تمام غیر ملکی پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں: دفتر خارجہ
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے خبردار کیا ہے کہ وزارت داخلہ نے احتجاج سے افغان شہریوں کو گرفتار کیا، تمام غیرملکی کو کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں،غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے ، گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی،پاکستانیوں پر متحدہ عرب امارات کے سفر پر کوئی پابندی نہیں،حکومت پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا بیلاروس کے صدر نے وزیر اعظم کی دعوت پر دورہ کیا جس میں دوطرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی، فریقین نے علاقائی اور عالمی صورتحال پر بات چیت کی، اس موقع پر متعدد معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط بھی ہوئے ۔ترجمان نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق اس وقت روس کے سرکاری دورے پر ہیں، ایاز صادق وہاں پر دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے جبکہ پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ایم او یو پر دستخط بھی کئے جائیں گے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے ،پاکستان لبنان میں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے ، ہم لبنان کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں 4 کشمیری شہریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، واقعے کے باعث کشمیریوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ، پاکستان واقعے کے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان متعدد مواقع پر کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے ، حکومت پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔صحافی مطیع اﷲ جان کی گرفتاری کے خلاف برطانیہ کے بیان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا مطیع اﷲ جان کو جن حالات میں گرفتار کیا گیا، اس پر وزارت اطلاعات تبصرہ کر سکتی ہے ۔