر یہ کون کرے گا؟ جس کو پوچھو وہ کہتا ہے ’’اپنے ہی غم سے نہیں ملتی نجات … اس بنا پر فکر عالم کہ کیا کریں؟ … ان ہی صفحات پر بات ہوتی رہتی ہے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
کیا علم تمہیں سایہ اوڑھنے والو!
اتوار 30 اگست 2020ءڈاکٹر ناصرخان
مسلم امہ کی تعداد کتنی ہے؟ یہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہے؟ اس پر دانشور جو بھی کہے کچھ اہل نذر کا کچھ اور خیال بھی ہے۔قرآن مجید میں ارشاد ہو رہا ہے’’اے محمدؐ اپنی امت سے کہہ دو کہ میں تم کو ظلمت کفر سے نکال کر نور اور سلام سے مشرف کیا۔ میں اس کا اجر نہیں چاہتا مگر اہل بیت کی دوستی۔ اور وہی آقائے دو جہاں جن کی وجہ سے ہم دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔ وہ جو اللہ کا پیغام ہم تک لائے۔ وہ ہی فرما رہے ہیں‘‘ حسین منی و انا من
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
ڈاکٹر ارسلان سے افتخار چودھری تک
هفته 15 اگست 2020ءڈاکٹر ناصرخان
ان سے ملئے…یہ شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں اور لاہور میں اکیلے ہی رہتے ہیں۔ سی ایس ایس کرنا چاہتے ہیں۔ آپ انہیں کرنٹ افیئرز اور پاک اسٹڈیز پر گائیڈ کر دیں۔حسن نثار صاحب بولتے جا رہے تھے اور میں حیرت سے اس خوبصورت نوجوان کو دیکھ رہا تھا۔ کھلتا ہوا رنگ‘ فربہی کی طرف مائل جسم۔ چہرے پر ایک مؤدب سا تاثر‘ سلور فریم کی خوبصورت عینک اور ذرا لاپرواہ مگر قیمتی کپڑے۔مجھے حیرت ہو رہی تھی کہ ان دنوں میں نے نیا نیا ایک روزنامہ بھی جائن کیا تھا ۔ میری ایم فل کی کلاس بھی تھی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
روک سکو تو روک لو!
جمعرات 13 اگست 2020ءڈاکٹر ناصرخان
مریم نواز بے نظیر تو نہیں بن سکتیں مگر کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔ اس سارے شو کے پس منظر میں جو میوزک اوورلیپ کر رہا تھا اس کے بول تھے ’’روک سکو تو روک لو‘‘۔ شیکسپیئر کا ایک مکالمہ بہت خوبصورت ہے"There is a method in madness." پاگل پن میں بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ یہ جو مریم نواز عرف مسلم لیگ (ن) کا شو تھا یہ نہ تو پرویز رشید کی اینٹی اسٹیبشلمنٹ تربیت کا اعجاز تھا اور نہ ہی کوئی مارکس، مائو اور لینن کے نظریات کا اثر تھا۔ ایک خالصتاً سرمایہ دار سیاستدان
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
خود کشی پر آمادہ بھارت!
اتوار 09 اگست 2020ءڈاکٹر ناصرخان
طے تو یہ تھا آج لکھا جائے گا چاہ بہار پر، چین، ایران اور بھارت پر اور اس کے خطے پر اثرات پر۔ مگر بھارت کا جنگی جنون اس قدر احمقانہ ہے کہ حیرت ہوتی ہے کہ کوئی حکومت اس طرح بھی خطے کو اور اپنے عوام کو جنگ اور بھوک کی طرف دھکیل سکتی ہے؟ 2017ء کی بات ہے ، اس وقت بھارت کا چیف آف آرمی سٹاف جنرل بپن راوت تھا۔ اس وقت وہ چیف آف ڈیفنس سٹاف ہے۔ تین سال قبل بھی بھارت کا چین کے ساتھ تنائو چل رہا تھا۔ جنرل صاحب میڈیا سے بات
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
ہم نے کیا کھویا؟ ہم نے کیا پایا؟
بدھ 05 اگست 2020ءڈاکٹر ناصرخان
قائداعظم سے عمران خان تک … ایک پوری تاریخ ہے کشمیر کی۔ درمیان میں 1971ء اور ڈھاکہ بھی آتے ہیں۔ اگر دو رقیب ملکوں کے درمیان سکور کارڈ تیار کیا جائے تو جمع تفریق میں کیا جواب آئے گاـ؟ مشرقی پاکستان بنگلہ دیش کیونکر بن گیا؟ جب پاکستان بنا تو ہم پر کتنا قرضہ تھا۔ آج ہمارا ہر نومولود پیدا ہونے سے پہلے ہی مقروض ہوتا ہے۔ ہم کشمیر کا قرض کیا چکاتے، ہم تو اپنا قبضہ بھی قائم نہ رکھ سکے اور بنگالی بھائی ناراض ہوکر الگ ہوگئے۔ کیوں؟ کیسے؟ ہمیں رک کر دوبارہ میزانیہ بنانا ہوگا۔ ہم نے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
علموں بس کریں او یار!
اتوار 26 جولائی 2020ءڈاکٹر ناصرخان
اس کا نام تو کچھ اور ہے مگر ہم اسے موسیٰ کہتے ہیں۔ جب ہم یونیورسٹی میں کلاس فیلو تھے تو تب بھی وہ کچھ عجیب سا ہی تھا۔ لیکچر کے دوران کاغذ پر آڑھی ترچھی لکیریں بناتا رہتا اور اگر کبھی استاد پوچھتا کہ موسیٰ میں نے کیا کہا ہے تو وہ لفظ بہ لفظ دہرا دیتا۔ اس کے والدین مسقط میں تھے اور وہ پاکستان میں اکیلا رہتا تھا۔ میں جب بھی اس کے گھر جاتا… اس کی سٹڈی میں دشت شناسی، نجوم، عملیات، وظائف اور قرآن مجید کے نسخے اس کی میز پر رکھے ہوتے۔ کلپ بورڈ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
ہائبرڈ وار کے عہد میں
هفته 25 جولائی 2020ءڈاکٹر ناصرخان
دوسری جنگ عظیم ختم ہوئی تو ایٹمی قوتوں کے مابین جنگ سے پرہیز کا چارٹر طے ہوا۔ جنگ مگر ہوتی رہی جسے جان فاسٹر ڈلس اور ہنری کسنجر نے کولڈ وار کا نام دے دیا۔ پیار تو ہونا ہی تھا۔ تو یہ کولڈ وار پراکسی وارز میں بدل گئی۔ پھر روس بکھر گیا۔ کسی نے کہا اب Clash of civilization ہوگا اور کوئی پکارا کہ یہ End of history ۔ مگر بات چلتے چلتے جا پہنچی Hybrid Warfare تک۔اب جنگ کا انداز اور عہد سبھی بدل چکے ہیں۔ اب لڑائی فوجوں سے، ٹینکوں سے، میزائلوں سے اور سرحدوں پر ہی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے