حلقہ بندیوں کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات سے پہلے حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے نارووال کے رہائشی جاوید کاہلوں کی درخواست پر سماعت کی جس میں حلقہ بندیوں کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزار نے اعتراض اٹھایا کہ حلقہ بندیاں سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہیں، کالعدم قرار دی جائیں۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے گریٹر اقبال پارک میں تحریک انصاف کے 29 اپریل کو ہونے والے جلسے کو روکنے کی درخواست ابتدائی سماعت پر ہی مسترد کر دی اور قرار دیا کہ جلسے روکنا حکومت کو کام ہے ۔ جسٹس شاہد کریم نے مقامی وکیل زوہیب عمران شیخ کی درخواست پر سماعت کی جس میں گریٹر اقبال پارک میں تحریک انصاف کے جلسہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔ درخواست گزار وکیل نے نشاندہی کی کہ گریٹر اقبال پارک اور نیشنل ہیریٹج میوزیم کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے ، قومی ورثے کو آئینی تحفظ بھی حاصل ہے ۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ نے نابینہ افرد کیلئے سرکاری نوکری کا کوٹہ نہ بڑھانے اور ان پر تشدد کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت کے جواب داخل نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور ڈی آئی جی ٹریننگ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے ۔