آئی ایم ایف: پاکستان کی ترقی میں تیزی، مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد /نیویارک (این این آئی،آن لائن)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی اور مہنگائی و بیروزگاری میں کمی کی پیشگوئی کر دی۔7 ارب ڈالر کے نئے قرض کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر3.2 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ پاکستان میں گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو 2.4 فیصد تھی۔آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 23.4 سے کم ہو کر9.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ پاکستان میں بے روزگاری 8 فیصد سے کم ہو کر7.5 فیصد پر آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کا بجٹ خسارہ 6.8 فیصد سے کم ہو کر 6.1 فیصد پر آسکتا ہے تاہم آئی ایم ایف سمیت حکومت کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی شرح بڑھنے کا خدشہ ہے ، جی ڈی پی کے لحاظ سے قرض 69.2 فیصد سے بڑھ کر 71.4 فیصد ہو سکتا ہے جبکہ رواں مالی سال خام زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر12.75 ارب ڈالر تک جا سکتے ہیں۔پاکستان کے لیے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرض پروگرام کی منظوری کے بعد ہفتے کے روز جاری ایک بیان میں ایگزیکٹو بورڈ نے 7 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکج پر ’مکمل عملدرآمد‘ کے ساتھ ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے پر زور دیا ہے ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹرز نے منصفانہ ٹیکس نظام کی جانب اٹھائے گئے اقدامات کا خیر مقدم کیا اور ٹیکس بیس کو وسیع کرنے اور ٹیکس مینجمنٹ مؤثر کر کے اضافی محصولات جمع کرنے کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ مشکل کاروباری ماحول، کمزور گورننس اور ریاست کاکردار سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے جبکہ ٹیکس کی بنیاد بہت محدود ہے جو ٹیکس کی شفافیت، مالی استحکام اور پاکستان کی بڑی سماجی اور ترقیاتی اخراجات کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہے ۔آئی ایم ایف نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مربوط ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات کی کوششوں کے بغیر پاکستان دیگر ممالک سے مزید پیچھے رہ سکتا ہے ۔