Common frontend top

علی احمد ڈھلوں


اپریل 2022ء کے بعد کیا کچھ بدل گیا ؟


اپریل 2022ء کا مہینہ شاید کبھی نہ بھلایا جا سکے ، جب منتخب وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا گیا، اُس کے بعد پاکستان میں سیاسی بے چینیوں اور بحرانوں کا ایسا سلسلہ شروع ہوا جو آج تک نہ تھم سکا۔ بحران 2022 میں اس وقت شروع ہوا جب اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد کیا اور عمران خان کی حکومت کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی۔ وزیر اعظم عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ اپنی حکومت کو بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا کہا اور بدعنوانی کے الزامات والے اپنے تاریخی حریف
جمعرات 18 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

ایران کی اسرائیل کے خلاف کارروائی

منگل 16 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
7اکتوبر 2023ء کو فلسطینی تنظیم حماس نے اسرائیل میں حملے کیے اور کم از کم 13سو اسرائیلیوں کو ہلاک کرکے ڈھائی سو کے قریب کو اغوا کیا۔ جس میں سے کچھ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہوگئے ، کچھ کو آزاد کر دیا گیا، جبکہ ابھی بھی 130اسرائیلی شہری حماس کے قبضے میں ہیں۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فلسطین کے شہر غزہ کو تہس نہس کر دیا۔ 33ہزار فلسطینی بچوں، بڑوں اور بوڑھوں کو شہید کیا، اور لاکھوں افراد کو زخمی کیا۔ اور لبنان ہو، یمن ہو یا ایران ہو، جو ملک بھی اس لڑائی میں آیا اسرائیل نے
مزید پڑھیے


تعلیم ہر مسئلے کا حل:مگر ہمارا کچھ نہیں ہوسکتا؟

هفته 13 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
دنیا کہتی ہے کہ ہمارا کچھ نہیں ہوسکتا! کوئی ہمارے بارے میں ایسی رائے کیوں رکھتا ہے؟ اس کا تو علم نہیں مگر ہمارے ہر کام میں بدعنوانی، بے ترتیبی، منافقت، دو نمبری، خود غرضی، خودنمائی یا خود فریبی کا عنصر ضرور ہوتا ہے۔ مثلاََہم ہر چیز میں سیاسی ، مالی اور معاشی فائدہ دیکھنے کے عادی ہیں ، آفس میں ہوں تو اپنے ماتحت یا جونیئر ترین افسر ، اگر گھر میں ہوں تو گھریلو ملازم کو کہیں سامان کی خریداری کے لیے بھیج کر دیکھ لیں، 95فیصد افراد کی نظر سب سے پہلے اپنے فائدے کی طرف جاتی
مزید پڑھیے


’’عید‘‘ تو صرف بچوں کی ہوتی ہے!

منگل 09 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
عید آنے والی ہے، مقروض ملک کی رعایا خوب شاپنگ میں مصروف ہے، ناک رکھنے کے لیے کہیں سود پر قرض اُٹھائے جا رہے ہیں تو کہیں زیور بیچ کر خریداریاں کی جا رہی ہیں اور اگر پھر بھی کوئی حل نہیں نکل رہا تو ادھر ادھر سے مانگ تانگ کر بھی اپنی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں، تو ایسے میں بتائیں کہ کیسی عید ہوگی ہماری؟ اس وقت پورا ملک مقروض ہے، ایک ایک شخص پر 5،5لاکھ روپے قرض ہے۔ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے، بلکہ معیشت دان کہتے ہیں کہ کب کا ہوچکا! اور پھریہی نہیں
مزید پڑھیے


نئے امیر جماعت اسلامی! انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت!

هفته 06 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
شہر قائد سے تعلق رکھنے والے حافظ نعیم الرحمن کثرت رائے سے نئے امیر جماعت اسلامی منتخب ہوگئے۔مرکزی شوریٰ کے ارکان کی جانب سے جماعت کی رہنمائی کیلئے تین نام پیش کئے گئے تھے، ان میں سراج الحق، لیاقت بلوچ اور حافظ نعیم الرحمن شامل تھے۔ فیصلہ ارکان جماعت اسلامی کی اکثریت نے کیا، جماعت اسلامی میں ہر پانچ سال بعد امیر کا انتخاب ہوتا ہے۔صدر الیکشن کمیشن جماعت اسلامی راشد نسیم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ امیر جماعت اسلامی کے انتخاب میں 82 فیصد ووٹنگ ہوئی، کل 45 ہزار ووٹروںمیں چھ ہزار خواتین ہیں۔نومنتخب امیرجماعت اسلامی
مزید پڑھیے



4اپریل: بھٹو کی پھانسی کے بعد سب کچھ بدل گیا!

جمعرات 04 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
عدلیہ کے اپنے فیصلے ہوتے ہیں اور تاریخ کے اپنے، وقت دونوں کو موقع دیتا ہے اپنے آپ کو درست کرنے کا، ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کا وہ سیاسی کردار ہے جس کے چاہنے والے بھی بہت ہیں اور ناپسند کرنے والے بھی۔ وہ غدار بھی ٹھہرا اور محبِ وطن بھی مگر جس چیز نے اسے امر کر دیا وہ اس کا تاریخی فیصلہ کہ تاریخ کے ہاتھوں مرنے سے بہتر ہے کسی آمر کے ہاتھوں پھانسی چڑھ جانا۔ ایک سال اور سات ماہ کوٹ لکھپت جیل سے اڈیالہ جیل کے پھانسی گھاٹ تک کے سفر نے انہیں اپنی موت
مزید پڑھیے


6ججز کا خط اور سپریم کورٹ !

منگل 02 اپریل 2024ء
علی احمد ڈھلوں
اگر کسی ملک کے دارالحکومت کی سب سے بڑی عدالت کے 8ججز میں سے 6ججز تحریر ی طور پر شکایت کریں کہ اُن کے صحیح فیصلہ کرنے میں سنجیدہ قسم کی رکاوٹیں آرہی ہیں تو یہ بات یقینی طور پر اُس ریاست، اداروں اور خود عدلیہ کے لیے بھی بڑی حد تک پریشان کن ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے 2018ء میں بھی ایسی ہی باتیں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہی تھیں، لیکن اُنہیں کسی نے سنجیدگی سے نہیں لیا تھا، بلکہ اُن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ نہایت جذباتی شخصیت ہیں۔ لیکن اب کی بار اسلام
مزید پڑھیے


سب عدلیہ کو مضبوط کریں!

هفته 30 مارچ 2024ء
علی احمد ڈھلوں
پاکستان میں انصاف دینے والے ادارے یعنی عدالتیں اس وقت مشکلات کا شکار ہیں،،، یہ وہی عدالتیں ہیں جن کی رینکنگ دنیا بھر کے انصاف فراہم کرنے والے اداروں میں آخری نمبروں میں آتی ہیں۔ اس کی وجوہات بہت سی ہیں،یہ عدالتیں کبھی سیاسی لوگوں کے دبائو میں رہتی ہیں، کبھی عوامی دبائو میں تو کبھی اداروں کے دبائو میں۔ اسی وجہ سے میرٹ پر فیصلے آنا تو شاید ممکن ہی نہیں ہوتا۔ اور اب کی بار تو معاملہ اس قدر سنگینی اختیار کر گیا کہ سنبھلنا مشکل ہوگیا ہے۔ معاملہ کچھ یوں ہوا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے
مزید پڑھیے


گورنر و صدور کے آئینی عہدے … مگر !

جمعرات 28 مارچ 2024ء
علی احمد ڈھلوں
ہمارے ملک کی ایک عام روایت ہے ’’دھیان بٹانا‘‘ یا یہ کہہ لیں کہ یہ ایک عام مشغلہ بھی ہے۔ مطلب جب آپ کسی سنجیدہ مسئلے پر پھنسے ہوں تو آپ کے ماتحت عملہ یا افسران یا نچلا عملہ اُس مسئلے کا حل نکالنے کے بجائے آپ کا دھیان بٹانے کی کوشش کرے گا۔ آپ کسی میٹنگ میں بیٹھے ہیں تو بسا اوقات ایک آدھ آفیسر آپ کو ٹریک سے ہٹانے کے لیے کوئی ایسا چٹکلہ چھوڑ دے گا کہ ساری میٹنگ کشت زعفران بن جائے گی اور جس مقصد کے لیے آپ اکٹھے ہوئے ہوتے ہیں وہ مقصد ہی
مزید پڑھیے


قومی ایوارڈز اور میرٹ !

منگل 26 مارچ 2024ء
علی احمد ڈھلوں
ہر سال 23مارچ ملک کے لیے نمایاں خدمات پیش کرنے والوں کو سول اعزازات دیے جاتے ہیں، یہ ہر سال ہی متنازع حیثیت اختیار کرتے ہیں، کیوں کہ حکومت وقت کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے من پسند افراد کو یہ اعزازات نوازے۔ اسی لیے ان ایوارڈز میں میرٹ بھی چلتا ہے، اور سفارش بھی۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی یوم پاکستان کے موقع پر صحت، تعلیم، ادب، صحافت، فنون لطیفہ اور انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات پر ملکی اور غیر ملکی شخصیات کو سول اعزازات سے نوازا ہے۔ یہ اعزازات نشان امتیاز،
مزید پڑھیے








اہم خبریں