عمران خان جیل سے باہر، عدلیہ آزاد چاہئے؛ عوام کوموقع نہ دیں کہ حالات بنگلہ دیش جیسے ہوجائیں:پی ٹی آئی
اسلام آباد،پشاور،راولپنڈی،اسلام آباد، لاہور (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں، نامہ نگار خصوصی) تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہاہے اپنے لوگوں پر ہی گولیاں چلا کر ملک نہیں چلایا جاتا،عوام کوموقع نہ دیں کہ بنگلہ دیش جیسے حالات ہوجائیں، 2 اکتوبر کو میانولی میں احتجاج ہر صورت شدت کے ساتھ ہو گا، راولپنڈی میں فسطائی ہتھکنڈے استعمال کیے گئے ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص نے کہاکل میانولی میں احتجاج میں رکاوٹیں پیدا نہ کی جائیں ، آپ عوام کی حفاظت کیلئے ہیں، اگر کسی شہری یا کارکن کو کوئی نقصان ہوا تو ذمے دار جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے ،مریم نواز اور ان کی 2 خواتین ساتھی بہت نازک بنتی ہیں،انہیں 80 سالہ بزرگ خاتون نہیں نظر آتیں ؟،یہ انڈیا میں تو ہوتا تھا پاکستان میں کیوں ہورہا ہے ؟،جس نے 80 سالہ بوڑھی ماں کا ریمانڈ دیا اسے شرم آنی چاہئے ،اسٹیبلشمنٹ کے ٹاؤٹوں نے نظام تباہ کردیا،ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ، عدلیہ پر بھاری ذمہ داری ہے ،9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ،دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہئے ،یہ جو مرضی کرلیں تحریک انصاف کو نہیں روک سکتے ۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا گولیاں، آنسو گیس اور تشدد ہمیں مقصد سے نہیں ہٹا سکتا، جہاں حکم ملا جلسہ کریں گے ، پنجاب حکومت کا شور بتاتا ہے انہیں ہمارے آنے سے تکلیف ہوئی ، انہیں بہت ٹف ٹائم دینے والا ہوں، فارم 47 والوں سے جان نہ چھوٹی تو انہیں چھوڑونگا نہیں،ہم ایسا نظام لانے والے ہیں جس میں پبلک سیفٹی پروٹیکشن لازمی ہوگی، بانی پی ٹی آئی بے گناہ ہیں،وزیراعلیٰ ہوں، ڈنکے کی چوٹ پر سرکاری مشینری استعمال کروں گا،کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا، اپنے ساتھ پرائیویٹ اور ذاتی گاڑیاں لے کر جاتا ہوں، پٹرول اور ڈیزل جیب سے ڈلواتا ہوں،فضل الرحمان نے بہت دیر کردی، آپ کے دلوں میں جو راز ہیں وہ بتادیں ،آپ نے کہا تھا بانی پی ٹی آئی کی حکومت امریکہ کے کہنے پر گرائی، مولانا آج مان گئے ہیں۔ قائد حزب اختلا ف عمرایوب نے سربراہ حزب اﷲ حسن نصراﷲ کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اورکہا اسرائیلی مظالم،جبر اور دہشتگردی کے خلاف اقوام عالم ایکشن لیں۔ علیمہ خان نے کہا عمران خان کو اگر جیل سے نکالنا ہے تو پُرامن احتجاج جاری رکھنا ہوگا ورنہ یہ لوگ ان کو فوجی جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں، ہم گواہی دے سکتے ہیں راولپنڈی میں ہمارے سامنے پولیس نہیں کالے کپڑوں میں کوئی سپیشل یونٹ تھا جو لوگوں پر ربڑ کی گولیاں برسا رہا تھا،احتجاج جاری رہے گا ،ہمیں عمران خان جیل سے باہراور عدلیہ آزاد چاہئے ،اسلام آباد کا احتجاج فائنل راؤنڈ ہوگا، اس کی تاریخ جلد انتظامیہ دے گی۔بیرسٹر علی ظفر نے کہابنچ نامکمل ججزکمیٹی نے بنایا، قانون اور ترمیم شدہ آرڈیننس کے تحت تین ججزکی میٹنگ میں موجودگی ضروری تھی،جسٹس منصور علی شاہ کے نہ ہونے سے کمیٹی مکمل نہیں تھی، اس لیے بنچوں کی تشکیل غیر قانونی ہے ،سماعت میں 5 کی جگہ 4 ججز بیٹھے ۔ہم نے اس پر اعتراض کیا،جس پر چیف جسٹس نے اپنا ویو پیش کیا،دو ممبران،تین ممبران کے فیصلے نہیں دے سکتے ،فل کورٹ کو بیٹھنا ہوگا۔اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچرنے کہاکل پنجاب حکومت کے ظلم و فسطائیت کے خلاف فیصل آباد، ملتان اور میانوالی میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔