توشہ خانہ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی پرپھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
راولپنڈی،اسلام آباد،لاہور( نیوز ایجنسیاں، نامہ نگار خصوصی)بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر توشہ خانہ کیس ٹو میں ہفتے کو پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔اڈیالہ جیل میں سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ سابق خاتون اول بھی اڈیالہ جیل آئیں۔ بیرسٹر سلمان اکرم راجہ ، سلمان صفدر اور عثمان گل نے وکالت نامے جمع کرائے اور توشہ خانہ کیس ٹو میں عمران خان اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستیں دائر کر دیں،ایف آئی اے پراسیکیوشن ٹیم نے بریت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہاجان بوجھ کر فرد جرم عائد نہیں ہونے دی جا رہی، بریت کی درخواست فائل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کیس کی سماعت نہ ہو سکے ، عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 5 نومبر تک ملتوی کر دی۔ادھربشری بی بی کی توشہ خانہ ریفرنس 2میں ضمانت بعد از گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔ایف آئی اے نے درخواست میں موقف اپنایا کہ بشری بی بی کی ضمانت منظوری کا فیصلہ غیر قانونی اور ریکارڈ کے خلاف ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے ضمانت بعد از گرفتاری کے اصولوں اور گائیڈ لائنز کو مدِنظر نہیں رکھا،بشری بی بی نے اپنے خاوند کے ساتھ مل کر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور اپنے خاوند کے ساتھ مل کر ریاستی تحفے بلغاری جیولری سیٹ کا غلط استعمال کیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی کے خلاف استغاثہ کے شواہد کو نظر انداز کیا، عدالت نے ریکارڈ پر موجود قابلِ جرم شواہد کو نظر انداز کرتے ہوئے ضمانت فراہم کی۔ انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی 5 نومبر تک ملتوی کر دی،جج منظر علی گل کی رخصت کی وجہ سے پیشرفت نہ ہو سکی۔انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے چار مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت 8 نومبر تک ملتوی کرکے پراسیکیوشن کو دلائل کا آخری موقع دے دیا ۔ عدالت نے کہا اگر آئندہ سماعت پر سپیشل پراسکیوٹر پیش نہ ہوئے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دوں گا۔بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے ان کی بہن نورین نیازی نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔