2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

انسداد فسادات فورس بنانے کا فیصلہ، ترقی کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے : وزیراعظم

30-11-2024

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی )وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔وزیرِ اعظم نے گزشتہ دنوں اسلام آباد میں انتشار و فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی اور انکے خلاف مؤثر کارروائی کیلئے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی، وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور سکیورٹی فورسز کے نمائندے بھی اس ٹاسک فورس میں شامل ہونگے ،ٹاسک فورس یقینی بنائے گی کہ 24 نومبر کو انتشار پھیلانے میں ملوث مسلح افراد اور پر تشدد واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی ہو، انہیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے ۔وزیراعظم نے ملک میں آئندہ کسی بھی قسم کے انتشار و فساد کی کوشش کو روکنے کیلئے وفاقی انسداد فسادات (Riots Control) فورس بنانے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد فسادات فورس کو بین الاقوامی معیار کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور سازو سامان سے لیس کیا جائے گا۔ اجلاس میں وفاقی فورینزک لیب کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاقی فورینزک لیب میں ایسے واقعات کی تحقیقات و شواہد اکٹھا کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔ اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی پراسیکیوشن سروس کو مضبوط کرنے اور افرادی قوت بڑھانے کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہے ، پاکستان کے استحکام اور ترقی کے دشمنوں کے مذموم مقاصد کامیاب نہیں ہونے دینگے ، خیبر پختونخوا بہادر و غیور عوام کا صوبہ ہے ، مٹھی بھر انتشاری پر امن اور غیور پشتونوں کی نمائندگی نہیں کرتے ۔وزیرِ اعظم نے کہا24 نومبر کی لشکر کشی کو خیبر پختونخوا سمیت تمام پاکستانیوں نے مسترد کر دیا،پاکستان کے تحفظ اور اسکی معاشی و قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے سب کو مل کر ایسی مذموم کوششوں کو روکنا ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کے پی سے آئے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا،مظاہرین نے گولیاں چلائیںِ، تین رینجرز اہلکاروں اور ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا، جتھے نے ایس سی او کانفرنس کے دوران بھی چڑھائی کی اور بیلا روس کے صدر کی آمد پر بھی چڑھائی کی اور اس سے قبل بھی کی، یہ تیسری بار اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 روپے کا نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یعنی تخریب انصاف کی کے پی میں حکومت ہے مگر اس کی پارا چنار میں کوئی توجہ نہیں۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، اعظم نذیر تارڑ، عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ خان، وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف و دیگر نے شرکت کی۔