تقریباتِ میلاد النبیﷺ--- وزیر اعلیٰ پنجاب کا ویژن
سعد الله شاہ
ربیع الاوّل کی ان ایمان افروز ساعتوں میں، وہ مقدس ہستی پہلو ئے آمنہ سے سے ہویدا ہوئی، جس نے تاریخ انسانی کے دھارے کا رُخ موڑ دیا۔ انسانیت کو پستی سے نکال کر رفعتوں سے ہمکنار کرتے ہوئے دنیا کو اَمن، محبت،رواداری اورانسان دوستی کا پیغام دیا۔ ''ربیع الاوّل''کے اس ماہِ مبارک میں وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے صوبائی سطح پر شایانِ شان تقریبات کے اہتمام وانعقاد کی خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔ اس ضمن میں حسب روایت محکمہ اوقاف ومذہبی اُمور پنجاب نے ایک جامع اور مربوط پروگرام مرتب کیا ہے،جس کے مطابق سرکاری سطح پر صوبہ کی سب سے بڑی اور نمائندہ تقریب ''صوبائی سیرت کانفرنس''ہے۔ جس کا انعقاد، آج یعنی 11ربیع الاوّل 16ستمبر2024ئ(سوموار) بوقت09:00بجے صبح،الحمراہال میں ہوگا۔ جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب بطور ''مہمانِ خصوصی''شرکت کریں گی۔ اس سال وفاقی سطح پر قومی و صوبائی سیرت کانفرنسز کے لیے حسب ذیل موضوع کا انتخاب کیا گیا ہے:''ریاست کا تعلیمی نظام ---سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں '' اس سیرت کانفرنس میں معروف محققین، سیرت نگار، اکابر، علمی ودینی شخصیات اور دیگر مذاہب کے زعما اور بالخصوص جا معۃ الازہر الشریف مصرسے ڈاکٹر عبدالفتاح عبدالغنی العواری،کویت سے الشیخ عبداللہ نجیب سالم،الشیخ فضل القیروانی التیونسی، ایرانی کلچرل اتاشی اپنے مقالات وخطبات ارشاد فرمائیں گے۔کانفرنس کے مندوبین اور سکالرز میں معروف دانشگاہوں کے وائس چانسلر ز، ڈین، دینی درسگاہوں کے مہتمم اور شیوخ الحدیث بھی شامل ہوں گے، اس لیے بجا طور پر وہ اپنے خطبات میں اس امر کو بھی پیش نظر رکھیں گے کہ خطے کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں آج مذہبی ہم آہنگی کا فروغ، پُر امن بقائے باہمی کی ترویج، تشدّد اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی، مفاہمت،مکالمہ ومذاکرہ کے کلچر کا احیا اور اَمن،رواداری، اخوت اور بھائی چارہ کے ابلاغ کی جو ضرورت ہے،کانفرنس میں ان کا بھی بطور خاص احاطہ ہو، صوبائی سیر ت کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ ہی صوبہ بھر میں بالخصوص ڈویژنل ہیڈ کوارٹرزپر ''زونل سیرت کانفرنسز''اور''محافل نعت ''سمیت دیگر تقریبات کا آغاز ہو جائے گا۔ جس کے لیے 10روزپر محیط '' عشرہ تقریبات سیرت ''کے عنوان سے ایک وقیع بروشر جاری کردیا گیا ہے۔ مقابلہ کتب سیر ت ونعت جوکہ اُردو، پنجابی، سرائیکی و انگریزی میں گزشتہ اسلامی سال یعنی 1445ھ/2023میں پنجاب میں پہلی بار طبع ہوئیں،کو سیرت کانفرنس کے موقع پر اعزازات وانعامات دئیے جائیں گے۔ سال 1445ھ/2023ء کے مقابلہ کے لیے تین ماہ قبل قومی اخبارات میں باقاعدہ اشتہار کی اشاعت ہوئی اور موصولہ کتب کی جانچ پرکھ اور جائزہ کا اہتمام ماہرین کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعہ ہوا۔مطالعہ کتب سیرت کے رجحان اور ذوق کو فرواں کرنے اور ان موضوعات پر شائع شدہ کتب کی حوصلہ افزائی کے لیے شاندار نمائش کتب کا بھی اس موقع پر اہتمام کیا گیا ہے۔ جس میں معرو ف ناشران و پبلشرز و متعلقہ طباعتی اداروں نے اپنے اپنے سٹالز آراستہ کردیئے ہیں، یہ ''نمائش کتب طیبہﷺ اسلامیات وپاکستانیات''چار روز تک الحمرا میں جاری رہے گی۔ صوبائی سطح پر سیر ت کانفرنسز پھر ڈویژنل /زونل سیرت کانفرنسز کا اہتمام وانعقاد کی ایک خاص افادیت یہ بھی ہے کہ سیرت طیبہ ﷺ کے کسی خاص موضوع کے تحت منعقد ہوتی ہیںجو کہ تعلیمات نبوی ﷺ کے فروغ اوراُسوہء رسول ﷺ کی ترویج و تشہیر کا موثر ذریعہ ہے جس میں ملکی وبین الاقوامی سطح کے معروف سکالرز اور علماء سے استفادہ کا موقع میسر آتا ہے۔ اس کے ساتھ مختلف دینی طبقات اور دیگر مکاتب ومسالک کے علماء اور مذہبی شخصیات کے باہمی ربط اور مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے صاحبانِ فکر وفن کو ایک دوسرے سے میل جول او رباہمی تعارف وملاقات کا موقع میسر آتا ہے۔ یونیورسٹیز اوردینی جامعات کے صاحبانِ علم یکجا بیٹھتے ہیں۔ جس سے باہمی رواداری،مذہبی ہم آہنگی اور موانست کو فرو غ میسر آتا اور سوسائٹی پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ اقدس سے محبت وعقیدت کے اظہار کے لیے نعت خوانی کی محافل کا انعقاد بڑی کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔ مزید براں سٹوڈنٹس اور نسل نو کے درمیان اس جذبہ کے فروغ کے لیے ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر ''مقابلہ حُسن نعت '' کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مزید براں محافل میلاد و محافل سماع بھی ان تقریبات کا حصہ ہیں۔ صوبائی سطح پر تمام محکموں اور تعلیمی اداروں کوہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ہر شعبہ اپنی اپنی سطح پر ربیع الاوّل کے ان خصوصی ایام میں سیرت طیبہ ﷺ کے حوالہ سے خصوصی محافل،تقریبات اور کانفرنسز کا اہتمام کریں۔صوبہ بھر میںمیلاد النبیﷺ کے جلوس اپنی روایتی شان وشوکت سے نکالے جائیں گے، ان کے لیے راستے آراستہ ہوں گے،خوشبوؤں اور عرق گلاب کا چھڑ کاؤ ہوگا۔ سکیورٹی،صفائی، لنگر،ٹھنڈے پانی ومشروبات کی سبیلوں کا اہتمام کیا جائے گا،جو مختلف پرائیویٹ تنظیمات کے تعاون سے ممکن بنایاگیا ہے۔ لاہور کے مرکزی جلوس حضرت داتا گنج بخشؒ کی درگاہ پر اختتام پذیر ہوتے ہیں۔روایتی طور پر ان کی وہاں دستار بندی کے ساتھ لنگر کا اہتمام ہوگا،موجودہ دور ابلاغ اور انفارمیشن کا دور ہے۔لہٰذا گزشتہ روز ان تقریبات کی تشہیر اورعامۃ الناس کو ان سے آگاہ کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل تعلقات عامہ کے کمیٹی روم میں میڈیا بریفنگ کا اہتمام کیا گیا، جس میں ذرائع ابلاغ اور میڈیا ہاؤسز کے نمائندگان سے بھی درخواست کی گئی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کی خوشگوار اور ایمان افروز لمحات میں سیرت طیبہ ﷺ کی ترویج اور ابلاغ کے حوالہ سے بہترین رپورٹنگ، خصوصی پروگرام اور اخبارات کی اشاعت ِخاص کا اہتمام کیا جائے اور اپنی استعداد، صلاحیت اور وسائل کو اعلیٰ ترین انداز میں اس کارِ خیر میں صَرف کریں۔ یہ بھی اُس عظیم بار گاہ میں اپنی عقیدت وارادت کو پیش کرنے کا ایک خوبصورت ذریعہ ہوگا۔ کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ہیں کانفرنس میں دیگر مذاہب کی شخصیات اور مذہبی قائدین بھی موجود ہوں گے ، جس کا مقصد خطّے میں بین المذاہب مکالمے کی فضا کو موثر اور مضبوط بنانا اور ہدایہ محبت و عقیدت کو تازہ بھی کرنا ہے ، جو ان مذاہب کے پیشوا بارگاہ ِ سرور ِ کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش کرتے رہے ، جیسے پنڈت ہری چند اختر نے کہا تھا کہ ؛ کس نے ذرّوں کو اُ ٹھایا اور صحرا کردیا کس نے قطروں کو ملایا اور دریا کردیا کس کی حکمت نے یتیموں کو کیا دُرِّ یتیم اور غلاموں کو زمانے بھر کا مولا کردیا