Common frontend top

ڈاکٹر جام سجاد


قومی مفاہمت!


صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن سے پہلے خطاب میں تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک و قوم کے مفاد میں ’قومی مفاہمت‘ کی طرف قدم بڑھائیں۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی اِس موقف کی تائید کرتے ہوئے تمام رہنماؤں کو ذاتی انا کو پس ِ پشت ڈال کر ڈائیلاگ کے ذریعے آگے بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔ اِن خیالات کا براہِ راست ایک بھرپور سیاسی منظر نامہ ہے۔ آصف علی زرداری پہلے سویلین سیاستدان ہیں جو دوسری بار جمہوری طریقے سے کرسی ِ صدارت پہ براجمان ہوئے
اتوار 21 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

شْتر بے مہار سوشل میڈیا !!

پیر 15 اپریل 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
بہاولنگر واقعہ پر بہت کچھ لکھا جا رہا ہے۔ روایتی میڈیا (اخبار اور ٹیلی ویژن) نے قدرے احتیاط سے کام لیا ہے مگر سوشل میڈیا نے اِس واقعہ کو جس انداز میں پیش کیا ہے اْس سے ہیجان انگیزی پیدا ہوئی ہے۔ ہر دوسرا آدمی اِسی پہ بحث کررہا ہے کہ شاید دو ریاستی اداروں کے درمیان تصادم کی فضاء پیدا ہوگئی ہے۔ سوشل میڈیا کی شر انگیزی نے کالعدم تنظیموں اور دیگر ملک دشمن عناصر کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ دو ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی بجائے دراڑ پیدا کر سکیں۔ اچھا
مزید پڑھیے


ہمارا وجود خطرے میں ہے!

اتوار 07 اپریل 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
عالمی مبصرین کا ماننا ہے کہ غزہ کی سرزمین سے ’مسلمانوں‘ کا وجود مٹایا جارہا ہے۔ مسجد ِ اقصیٰ کے نیچے بارودی سرنگیں بچھادی گئی ہیں۔ کسی بھی وقت مسجد ِ اقصیٰ کو منہدم کرنے کا سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔ سرزمین ِ فلسطین سے مسلمانوں کو ملیامیٹ کرکے اْس آخری خطرے سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جارہا ہے کہ کہیں فلسطین کے مسلمان غضبناک ہو کر یروشلم یا صہیونی ریاست پہ حملہ آور نہ ہوجائیں۔ مسجد ِ اقصیٰ کے قریب بھاری بھرکم تراشے ہوئے پتھر رکھے جاچکے ہیں جن سے ’ہیکل ِ سلیمانی‘ کی تعمیر کی بنیاد اْٹھائی جائے گی۔
مزید پڑھیے


فلسطینی عوام بنام امریکی عوام

بدھ 03 اپریل 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
گزشتہ سال سے جاری صہیونی جنگ میں غزہ کی پٹی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔ غزہ میں آباد تقریباََ بیس لاکھ فلسطینی شہری مصر کی سرحد رفح پہ پناہ گزین کیمپوں میں مفلوک الحال تارکین ِ وطن جیسی زندگی گزارنے پہ مجبور ہیں۔ گھر، مساجد، ہسپتال، سکول، کالجز، یونیورسٹیز، سڑکیں، بازار اوردیگر انفراسٹرکچر کلی طور پر زمین بوس ہوچکا ہے۔ صہیونی بربریت کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں عالمی سطح پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مسیحی عوام سراپا احتجاج ہیں۔ امریکی، برطانوی، سپین، فرانس، جرمنی، اٹلی سمیت دیگر سبھی اہم
مزید پڑھیے


’سَر‘بچائیں!

اتوار 31 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
ہر مسئلے میں سَر پھنسانے والا کبھی نہ کبھی مسئلے کا شکار ضرور ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب سَر پہ چوٹ لگتی ہے تو وہ دِل کی چوٹ بھلادیتی ہے۔ اِس وقت پنجاب بھر میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطًََ پانچ ہزار سے زائد ایمرجنسیز کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ جن میں تین ہزار میڈیکل، گیارہ سو کے قریب ٹریفک حادثات، پچاس سے قریب آتشزدگی، سو کے قریب جرائم، ڈیڑھ سوسے زائد ڈیلیوری، سوا سو کے قریب عمارتوں سے گرنے جبکہ کرنٹ لگنے کے تیس سے زائد واقعات روزانہ کی بنیاد پر رونما ہوتے ہیں۔کل ایمرجنسیز کے
مزید پڑھیے



کب اَشک بہانے سے کٹی ہے شبِ ہجراں!

منگل 19 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
امریکی میجورٹی لیڈر چْک شومر نے امریکی سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل میں نئے انتخابات اور موجودہ اسرائیلی وزیراعظم کے علاوہ حکومت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ شومر نے صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اَمن کی راہ میں سب سے بڑی رْکاوٹ قرار دیا ہے۔جب تک نتین یاہو وزیراعظم کے عہدے پر تعینات ہیں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن قائم نہیں ہوسکتا۔ چْک شومر بنیادی طور پرہمیشہ صہیونی ریاست کے وفادار اور حامی رہے ہیں۔ اِنہوں نے ہر موقع پر یہودی ریاست کو بھرپور تعاون فراہم کرنے پہ زور دیا ہے۔ حتی کہ امریکہ میں
مزید پڑھیے


اسمبلی کی بااختیار خواتین!

جمعه 15 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان کی قومی اسمبلی میں کل سیٹوں کی تعداد 336ہے۔ جن میں 266سیٹوں پر براہِ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں یوں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں 192سیٹوں پر خواتین جبکہ 34نشستیں اقلیتوں کے لئے رکھی گئی ہیں۔ دوسر ے لفظوں میں 226 سیٹوں پر کسی بھی طرح کے الیکشن منعقد نہیں ہوتے بلکہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ایوانوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جیتنے والے اْمیدواروں کے تناسب سے اْنہیں مختص سیٹیں فراہم کی جاتی ہیں۔ عمومی طور پر یہی دیکھا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اِن سیٹوں پر اْن خواتین کو تعینات کرتی ہیں جو زیادہ تر سیاسی
مزید پڑھیے


وزیراعلیٰ پنجاب اور وائس چانسلرز !

پیر 11 مارچ 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
گزشتہ ایک سال سے پنجاب کی تقریباََ تمام سرکاری جامعات مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتی کی منتظر ہیں۔ اِس دوران پَرووائس چانسلرز کو ’وائس چانسلرز کے عہدے کاچارج دیا گیا۔ مختلف سرکاری جامعات کے قوانین کے مطابق اِن پَرووائس چانسلرز کو محض معمول کے کام کرنا تھے۔ جن میں تنخواہوں کے بِل پا س کرنا، کلاسوں میں طلبہ و طالبات کی حاضری کویقینی بنانا اور دیگر معمولات کو سرانجام دینا شامل تھا۔ قوانین کے مطابق یہ پَرو وائس چانسلرز کسی بھی صورت میں ’وائس چانسلر کے اختیارات استعمال‘ نہیں کرسکتے تھے۔ کیونکہ اِنہیں محض وائس چانسلرکے عہدے کے فرائض سرانجام
مزید پڑھیے


عوام جینا چاہتے ہیں!

جمعرات 01 فروری 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان کلی طورپر ایک صارف ملک میں ڈھل چکا ہے۔ پیٹرول اور بجلی مہنگی ہونے سے چھوٹی صنعت کا پہیہ مکمل طور پر رْک چکا ہے۔ بڑی صنعت مشکلات کا شکار ہے۔کسی دور میں واپڈا ایک کماؤ پْت تھا۔یہ سرمایہ کما کر دیا کرتا تھا۔ پھر ایک وقت آیا کہ اسلام آباد میں ’پاور ڈویثرن‘ قائم کیا گیا اور اْس ڈویثرن نے بجلی کا ایسا نظام گھمایا کہ واپڈا جیسا کماؤ پْت قرض دار ہوگیا۔ تیس سال قبل ہم نے اِمپورٹڈ فیول سے بجلی پیدا کرنا شروع کردی۔ درآمد شدہ تیل نے ہمیشہ مہنگا ہونا ہوتا ہے۔ جس کی بدولت
مزید پڑھیے


قومی زرعی معاشی پالیسی؟

منگل 09 جنوری 2024ء
ڈاکٹر جام سجاد
پاکستان زرعی ملک ہے۔ وطن ِ عزیز کی سالمیت کو اِس جْملے میں خود ساختہ خود اعتمادی سے زیادہ شاید ہی کسی اور چیز نے نقصان پہنچایا ہو۔ ملک میں زرعی زمین پر رہائشی کالونیاں بن رہیں اور بنجر زمین کو آباد کرکے ہم زراعت کر رہے ہیں۔ کسی نے آج تک رہائشی کالونی بنانے سے قبل اْس خطہ ِ زمین کی ’ایگرو انڈسٹریل اکانوی سٹڈی‘ کرنا گوارا نہیں کی۔ ہر خطہ کی اپنی ایگر و اکانومی ہوتی ہے۔ صحرا کی مختلف، بنجر زمین اور زرعی زمین کی ایگرو اکانومی بہت ہی مختلف ہوتی ہے۔ یقینی سی بات
مزید پڑھیے








اہم خبریں