2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

حکومت نے167 ارب کا ریلیف دیکر 539 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیئے

28-04-2018

اسلام آباد(اظہر جتوئی) حکومت نے بجٹ میں 167 ارب کا ٹیکس ریلیف دیکر 539 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیئے ،یہ اضافہ ٹیکسوں کی مد میں نئی شرح میں اضافہ کرکے کیا گیا ۔ ایف بی آر کے مطابق کسٹم ڈیوٹی کی مد میں مجموعی طور پر 22 ارب 77 کروڑ سے زائد کے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں، 6ارب کی کسٹم ڈیوٹی کم کرکے 29 ارب روپے کی نئی کسٹم ڈیوٹیز عائد کر دی گئیں،سیلز ٹیکس کے مد میں 21ارب 44 کروڑ کے نئے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں،اسی طرح حکومت نے 28 کروڑ 96 لاکھ روپے کا سیلز ٹیکس ریلیف دیکر 50 ارب 40 کروڑ کے ٹیکسز عائد کر دیئے ،انکم ٹیکس کی مد میں 135 ارب 39 کروڑ روپے کے ٹیکسز میں کمی کی گئی ۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق بجٹ میں 7ہزار 600اشیا پر درآمدی ڈیوٹی ایک فیصد اور 2فیصد بڑھا دی گئی ، اس اقدام سے 29ارب کی محصولات بڑھائی جائیں گی ،سیمنٹ پر 25پیسے فی کلو ٹیکس بڑھا دیا گیا ،جنرل سیلز ٹیکس 17فیصد کر دیا گیا۔بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا اور دیگر حکام نے فنانس بل پر بریفنگ میںکہا کہ 5ایکسپورٹ سیکٹر ز کو زیرو ریٹنگ دی گئی جس کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ،پہلے کمپنیوں کا سال میں دو تین مرتبہ آڈٹ ہو تا تھا اب 3سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کھاد پر 17 ارب کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ،سیمنٹ پر 25 پیسے فی کلو ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ،جس سے ساڑھے 11ارب کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ملک بھر میں سگریٹ کی سمگلنگ کی بھرمار سے ریونیو میں کمی آئی اس لئے تھرڈسلیب متعارف کرایا گیا،رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں جتنا غیر قانو نی سگریٹ پکڑا گیا ماضی میں کبھی نہیں پکڑا گیا،تھرڈ سلیب متعارف کرانے سے ٹوبیکو کا ریونیو 96 ارب تک پہنچ جائیگا۔