خواتین کے حقوق
مکرمی! عالمی بینک کے ویمن اینڈ لا انڈیکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی خواتین کو سماجی اور معاشی اعتبار سے 50 بنیادی حقوق میں سے صرف 23 حقوق حاصل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی خواتین زندگی کے ہر معاملے میں خاوند کا حکم بجا لانے کی پابندی نہیں البتہ انہیں مردوں کی طرح پاسپورٹ اور شناحتی کارڈبنوانے کی آزادی نہیں۔ گھر سے باہر جانے ، ملک سے باہر جانے، ملازمت کرنے اور کسی قسم کا معاہدہ براہ راست کرنے کی آزادی حاصل ہے۔ کاروبار رجسٹر کروانے اور رہائشی کے متعلق فیصلے کی آزادی ہے تاہم اپنے خاندان کی سربراہ بننے کا اختیار نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس رپورٹ میں پاکستان کا سکور 100 تسلیم کر لیا گیا ہے۔ حقوق نسواں میں زیادہ تر وہی حقوق شامل کئے جاتے ہیں جن کے استحقاق کے حوالے سے سماج مرد اور عورت کے درمیان فرق رکھتا ہے لہذا عام اصطلاح میں خواتین کے تحفظ کی یقین دہانی ، معاشی خودمختاری ہمہ قسم استحصال سے تحفظ حکومتی اور سماجی اداروں میں برابری کی بنیاد پر ملازمتیںمردوں کے تنخواہ ہیں ، پسند کی شادی کا حق جائیداد رکھنے اور تعلیم کا حق شامل ہیں۔ (عدنان حیدر، کراچی)