صیہونی بمباری میں51فلسطینی شہید،شمالی غزہ میں انسانی ساختہ قحط کا خطرہ:اقوام متحدہ
غزہ، دوحہ، بیروت(نیٹ نیوز، ایجنسیاں) اسرائیل نے شمالی غزہ میں گھروں پر بم برسائے جس سے 13بچوں سمیت 51فلسطینی شہید اور 164زخمی ہو گئے ۔ وفا نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی طیاروں نے جبالیا اور صابرہ میں گھروں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں کارروائیاں تیز کر دی ہیں، فوجی ترجمان کے مطابق اس پیشرفت کا مقصد حماس کے کارکنوں کو وہاں دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے ۔اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ شمالی غزہ میں انسانی ساختہ قحط کا خطرہ ہے ، اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیاراستعمال کر رہا ہے ، غزہ میں اوسطاً 30ْٹرک امداد روزانہ کی ضروریات کا صرف 6فیصد ہے ۔دریں اثنا قطر نے ذرائع ابلاغ میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے ثالثی سے دستبردار ہونے کی افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے ۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے بطور ثالث اپنے کردار سے دست بردار نہیں ہوئے ، جب فریقین جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے دوبارہ بات چیت پر رضامندی ظاہر کریں گے تو قطر اپنا کردار ادا کریگا،اس تنازع کے خاتمے کیلئے نیک کوششوں میں قطر سب سے آگے ہوگا۔دوسری جانب اسرائیلی طیاورں نے لبنان میں کئی علاقوں پر بمباری کی جس میں11افراد شہید اور 14زخمی ہو گئے ، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ فضائی حملوں میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپوؤں اور راکٹ لانچنگ سائٹس کو نشانہ بنایا گیا۔امریکہ نے اسرائیل کو 130 بلڈوزر کی فراہمی روک دی ہے ، یہ بلڈوزر غزہ میں گھروں کو منہدم کرنے کیلئے استعمال کیے جانے تھے ۔اسرائیلی وزارت دفاع نے امریکی کمپنی سے ڈی 9 بلڈوزر خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور ادائیگی بھی کی جا چکی تھی لیکن امریکہ نے اس معاہدے کو منجمد کر دیا ہے ۔علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے اپنے اہلکاروں کے ایک گروپ کی سرزنش کی ہے جن کی لبنانی پرچم نذر آتش کرتے ہوئے ویڈیوسوشل میڈیا پر زیرگردش ہے ۔