2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

سعد الله شاہ

الخدمت ‘غزہ اور ذمہ داریاں
دنیا نہیں کسی کی بہت خوش گماں نہ ہو کیا ہو جہاں خلوص کا نام و نشان نہ ہو سینے میں دل ہے دل میں ہے آتش فشاں کوئی وہ آگ جل رہی ہے کہ...
سندس اور منو بھائی
باب حریم حرف کو کھولا نہیں گیا لکھنا جو چاہتے تھے وہ لکھا نہیں گیا بے چینیوں نے ہم کو تماشہ بنا دیا محفل میں جا کے بیٹھے تو بیٹھا ...
توازن انسان اور معاشرہ
گریہ شب کو سیلاب بنا دیتی ہے وہی صورت مجھے بے آب بنا دیتی ہے میری آنکھوں کو وہ خالی نہیں رہنے دیتی کہیں تارہ کہیں مہتاب بنا دیت...
زاہد مسعود اور عنایت عابد
کیسے تنہائی کے جنگل میں اتارا گیا میں عزت نفس بچاتے ہوئے مارا گیا میں میں تھا مٹی مگر آنکھوں سے تو پانی برسا جب بھی اے دوست محبت...
خیر الانام کی پذیرائی
اک مسافر ہوں کڑی دھوپ میں کملایا ہوں اے شہاہ سایہ رحمت کہ میں بے سایہ ہوں اک شکستہ سا ہے دل اور بھری دو آنکھیں میں تو اس حیرت خوش...
کرکٹ کی شاعری اور صائم ایوب
مری آنکھیں ترے قربان کہاں جاتا ہے اے مرے خواب پریشان کہاں جاتا ہے تو مری خاک اڑاتا تو پتہ چل جاتا دل سے جی اٹھنے کا ارمان کہاں ج�...
ہم جسے لاجواب کہتے ہیں
اس کے لب پر سوال آیا ہے یعنی شیشے میں بال آیا ہے اس کے آتے ہی سانس آنے لگی وہ ہوا کی مثال آیا ہے ایسے ہی خیال آیا کہ شعر میں �...
وضعداری اور تعلق کا فلسفہ
کیا سروکار ہمیں رونق بازار کے ساتھ ہم الگ بیٹھے ہیں دست ہنر آثار کے ساتھ کوئی نقطے سے لگاتا چلا جاتا ہے فقط دائرے کھینچتا جاتا �...
چراغ سبز اور ڈاکٹر تحسین فراقی
واسطہ یوں رہاں سرابوں سے آنکھ نکلی نہیں عذابوں سے میں نے انسان سے رابطہ رکھا میں نے سیکھا نہیں نصابوں سے مگر میں نے کتابوں سے ا�...
موجودہ حالات اور کرکٹ
درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی تھا جو اس دل میں دکھانے کی ضرورت کیا تھی کیسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی جیت کر جشن منانے کی ...
احسن تقویم
رہے پیش رو ترا نقش پا مرے مصطفیؐ مرے مجتبیٰ تو ہے روشنی مری آنکھ کی ترا راستہ مرا راستہ اور پھر یہ کہ، مجھے حکمتوں کی تلاش تھی۔ �...
سخن کی باتیں اور اسلم کولسری
اپنی پلکوں پر لے کر وفا کے دیے کوئی بیٹھا ہے رستے میں تیرے لئے اپنی مٹھی میں کوئی بھی لمحہ نہیں اور جینے کو ہم کتنے برسوں جیے اور...