(غیر ملکی ادائیگیاں)زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پانچ سال کی کم ترین سطح پر
کراچی (کامرس رپورٹر) ملکی مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر41کروڑ49لاکھ روپے کی نمایاں کمی سے 17ارب13کروڑ6لاکھ ڈالرکی سطح پر آگئے جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت میں 46کروڑ26لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی اس کمی سے سرکاری ذخائر 10ارب 91کروڑ70لاکھ ڈالر رہ گئے جو گزشتہ پانچ سال کی کم ترین سطح ہے البتہ دیگر کمرشل بینکوں کے زخائر میں4کروڑ77لاکھ ڈالر کا اضافہ ہواہے ۔ معاشی ماہرین زرمبادلہ کے ذخائر میں تجارتی وکرنٹ اکاونٹ خسارے کے سبب مسلسل کمی آرہی ہے جو انتہائی تشویش ناک رجحان ہے جس کے نتیجے میں روپے کی قدر پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے اور معاشی توازن بھی تیزی سے بگڑتا جارہا ہے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جمعرات کو جاری اعداد وشمار کے مطابق 20اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مجموعی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں41کروڑ49لاکھ روپے کی کمی ہوئی جس کے نتیجے میں مجموعی زرمبادلہ کے زخائر 17ارب 54کروڑ55لاکھ ڈالر سے گھٹ کر17 ارب 13کروڑ 6 لاکھ ڈالرکی سطح پر آگئے ہیں جس میں مرکزی بینک کے پاس موجودذخائرمیں 46کروڑ26لاکھ ڈالر کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں مرکزی بینک کے ذخائر کی مالیت 11ارب 37کروڑ 96لاکھ ڈالر سے گھٹ کر10ارب 91 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہوگئی جب کہ دیگر کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 4کروڑ77لاکھ ڈالرکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے کمرشل بینکوں کے ذخائر 6ارب16کروڑ59لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 6 ارب 21 کروڑ36لاکھ ڈالرہو گئے ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی غیر ملکی قرضوں کی واپسی اور بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کے باعث ہوئی ہے واضح رہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی واکاونٹ خسارے اور بیرونی قرض ادائیگیوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں روان سال کے آغاز سے ہی مسلسل کمی واقع ہورہی ہے ۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی محاذ پر ادائیگیوں اور وصولیوں میں توازن لانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے جس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر پردباؤ بڑھتا ہواتشویش ناک زون میں داخل ہوگیا ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر 2013کی پوزیشن پر جاتے نظر آرہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستانی روپے کی قدر پر دباؤ مزید بڑ ھ رہاہے ۔