Common frontend top

سعدیہ قریشی


ملین ڈالرز سوال


ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے یہ تیسرا کالم ہے پاکستان میں تانبے اور سونے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔دنیا کی امیر ترین مائننگ کمپنیاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں کر نے جارہی ہیں۔کیا وجہ ہے کہ وہ تانبے اور سونے کے حصول کے لیے اتنا سرمایہ لگائیں گی۔آج کا کالم اسی سوال کا جواب ہے کہ آج کی جدید ہائی ٹیک دنیا میں سونے اور تانبے کی دھات اتنی اہم کیوں ہے؟کسی بھی ملک کی اصل طاقت اس کی مضبوط معیشت ہے۔ معیشت کی مضبوطی میں اہم نکتہ یہ ہے کہ وہ ملک صعنت و حرفت میں
اتوار 21 اپریل 2024ء مزید پڑھیے

رکے ہوئے پانیوں کے جوہڑ

جمعه 19 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
یہ علم اور جہالت کے درمیان فرق اور فاصلے کی کہانی ہے۔قران حکیم کی ایک آیت کا مفہوم ہے کہ علم والے اور بغیر علم والے برابر نہیں ہو سکتے۔ہمارا اور ان ملکوں کا جو جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کو مسخر کرنے میں مصروف ہیں بس یہی فرق ہے اور یہ اتنا ہی فرق ہے جتنا ایک شخص جو روشنی میں ہے اس میں اور اس شخص میں ہے جو اندھیرے میں ہے ،وہ آنکھیں کھول کھول کر بھی دیکھے تو اسے اندھیرا ہی دکھائی دیتا ہے۔ ہمارے ذہنوں اور ہمارے سوچ کے عمل پر اور پھر اس
مزید پڑھیے


ریکوڈک اور سانحہ نوشکی

بدھ 17 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں ایک مقام ہے جسے مقامی زبان میں رکو دک کہا جاتا ہے جس کا مطلب ریت کی چوٹی ہے۔ہم خوش قسمت ہیں کہ ریت کی چوٹی کے نیچے قدرت نے سونے اور تانبے کے بیش قیمت خزانے چھپا رکھے۔کئی برس سے یہی ہوتا ہے کہ ریکوڈک منصوبے کا شور اٹھتا ہے ،اس سے وابستہ روشن مستقبل کے امکانات پر خبریں آنے لگتی ہیں ،کچھ ہلچل اور سرگرمی ہوتی ہے۔ اس کے بعد پھر خاموشی کا ایک طویل وقفہ آتا ہے پھر ہمارے ہاں راوی بس
مزید پڑھیے


کتابوں کی دنیا !

اتوار 14 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
عرفان شہود کی کتاب پنجیری کی نثر پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ورڈز ورتھ کے الفاظ میں صرف شاعری ہی احساسات کا سپانٹینیس اظہار نہیں ہوتی بلکہ کبھی دریا کے بہاؤ جیسا بے ساختہ اظہار نثر میں کی صورت بھی وارد ہوسکتا ہے۔ پنجیری کی نثر ایک وارفتگی اور سرشاری کے عالم میں لکھی گئی ہے۔تخلیقی نثر کا یہ ذائقہ بالکل نیا ہے۔ یہ سفرانچے ترقی یافتہ ملکوں کی سہولتوں سے آراستہ جدید زندگیوں کا احوال نہیں بلکہ پاکستان کے شہروں، دیہاتوں کھیتوں, صحراؤں اور پہاڑوں میں کیے گئے سفر کا
مزید پڑھیے


زیتون،کھجور اور امن کی عید کے ذائقے

بدھ 10 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
جنگ سے تباہ حال لاکھوں فلسطینی رفح کی خیمہ بستیوں میں عید الفطر کا دن کس کسمپرسی میں گزار رہے ہیں یہ سوچ کر ہی آنکھیں بھر آتی ہیں۔ جنگ، تباہی اور بدامنی، فلسطینیوں کی زندگی کا حصہ رہی ہے۔ مگر فلسطینی بھی کسی اور مٹی کے بنے کمال کے لوگ ہیں۔ جنگ کے طویل خزاں رسیدہ موسموں میں جب جب امن کے وقفے آئے یہ زندگی کی طرف ایسے لوٹ جاتے ہیں جیسے راستے میں کبھی جنگ اور تباہی کے پڑاؤ نہ آئے ہوں۔ ایمان کے مضبوط ترین درجے پر مسلمان دیکھنے ہوں تو اہل فلسطین کو دیکھ لیں۔
مزید پڑھیے



دل کی وحشت کا اثر کم ہو تو شاید ہاتھ آئے

اتوار 07 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
اس بار بہارکی آمد میرے دل پر دستک دیتی رہی اور میں جو بہار کی آمد پر اپنے اندر ایک خوشی اور تازگی سے بھری زندگی کی اک لہر محسوس کرتی ہوں , اس بہار فلسطین کے ان پھولوں کے لیے اداس رہی جو کٹ کٹ کر القدس کی مقدس سرزمین پر گرتے رہے۔ ہائے ہائے بہار فلسطین میں اور ہی ڈھنگ میں آئی ہے لہو میں بھیگی۔۔وحشت ناک موسموں میں باغ کے باغ اجاڑتی۔تتلیوں کے پروں پر لکھا مہینہ مارچ بھی اسی اداسی میں گزر گیا۔سرد موسم کے بعد رت بدلنے کی نوید لے کے آتا بہار
مزید پڑھیے


دعا:خزائن رحمت کی کنجی

جمعه 05 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
محترم استاد احمد جاوید کہتے ہیں کہ اگر کبھی یہ دیکھنا ہو کہ میرا اللہ سے تعلق کیا ہے تو اپنی دعا کے کنٹینٹ پر نظر ڈالو اور اس دعا میں اپنی کیفیت کے اتار چڑھاو کو دیکھو میں کیا چیزیں اللہ سے زیادہ مانگتا ہوں اور کیا مانگنے میں میرا دل زیادہ لگتا ہے۔آپ پر اپنی پوری حقیقت اور اللہ کے ساتھ تعلق کھل کے سامنے آجائے گاکہ میں نے ساری عمر کوئی ایسا سجدہ کیا ہے کہ جس نے مجھے مسجود کے قدم کا لمس فراہم کر دیا ہو میں نے ساری عمر اللہ کو اللہ سے
مزید پڑھیے


عید تو غزہ میں بھی آئے گی

بدھ 03 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
عید تو غزہ میں بھی آئے گی مگر کس حال میں کہ اس کا تصور ہی رونگٹے کھڑے کر دینے کو کافی ہے۔اسی خیال نے رمضان بھر چین نہیں لینے دیا ایک چبھن مسلسل محسوس ہوتی رہی۔رمضان اس حوالے سے بہت عجیب گزرا اس میں گزشتہ رمضانوں جیسی خوشی کا عنصر غائب تھا۔رمضان المبارک ہمیشہ سے بڑے عقیدت و احترام اور خوشی سے منانے کی روایت ہمارے ہاں موجود رہی ہے۔رمضان المبارک کی آمد سے پہلے شعبان ہی میں تیاریوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ دینے دلانے کے لیے خریداری کا آغاز ہو جاتا ہے، تحائف جن
مزید پڑھیے


گوگل ڈوڈل اور تصویری صحافت !

اتوار 31 مارچ 2024ء
سعدیہ قریشی
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ گوگل کے ویب پیج پر ان کا لوگو کبھی کسی خاص دن کے موقع پر تبدیل کیوں ہو جاتا ہے . مثلاً پاکستان کا یوم آزادی ہو تو گوگل کا یہ لوگو سبز اور سفید رنگ میں پاکستان کے پرچم کی تصویر کے ساتھ نظر آتا ہے۔ اسی طرح آٹھ فروری 2024ء کو پاکستان میں عام انتخابات کے موقع پر بھی گوگل نے پاکستان کی جغرافیائی حدود میں اپنے آفیشل لوگو کو تبدیل کیا اسے گوگل ڈوڈل کی اصطلاح کا نام دیا گیا ہے۔گوگل آفس میں اس کا باقاعدہ
مزید پڑھیے


راگنی کی کھوج میں

بدھ 27 مارچ 2024ء
سعدیہ قریشی
نجیبہ عارف کی آپ بیتی کو میں نے ابھی گزرے سرما کی راتوں میں پڑھا اور بہت دنوں تک اس کی گرفت میں رہی۔ کتاب انتہائی دلچسپ ہے۔اس کی نثر بہت طاقتور ہے۔زندگی کی بہت سی ان کہی حقیقتوں کو اور روح میں سر اٹھاتے سوالوں کو جس سچائی اور قادر الکلامی سے انہوں نے سچ سچ بیان کیا ہے وہ بہت پر اثر ہے۔ اس کتاب کی بنیادی طور پر دو سطحیں ہیں، ایک تو اس کی اوپری سطح ہے، جس میں تحریر کا جمالیاتی اور تخلیقی حسن ہے اور وہ کشش جو ایسی آپ بیتی میں ہوتی جسے لکھنے
مزید پڑھیے








اہم خبریں