ایران کا اسرائیل پرحملہ ،400 بیلسٹک میزائل داغ دئیے؛ متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات، ائیر بیس مکمل تباہ
تہران ،واشنگٹن، تل ابیب (نیوز ایجنسیاں) امریکہ کی جانب سے اسرائیل پر ایران کے بڑے حملے کی تیاری کی اطلاع دئے جانے کے بعد ایران نے مبینہ طور پر اسرائیل کی جانب 400 بیلسٹک میزائل داغ دئے ہیں، آئرن ڈوم ایرانی میزائلوں کے سامنے ڈھیر ہوگیا ہے اور درجنوں میزائل اسرائیل کے مختلف علاقوں میں گرے ہیں اور کئی میزائل نگیو اسرائیل کے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کے قریب گرے ، جس کے بعد کئی مقامات پر ہلاکتوں اور عمارتیں تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں، جس کے بعد اسرائیلیوں پر جنگ کا خوف طاری ہوگیا ہے ، اسرائیلی شہری گھروں کو چھوڑ کر پناہ گاہوں میں چھپ گئے ، اس دوران نیتن یاہو اپنے گھبرائے ہوئے عوام کو آسرے دینے کی کوشش میں نظر آئے ۔حملے کے دوران تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں دھماکے سنے گئے ۔ جبکہ اسرائیل کا نیگیو میں واقع نیواتم ائیربیس مکمل طور پر تباہ ہوگیا ۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب سینکڑوں میزائل داغے گئے اور پورے ملک میں سائرن سنائی دینے لگے ۔عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق حملہ ہوتے ہی تل ابیب کے آسمان پر شعلے اور میزائل دیکھے گئے ۔الجزیرہ نے ابتدائی طور پر کہا کہ فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ میزائل کہاں سے آرہے ہیں۔ بعد میں بتایا گیا کہ حملہ کرمانشاہ سے ہوا۔مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ سے فلسطینی صحافی محمد خیری نے کہا کہ آسمان میں درجنوں پروجیکٹائل مغرب کی طرف یروشلم اور اسرائیل کی طرف جاتے دیکھے گئے ۔محمد خیری نے الجزیرہ عربی کو بتایا ’میزائل تقریباً بغیر رکے جا رہے تھے ۔ سائرن مسلسل بج رہے تھے ۔ اسرائیل کے بڑے علاقوں میں سائرن کو سنا جا سکتا تھا ۔صحافی نیلز ایڈلر نے اردن کے دارالحکومت عمان سے رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ رات کا آسمان اس طرح چمک رہا تھا کہ ایسا لگتا ہے آسمان پر ہی میزائل داغے گئے ہوں۔ لوگ میزائلوں کو دیکھنے کے لیے باہر نکل آئے ۔ دور دور تک کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اس دوران اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی کہ بین گوریون ہوائی اڈے پر ٹیک آف اور لینڈنگ روک دی گئی ہے ۔عرب میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایران کی جانب سے لانچ کئے گئے میزائلوں کے کم از کم تین مختلف الووز دیکھے گئے جو عمان کے اوپر سے گزرے اور تل ابیب اور مشرقی یروشلم میں گرے ۔اسرائیل کا بھاری نقصان ہونے اور میزائلوں کے تین سالووز کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے خطے میں موجود امریکی فوج کو ایرانی میزائل مار گرانے کے احکامات جاری کئے ۔تاہم، کچھ دیر بعد ہی اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے شہریوں کو شیلٹرز سے باہر آنے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ ایران کا حملہ پورا ہوچکا ہے ، ہم مزید حملے کی توقع نہیں کرتے ۔ایران کی جانب سے داغے گئے سیکڑوں میزائلوں کو اسرائیل میں گرنے سے روکنے میں آئرن ڈوم کی بدترین ناکامی پر اسرائیل نے پروپیگنڈا شروع کردیا ہے ۔اسرائیلی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے کچھ ہائپر سانک میزائل بھی فائر کیے ، ان میزائلوں میں ائیر ڈیفنس سسٹم سے چھپنے کی صلاحیت ہوتی ہے ، یہ اتنے تیز ہوتے ہیں کہ تین منٹ میں ایران سے اسرائیل پہنچ جاتے ہیں ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے ایرانی حملے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج ’دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے ‘۔انہوں اس بات پر زور دیا کہ جواب صحیح وقت پر دیا جائے گا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ذرائع نے کہا ہے کہ ایران اب اپنا نیوکلئیر پروگرام ختم ہی سمجھے ۔ ایران کی خبر رساں ایجنسی فارس نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے اسرائیل پر میزائل حملہ گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور اس سال کے شروع میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں کیا گیا ہے ۔آئی آر جی سی نے اپنے بیان میں کہا ’اسماعیل ہنیہ، حسن نصر اللہ اور (آئی آر جی سی گارڈز کمانڈر) نیلفرشون کی شہادت کے جواب میں، ہم نے مقبوضہ علاقوں کے قلب کو نشانہ بنایا‘۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کے عوام کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسرائیل کے عوام! ہم ایران کے ساتھ جنگ کی حالت میں ہیں، میں آپ سے دو چیزوں پر عمل کرنے کو کہتا ہوں، ایک تو فوج کے احکامات پر سختی سے عمل کریں، دوسرا لڑائی جھگڑا نہ کریں اور اتحاد سے رہیں‘۔اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموترخ نے تل ابیب پر میزائل حملے پر ردعمل دیا اور کہا کہ تہران اس لمحے پر پچھتائے گا۔ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے ضلع یافا میں فائرنگ سے 8افرادہلاک،7زخمی ہوگئے ۔اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیاکہ فورسز نے دو حملہ آوروں کو مار دیا۔ امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے تاکہ وہ ایران سے ہونے والے حملوں سے اپنا دفاع کرے ۔ ایران کی طرف سے اسرائیل پر کئی سو میزائلوں کے حملے پر غزہ اور لبنان میں جشن منایا گیا ہے ۔ بیروت،دمشق،تل ابیب ،نیویارک،ابوظہبی،اوٹاوا (نیوز ایجنسیاں) حزب اللہ نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے قریب گلیلوٹ کے اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس بیس اور مضافات میں واقع موساد کے ہیڈکوارٹرز پر متعدد راکٹس داغے ۔عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اس کے فادی راکٹوں نے کامیابی سے اسرائیلی فوجی اڈے اور موساد ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔ اس آپریشن کا نام ’’آپ کی خدمت حسن نصر اللہ‘‘ ہے ۔ابھی یہ واضح نہیں کہ حزب اللہ کے ان حملوں میں اسرائیلی فوج کا کتنا جانی اور مالی نقصان ہوا تاہم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کو چکمہ دیکر فوجی اڈے پر گرے جس میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے اس دعوے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔اسرائیلی فورسز کو جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی میں زبردست مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث صہیونی فوج واپس جانے پر مجبور ہوگئی۔ سکیورٹی اور سیاسی امور کے تجزیہ کار علی رزق کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن وہ شدید مزاحمت کے باعث پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے ۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ لبنان میں اس کے زمینی حملے سرحد پر حزب اﷲ کے مضبوط ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے 30 دیہات کے لوگوں کو انخلا کی ہدایت کر دی۔ جنوبی لبنان کی سرحد کے اندر اسرائیلی فوج نے 500 میٹر کے فاصلے تک مارچ کیا۔ ادھر حزب اﷲ کے میڈیا دفتر کے سربراہ محمد عفیف نے کہا کہ کوئی اسرائیلی فوجی لبنانی حدود میں داخل نہیں ہوا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس گروپ کے تل ابیب پر چند گھنٹے پہلے کیے گئے حملے صرف آغاز ہیں۔اسرائیل نے غزہ، لبنان اور یمن کے بعد شام کے دارالحکومت دمشق پر بھی فضائی حملہ کر دیا ،معروف ٹی وی اینکر اور شامی صدر کے بھائی سمیت 3افراد شہید ہو گئے ۔شامی وزرات دفاع کے مطابق دفاعی نظام نے کئی میزائلوں اور ڈرون کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ اسرائیل نے شام پر حملوں کی اطلاعات پر تبصرے سے انکار کر دیا۔لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ لبنانی ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوئے ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ لوگ یعنی آبادی کا پانچواں حصہ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے خبردار کیا ہے کہ لبنان اپنی تاریخ کے ایک نہایت خطرناک دور سے گزر رہا ہے ۔ لبنانی نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی اور اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی نے کہا ہے کہ لبنانی شہریوں کی مدد کے لیے فوری طور پر اقوام متحدہ کو 426 ملین ڈالر کی ضرورت ہے ۔اسرائیلی ترجمان کے مطابق اسرائیل اور حزب اﷲ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر نئے حفاظتی اقدامات کے تحت اجتماعات پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہے ۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ سے غزہ اور لبنان میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ کردیا۔ ترکیہ نے اسرائیل کی زمینی کارروائی کو غیر قانونی حملے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور اس سے فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔ وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا یہ حملہ جلد از جلد ختم ہونا چاہیے اور اسرائیلی فوجیوں کو لبنانی سرزمین سے دستبردار ہو جانا چاہیے ۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو لبنان کو بطور ریاست اور اداروں کو تباہی سے بچانے کے لئے کام کرنا چاہیے ۔ برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کردی ۔متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی فلائی دبئی نے اعلان کیا ہے کہ اس کی بیروت کے لیے پروازیں 3 اکتوبر تک معطل رہیں گی۔وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات نے منگل کے روز لبنان کے اتحاد، اس کی قومی خودمختاری اور اس کی علاقائی سالمیت کے متعلق اپنے غیر متزلزل موقف کی تصدیق کی۔ متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید نے لبنان کے عوام کی مدد کے لیے فوری طور پر 100 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کی فراہمی کی ہدایت کی۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پیشِ نظر امریکا نے مشرقِ وسطی میں مزید فوجی اثاثے تعینات کر دئیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی اثاثوں میں جدید ملٹری جہاز اور ڈرونز شامل ہیں، امریکا اسرائیل کو میزائل اور ڈرون حملوں سے محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاکہ اسرائیل نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ لبنان کی سرحد کے قریب محدود کارروائیوں میں حزب اﷲ کے انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ لبنانی حزب اﷲ کے نائب سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے ایک ویڈیو تقریر میں کہا ہے کہ حزب اﷲ جلد از جلد اپنا نیا سربراہ منتخب کرے گی۔ کینیڈا نے اعلان کیا ہے کہ اس نے لبنان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے کمرشل پروازوں میں 800 نشستیں محفوظ کر رکھی ہیں۔ لبنان میں داخلی سیکورٹی فورسز کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے لبنان پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والوں کے اہل خانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی این اے ٹیسٹ کے مراکز میں آئیں جہاں ان کے پیاروں کی لاشیں اور جسمانی اعضا موجود ہیں تاکہ ان کے ڈی این اے نمونے لے کر میتوں کی شناخت کی جا سکے ۔دریں اثناء غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں کم از کم 29 فلسطینی شہید ہو گئے ۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق گزشتہ ایک سال سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائی میں شہید فلسطینیوں کی تعداد41638 ہو گئی ہے ۔ حماس کے عسکری وِنگ عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے مائن فیلڈ کو اڑانے اور حملے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے ۔الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عاطف نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں اور لبنانی عوام پر نازل ہونے والے جہنم کو ختم کرنے اور اسرائیل کی جارحیت اور مشرق وسطی کے خطے کو مستقل اور نہ ختم ہونے والے چکر میں ڈالنے کی اسرائیلی کی خواہش کو روکنے کے لیے فوری آگے بڑھنا چاہیے اور بحران، تنازعات اور جنگوں کو ختم کرانا چاہیے ۔