توشہ خانہ ٹو،پولیس گاڑیاں نذر آتش کیسز:عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود، یاسمین راشد ودیگرپرفردجرم عائد
اسلام آباد،لاہور،کراچی (نیوز ایجنسیاں،نامہ نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر)سپیشل کورٹ سینٹرل ون اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس 2 میں بانی پی ٹی آئی عمران خا ن اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی۔اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے دوران اسپیشل کورٹ سینٹرل ون کے جج شاہ رخ ارجمند نے فردِ جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کردیا۔ایف آئی اے توشہ خانہ کے دوسرے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کرانے میں ناکام ہو گیا۔توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی ایف آئی اے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی ضمانت ملنے کے بعد ٹرائل کورٹ میں متعدد سماعتوں پر پیش نہیں ہوئیں، بشریٰ بی بی ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کر رہی ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے ۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا بشریٰ بی بی آپ کے کنٹرول میں نہیں؟ ان کیسز کو سنجیدہ لینا چاہیے ، اگر وہ ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوں گی تو ضمانت منسوخی ہی دائر ہو گی۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا توشہ خانہ ٹو کیس میں ٹرائل جلد بازی میں چلایا جا رہا ہے ، پہلے بھی ٹرائل اسی طرح چلائے گئے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ ایف آئی اے کی درخواست نمٹا دی،عدالت نے کہا ضمانت کی رعایت کا ملزم غلط استعمال کرے تو ٹرائل کورٹ بھی ضمانت منسوخ کر سکتی ہے ۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پولیس کو جلانے کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی،عمر سرفراز چیمہ اور ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت تحریک انصاف کے دیگر مرکزی رہنماؤں پر فرد جرم عائد کر دی ،تمام رہنماؤں اور کارکنوں نے صحت جرم سے انکار کیا اور الزامات کو بے بیناد قرار دیا،عدالت نے ملزموں کے انکار کے بعد گواہوں کو طلب کر لیا اور پراسیکیوشن کو ہدایت کی کہ ملزموں کیخلاف گواہ پیش کریں، عدالت فرد جرم لگانے کے بعد اب آئندہ سماعت پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف سرکاری گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرے گی،پراسیکیوشن نے پہلے ہی سرکاری گواہوں کی فہرست انسداد دہشتگردی عدالت کو فراہم کر دی ،مزیدسماعت 19 دسمبر کو ہوگی۔جناح ہاؤس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں عدالت نے ایک سرکاری گواہ کابیان ریکارڈ کر لیااور پولیس کی گاڑیاں جلانے اور عسکری ٹاور پر حملے سمیت نو مئی کے دیگر مقدمات پر کارروائی 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کو 19 دسمبر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔